• نہ دید ہے، نہ سخن، اب نہ حرف ہے، نہ پیام
    کوئی بھی حیلۂ تسکیں نہیں، اور آس بہت ہے
    امیدِ یار، نظر کا مزاج، درد کا رنگ
    تم آج کچھ بھی نہ پوچھو کہ دل اداس بہت ہے
    گفت که با بال و پری، من پر و بالت ندهم
    در هوسِ بال و پرش بی‌پر و پرکنده شدم
    اربش علی
    اربش علی
    اُس نے کہا کہ تو (پہلے ہی) صاحبِ بال و پر ہے، میں تجھے (اپنے) بال و پر عطا نہ کروں گا۔اُس کے بال و پر کی ہوس و خواہش میں مَیں بے پر اور بے پرواز (درماندہ و عاجز) ہو گیا۔
    محمد ریحان قریشی
    محمد ریحان قریشی
    پرکندہ کے کیا معنی ہوئے؟
    اربش علی
    اربش علی
    لفظی معنی: پر کٹا
    مجازاً عاجز و درماندہ ۔ اور پراکندہ/پراگندہ کے مخفف کے طور پر بھی مستعمل ہے۔
    لغت نامہ دہخدا: پرکنده. [ پ َ ک َ دَ / دِ ] ( ص مرکب ) کنایه از درمانده و عاجز شده باشد. ( برهان ). || پراکنده :
    از آن قصائدِ پرکنده دفتری کردم
    ازرقی
    کند باد پرکنده خاکِ مرا
    نبیند کسی جانِ پاکِ مرا
    نظامی
    فرہنگِ عمید:
    ۱۔مرغی که پَرهایش را کنده باشند
    ۲۔ [مجاز] درمانده، عاجز
    پراکنده، متفرق
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top