داغ

  1. کاشفی

    داغ زباں ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) زباں ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا اب آچکا ہے لبوں پر معاملہ دل کا خدا کے واسطے کر لو معاملہ دل کا کہ گھر کے گھر ہی میں ہو جائے فیصلہ دل کا تم اپنے ساتھ ہی تصویر اپنی لے جاؤ نکال لیں گے کوئی اور مشغلہ دل کا قصور تیری نگہ کا ہے کیا خطا اُس کی لگاوٹوں نے بڑھایا ہے...
  2. کاشفی

    داغ اب دل ہے مقام بے کسی کا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) اب دل ہے مقام بے کسی کا یوں گھر نہ تباہ ہو کسی کا کس کس کو مزا ہے عاشقی کا تم نام تو لُو بھلا کسی کا پھر دیکھتے عیش آدمی کا بنتا جو فلک مری خوشی کا گلشن میں ترے لبوں نے گویا رس چوس لیا کلی کلی کا لیتے نہیں بزم میں مرا نام کہتے ہیں خیال ہے کسی کا جیتے ہیں...
  3. فرخ منظور

    داغ لگ چلی بادِ صبا کیا کسی مستانے سے ۔ داغ دہلوی

    لگ چلی بادِ صبا کیا کسی مستانے سے جھومتی آج چلی آتی ہے مے خانے سے چُور ہو جاؤں مگر جاؤں نہ مے خانے سے عہد شیشے سے تو پیمان ہے پیمانے سے روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے مے اوڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے فکر ہے دوست کو احوال سناؤں کیونکر ٹکڑے ہو جاتا ہے کلیجا مرے افسانے سے گر...
  4. کاشفی

    داغ میرے پیامبر سے اُنہیں برہمی ہوئی - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) میرے پیامبر سے اُنہیں برہمی ہوئی یارب کسی کی بات نہ بگڑے بنی ہوئی دل کی لگی ہوئی بھی کوئی دل لگی ہوئی بُجھتی نہیں بجھائے سے ایسی لگی ہوئی میّت پہ میری آکے دل اُن کا دہل گیا تعظیم کو جو لاش مری اُٹھ کھڑی ہوئی وقتِ شگافِ سینہ مکدّر جو تھا یہ دل...
  5. کاشفی

    داغ دل میں فرحت جو کبھی آتی ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) دل میں فرحت جو کبھی آتی ہے اپنے رونے پہ ہنسی آتی ہے کیوں صبا کو نہ بناؤ ں قاصد ابھی جاتی ہے ابھی آتی ہے کیا ہے گِنتی مرے ارمانوں کی فوج کی فوج چلی آتی ہے یہ سبب کیا ہے جدھر جاتا ہوں سامنے تیری گلی آتی ہے پیشوائی کو تری گلشن میں نکہتِ گل بھی اُڑی آتی ہے جان...
  6. کاشفی

    داغ خرید کر دلِ عاشق کو یار لیتا جا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) خرید کر دلِ عاشق کو یار لیتا جا نہ ہوں جو دام گرہ میں، اُدھار لیتا جا نہ چھوڑ طائر دل کو ہمارے اے صیاد یہ اپنے ساتھ ہی اپنا شکار لیتا جا نکل کے جلد نہ جا اس قدر توقف کر دعائے خیر دلِ بیقرار لیتا جا عدم کو جانے لگا میں تو بولی یہ تقدیر کہ داغِ...
  7. فرخ منظور

    داغ غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا ۔ داغ دہلوی

    غزل غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا تمام رات قیامت کا انتظار کیا کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیا مری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا ہنسا ہنسا کے شبِ وصل اشک بار کیا تسلیاں مجھے دے دے کے بے قرار کیا یہ کس نے جلوہ ہمارے سرِ مزار کیا کہ دل سے شور اٹھا ہائے بے قرار کیا سنا ہے تیغ کو قاتل نے آب دار...
  8. کاشفی

    داغ طرزِ دیوانگی نہیں جاتی - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) طرزِ دیوانگی نہیں جاتی ہوش کی لوں تو، لی نہیں جاتی خلشِ عاشقی نہیں جاتی نہیں جاتی ، کبھی نہیں جاتی بات پُوری کرو ، تمہاری بات بیچ میں سے تو، لی نہیں جاتی کیوں کیئے تھے ستم جو کہتے ہو یہ دُوہائی سُنی نہیں جاتی دیکھ اُس چشمِ مست کو زاہد...
  9. کاشفی

    داغ مجھ کو عشقِ زلفِ عنبر فام ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) مجھ کو عشقِ زلفِ عنبر فام ہے صبحِ محشر بھی نظر میں شام ہے عشق پر تکلیف کا الزام ہے درد میرے واسطے آرام ہے حُسن میں حور و پری کا نام ہے آدمی کو آدمی سے کام ہے بزم سے میرے اُٹھانے کے لیئے پوچھتے ہیں آپ کو کچھ کام ہے جس کے دل کو دیکھئے تیرا ہے...
  10. کاشفی

    داغ رگِ جاں سے نزدیک ہے میری جاں تُو - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) رگِ جاں سے نزدیک ہے میری جاں تُو مگر پھر جو دیکھا کہاں میں کہاں تُو حقیقت میں ہے ماسویٰ چیز ہی کیا؟ اِدھر تو اُدھر تو یہاں تو وہاں تُو نہ تو مجھ کو چھوڑے نہ میں تجھ کو چھوڑوں وہیں تو جہاں میں ، وہیں میں جہاں تُو حفیظ اور حافظ بھی ہے نام تیرا...
  11. کاشفی

    داغ حیاء و شرم سے چُپ چاپ کب وہ آ کے چلے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) حیاء و شرم سے چُپ چاپ کب وہ آ کے چلے اگر چلے تو مجھے سِیدھیاں سُنا کے چلے وہ شاد شاد دمِ صبح مُسکرا کے چلے ستم تو یہ ہے کہ مجھ کو گلے لگا کے چلے یہ چال ہے کہ قیامت ہے اے بُتِ کافر خدا کرے کہ یوں ہی سامنے خدا کے چلے ہمارے دُودِ جگر میں ذرا نہیں...
  12. کاشفی

    داغ کہو جب تم کہ ہے بیمار میرا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) کہو جب تم کہ ہے بیمار میرا تو کیوں کر دور ہو آزار میرا بُرائی میں بھی ہوگا کوئی مطلب وہ کرتے ذکر کیوں بے کار میرا مجھے کوسیں، بلا سے گالیاں دیں مگر وہ نام لیں ہر بار میرا کہوں گا حشر میں یہ کون ہیں کون مزا دے جائے گا انکار میرا قیامت ہے...
  13. کاشفی

    داغ یہ سُنتے ہیں اُن سے یہاں آنے والے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) یہ سُنتے ہیں اُن سے یہاں آنے والے جہنم میں جائیں وہاں جانے والے ترس کھا ذرا دل کو ترسانے والے اِدھر دیکھتا جا اُدھر جانے والے وہ جب آگ ہوتے ہیں غصہ سے مجھ پر تو بھڑکاتے ہیں اور چمکانے والے مرادل، مرے اشک، غصہ تمہارا نہیں رکتے روکے سے یہ آنے والے...
  14. کاشفی

    داغ محوِ قدِ یار ہو گئے ہم - داغ دہلوی

    غزل (جہانِ اُستادِ بلبل ہندوستان مقرب الخاقان زمن اُستاد السلطان ِ دکن فصیح الملک دبیر الدولہ ناظم یار جنگ نواب میرزا خاں صاحب داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ ) محوِ قدِ یار ہو گئے ہم سُولی پہ چڑھے تو سُو گئے ہم ہوش آتے ہی محو ہوگئے ہم جب آنکھ کھُلی تو سُو گئے ہم...
  15. کاشفی

    داغ حال دل کا آشکارا ہوگیا - داغ دہلوی

    غزل (جہانِ اُستادِ بلبل ہندوستان مقرب الخاقان زمن اُستاد السلطان ِ دکن فصیح الملک دبیر الدولہ ناظم یار جنگ نواب میرزا خاں صاحب داغ دہلوی مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ ) حال دل کا آشکارا ہوگیا یہ ہمارا تھا ، تمہارا ہوگیا راہ سے لیلٰی کی جو ذرّہ اُڑا آنکھ کا مجنوں کی تارا...
  16. فرخ منظور

    داغ یارب ہمیں دے عشقِ صنم اور زیادہ ۔ داغ دہلوی

    غزل یارب ہمیں دے عشقِ صنم اور زیادہ کچھ تجھ سے نہیں مانگتے ہم اور زیادہ دل لے کے نہ کچھ مانگ صنم اور زیادہ مقدور نہیں تیری قسم اور زیادہ ہستی سے ہوئی فکرِ عدم اور زیادہ غم اور زیادہ ہے الم اور زیادہ بھرتا نہیں جب زخم کسی شکل سے قاتل بھرتا ہوں تری تیغ کا دم اور زیادہ تھی بختِ زلیخا میں...
  17. کاشفی

    داغ دل چُرا کر نظر چُرائی ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) دل چُرا کر نظر چُرائی ہے لُٹ گئے لُٹ گئے دہائی ہے ایک دن مل کے پھر نہیں ملتے کس قیامت کی یہ جدائی ہے میں یہاں ہوں وہاں ہے دل میرا نارسائی عجب رسائی ہے پانی پی پی کے توبہ کرتا ہوں پارسائی سی پارسائی ہے وعدہ کرنے کا اختیار رہا بات کرنے میں...
  18. کاشفی

    داغ ملے کیا کوئی اُس پردہ نشیں سے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) ملے کیا کوئی اُس پردہ نشیں سے چھپائے منہ جو صورت آفریں سے مرے لاشے پر اُس نے مُسکرا کر ملیں آنکھیں عدو کی آستیں سے اثر تک دسترس کیوں کر ہو یارب دعا نے ہاتھ باندھے ہیں یہیں سے اُنہوں نے دل لیا ہے مفت وہ بھی بڑی حجت سے، نفرت سے، نہیں سے...
  19. کاشفی

    داغ پری جمال بھی انساں ضرور ہوتا ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) پری جمال بھی انساں ضرور ہوتا ہے پھر اُس پر آنکھ ہو اچھی تو حور ہوتاہے قصور وار ہوں مجھ سے قصور ہوتا ہے مگر جب ہی کہ یہ دل، ناصبور ہوتا ہے ہزاروں آتے ہیں کعبے سے پھر کے زاہد کیوں خدا کے گھر میں ٹھکانا ضرور ہوتا ہے ہمیشہ عذر بھی کرتے ہوئے نہیں بنتی...
  20. کاشفی

    داغ چل دئیے شکل دکھا کر وہ کوئی کیا دیکھے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) چل دئیے شکل دکھا کر وہ کوئی کیا دیکھے دیکھنے کا یہ مزا ہے کہ سراپا دیکھے کیا سریلی ہیں صدائیں تری کیا جلوہ ہے سننے والا یہ سنے ، دیکھنے والا دیکھے وہ دوپٹے کا سرکنا ، وہ کسی کا کہنا آنکھیں پھوٹیں جو کوئی سینہ ہمارا دیکھے بے سبب جس نے نکالا...
Top