داغ

  1. پ

    داغ وہ زمانہ نظر نہیں آتا -جہاں استاد فصیح الملک۔ نواب میرزا خان ۔ داغ دہلوی

    وہ زمانہ نظر نہیں آتا کچھ ٹھکانہ نظر نہیں آتا دل نے اس بزم میں بٹھا تو دیا اٹھ کے جانا نظر نہیں آتا رہئے مشتاق جلوہ دیدار ہم نے مانا نظر نہیں آتا لے چلو مجھکو رہروان عدم یہاں ٹھکانہ نظر نہیں آتا دل پر آرزو لٹا اے داغ وہ خزانہ نظر نہیں آتا
  2. پ

    داغ جہاں تیرے جلوہ سے معمور نکلا -جہاں استاد فصیح الملک۔ نواب میرزا خان ۔ داغ دہلوی

    جہاں تیرے جلوہ سے معمور نکلا پڑی آنکھ جس کوہ پر طور نکلا یہ سمجھے تھے ہم ایک چرکہ ہے دل پر دبا کر جو دیکھا ۔ تو ناسور نکلا نہ نکلا کوئی بات کا اپنی پورا مگر ایک نکلا تو منصور نکلا وجود و عدم دونوں گھر پاس نکلے نہ یہ دور نکلا ۔ نہ وہ دور نکلا سمجھتے تھے ہم داغ گمنام ہو گا مگر وہ...
  3. فرخ منظور

    داغ کعبے کی ہے ہوس کبھی کوئے بتاں کی ہے - داغ دہلوی

    کعبے کی ہے ہوس کبھی کوئے بتاں کی ہے مجھ کو خبر نہیں مری مٹی کہاں کی ہے سن کر مرا فسانہ انہیں لطف آگیا سنتا ہوں اب کہ روز طلب قصہ خواں کی ہے پیغامبر کی بات پر آپس میں رنج کیا میری زباں کی ہے نہ تمہاری زباں کی ہے کچھ تازگی ہو لذتِ آزار کے لئے ہر دم مجھے تلاش نئے آسماں کی ہے جانبر بھی ہوگئے ہیں...
  4. فرخ منظور

    داغ ناروا کہیے ناسزا کہیے - داغ دہلوی

    ناروا کہیے ناسزا کہیے کہیے کہیے مجھے برا کہیے تجھ کو بد عہد و بے وفا کہیے ایسے جھوٹے کو اور کیا کہیے پھر نہ رکیے جو مدّعا کہیے ایک کے بعد دوسرا کہیے آپ اب میرا منہہ نہ کھلوائیں یہ نہ کہیے کہ مدّعا کہیے وہ مجھے قتل کر کے کہتے ہیں مانتا ہی نہ تھا یہ کیا کہیے دل میں رکھنے کی بات ہے غمِ...
  5. محمد وارث

    داغ غزل - مانندِ گل ہیں‌ میرے جگر میں‌ چراغِ داغ - داغ دہلوی

    مانندِ گل ہیں‌ میرے جگر میں‌ چراغِ داغ پروانے دیکھتے ہیں تماشائے باغِ داغ مرگِ عدو سے آپ کے دل میں چُھپا نہ ہو میرے جگر میں اب نہیں ملتا سراغِ داغ دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ اس دن سے ہو گیا ہے فلک پر دماغِ داغ تاریکیٔ لحد سے نہیں دل جلے کو خوف روشن رہے گا تا بہ قیامت چراغِ داغ مولا...
  6. محمد نعمان

    داغ عجب اپنا حال ہوتا جو وصالِ یار ہوتا - داغ دہلوی

    عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا کبھی جان صدقے ہوتی، کبھی دل نثار ہوتا نہ مزہ ہے دشمنی میں، نہ ہے لطف دوستی میں کوئی غیر غیر ہوتا، کوئی یار یار ہوتا یہ مزہ تھا دل لگی کا، کہ برابر ٓاگ لگتی نہ تمھیں قرار ہوتا، نہ ہمیں قرار ہوتا ترے وعدے پر ستمگر، ابھی اور صبر کرتے مگر اپنی زندگی کا، ہمیں...
  7. فرخ منظور

    داغ خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا - داغ دہلوی

    خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا جھوٹی قسم سے آپ کا ایمان تو گیا دل لے کے مفت کہتے ہیں کچھ کام کا نہیں اُلٹی شکائتیں ہوئیں، احسان تو گیا دیکھا ہے بُت کدے میں جو اے شیخ! کچھ نہ پوچھ ایمان کی تو یہ ہے کہ ایمان تو گیا افشائے رازِ عشق میں گو ذلتیں ہوئیں لیکن اُسے جتا تو دیا، جان تو گیا گو نامہ...
  8. رضوان

    داغ دہلوی

    نواب مرزا خان داغ (1831ء۔۔۔۔۔1905ء) پورا نام نواب مرزا خان اور تخلص داغ ہے۔ دہلی میں پیدا ہوئے۔ ابھی چھ سال کے تھے کہ ان کے والد نواب شمس الدین خان کا انتقال ہو گیا۔ آپ کی والدہ نے بہادرشاہ ظفر کے بیٹےمرزا فخرو سے شادی کر لی۔ اس طرح داغ قلعہ معلیٰ میں باریاب ہوئے ان کی پرورش وہیں ہوئی۔ بہادر...
Top