آج جب بلوچستان میں پنجابیوں کا قتلِ عام ہوتا ہے تواس کی ذمہ داری اسٹیبلشمنٹ کے سر ڈال دی جاتی ہے۔ اس طرح پنجابیوں کے لہو کی قدر کو کم کیا جا رہا ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعات بلوچستان اور بلوچوں کے دکھوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ گویا بلوچستان میں تو محبت کا زم زم بہہ رہا ہے اور پنجاب کے بارے میں کوئی تعصب موجود نہیں اور یہ سب اسٹیبلشمنٹ کا کیا دھرا ہے۔ ردِعمل کی اس نفسیات نے درست تجزیے کی صلاحیت چھین لی ہے۔