اردو

  1. محمد فرحان سموں

    ایک قطعہ:: از ::فرحان سموں فرحان

    اپنا ظاہر جمال کرتے ہو اتنا کاہے وبال کرتے ہو جانتے ہو مِری غریبی کو کس لیے پھر سوال کرتے ہو
  2. اظہرعباس

    *اُردُو*

    *اُردُو* *اُردُو* پر *اسد الله* ہمیشہ *"غالب"* رہے، *"اقبالؒ"* ہمیشہ بلند اقبال رہے اور *"فیض"* کا فیض جاری ہے، کوئی ندی ہے، کوئی دریا اور کوئی سمندر، ہمیں ادب سے *"شورش"* نہیں اس لیے ہم کسی کے *"فراق*" میں نہیں رہتے، اردو میں *"میر"* ہی نہیں *"امیر*" ترین لوگ بھی ہیں، اردو پر کسی قسم کا داغ...
  3. جاسمن

    اردو زبان کے نفاذ اور ترویج سے متعلق خبریں اور کالمز وغیرہ

    اردو پاکستان کی قومی زبان ہے لیکن درحقیقت پاکستان میں اردو کا مکمل نفاذ نہیں ہے۔ ہم بیک وقت دو کشتیوں میں سوار ہیں۔ ایسے حالات میں اردو سے محبت کرنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں۔ اردو کے نفاذ اور ترویج کے لیے کہیں نہ کہیں کوئی تحریک/کوشش ہوتی رہتی ہے۔ اس حوالہ سے خبریں، کالمز، مضامین۔۔۔وغیرہ سب...
  4. محمد فہد

    توڑ کر تعلق میں در کھلے بھی رکھتا ہوں اتباف ابرک

    رابطے بھی رکھتا ہوں راستے بھی رکھتا ہوں لوگوں سے بھی ملتا ہوں فاصلے بھی رکھتا ہوں غم نہیں ہوں کرتا اب، چھوڑ جانے والوں کا توڑ کر تعلق میں، در کھلے بھی رکھتا ہوں موسموں کی گردش سے میں ہوں اب نکل آیا یاد پر خزاؤں کے حادثے بھی رکھتا ہوں خود کو ہے اگر بدلا وقت کے مطابق تو وقت کو بدلنے کے حوصلے...
  5. محمد فہد

    حفیظ جالندھری زندگی کا لطف بھی آ جائے گا

    زندگی کا لطف بھی آ جائے گا زندگانی ہے تو دیکھا جائے گا جس طرح لکڑی کو کھا جاتا ہے گھن رفتہ رفتہ غم مجھے کھا جائے گا حشر کے دن میری چپ کا ماجرا کچھ نہ کچھ تم سے بھی پوچھا جائے گا مسکرا کر منہ چڑا کر گھور کر جا رہے ہو خیر دیکھا جائے گا کر دیا ہے تم نے دل کو مطمئن دیکھ لینا سخت گھبرا جائے...
  6. فلسفی

    'ٹیزرکٹ' کے سا تھ آف لائن اردو او سی آر

    میری کوشش تھی کہ کوئی آفلائن اوپن سورس لائبریری اس کام کے لیے دستیاب ہوتی۔ (tesseract) کو ٹیسٹ کیا تھا۔ (iron ocr) میں اردو کی سپورٹ موجود نہیں۔ (Apache Tika) یا اور دوسری لائبریریز کو چیک کروں گا اگر کوئی کامیابی ملی تو وہ اس کی بنیاد پر بھی پروگرام میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال فوری طور...
  7. محمد فہد

    امجد اسلام امجد اب کے سفر ہی اور تھا اور ہی کچھ سراب تھے

    اب کے سفر ہی اور تھا، اور ہی کچھ سراب تھے دشتِ طلب میں جا بجا، سنگِ گرانِ خواب تھے حشر کے دن کا غلغلہ، شہر کے بام و دَر میں تھا نگلے ہوئے سوال تھے، اُگلے ہوئے جواب تھے اب کے برس بہار کی، رُت بھی تھی اِنتظار کی لہجوں میں سیلِ درد تھا، آنکھوں میں اضطراب تھے خوابوں کے چاند ڈھل گئے تاروں کے دم...
  8. محمد فہد

    دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنے قریب سے

    دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنے قریب سے چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے اے روحِ عصر جاگ، کہاں سو رہی ہے تو آواز دے رہے ہیں پیمبر صلیب سے اس رینگتی حیات کا کب تک اٹھائیں بار بیمار اب الجھنے لگے ہیں طبیب سے ہر گام پر ہے مجمعِ عشّاق منتظر مقتل کی راہ ملتی ہے کوئے حبیب سے اس طرح زندگی نے دیا ہے ہمارا ساتھ...
  9. رحمت الله ترکمن

    میں اور غالب

    غالب سے میرا تعلق! غالب منشی حبیب اللہ زکاء کے نام ایک خط میں لکھتے ہیں کہ "میں قوم کا ترک سلجوقی ہوں۔ دادا میرا ماوراء النہر سے شاہ عالم کے وقت میں ہندوستان آیا۔" اور میرا قصہ کچھ یوں ہے کہ میں قوم کا ترک ترکمانی ہوں ( سلجوقی بھی ترکمانوں کے 24 بڑے قبائل میں سے ایک ہیں) اور میرا دادا بھی...
  10. کاشفی

    عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں - افروژ رضوی

    غزل (افروژ رضوی) عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں میں جو خوشبوئے یار ہو جاؤں جب بھی نکلوں میں ڈھونڈ نے اس کو دھول مٹی غبار ہو جاؤں اس کے وعدے کا اعتبار کروں پھر شب انتظار ہو جاؤں اوڑھ لوں اس کی یاد کی چادر اور خود پر نثار ہو جاؤں میں ترا موسم خزاں پہنوں اور فصل بہار ہو جاؤں ایک شب اس کو...
  11. کاشفی

    سامنے جب کوئی بھرپور جوانی آئے - ساقی امروہوی

    غزل (ساقی امروہوی) سامنے جب کوئی بھرپور جوانی آئے پھر طبیعت میں مری کیوں نہ روانی آئے کوئی پیاسا بھی کبھی اس کی طرف رخ نہ کرے کسی دریا کو اگر پیاس بجھانی آئے میں نے حسرت سے نظر بھر کے اسے دیکھ لیا جب سمجھ میں نہ محبت کے معانی آئے اس کی خوشبو سے کبھی میرا بھی آنگن مہکے میرے گھر میں بھی...
  12. کاشفی

    میرے وطن یہ عقیدتیں اور پیار تجھ پہ نثار کر دوں

    میرے وطن یہ عقیدتیں اور پیار تجھ پہ نثار کر دوں محبتوں کے یہ سلسلے بےشمار تجھ پہ نثار کر دوں میرے وطن میرے بس میں ہو تو تیری حفاظت کروں میں ایسے خزاں سے تجھ کو بچا کے رکهوں بہار تجھ پہ نثار کر دوں تیری محبت میں موت آئے تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش یہ ایک جان کیا، ہزار ہوں تو ہزار تجھ پہ نثار...
  13. کاشفی

    پتھر کے خدا، پتھر کے صنم، پتھر کے ہی انساں پائے ہیں - سدرشن فاخر

    غزل (سدرشن فاخر) پتھر کے خدا، پتھر کے صنم، پتھر کے ہی انساں پائے ہیں تم شہرِ محبت کہتے ہو ہم جان بچا کر آئے ہیں بت خانہ سمجھتے ہو جس کو پوچھو نہ وہاں کیا حالت ہے ہم لوگ وہیں سے لوٹے ہیں بس شکر کرو لوٹ آئے ہیں ہم سوچ رہے ہیں مدت سے اب عمر گزاریں بھی تو کہاں صحرا میں خوشی کے پھول نہیں شہروں...
  14. کاشفی

    اگر ہم کہیں اور وہ مسکرا دیں - سدرشن فاخر

    غزل (سدرشن فاخر) اگر ہم کہیں اور وہ مسکرا دیں ہم ان کے لیے زندگانی لٹا دیں ہر اک موڑ پر ہم غموں کو سزا دیں چلو زندگی کو محبت بنا دیں اگر خود کو بھولے تو کچھ بھی نہ بھولے کہ چاہت میں ان کی خدا کو بھلا دیں کبھی غم کی آندھی جنہیں چھو نہ پائے وفاؤں کے ہم وہ نشیمن بنا دیں قیامت کے دیوانے...
  15. کاشفی

    محفل میں اِدھر اور اُدھر دیکھ رہے ہیں - میلہ رام وفاؔ

    غزل (میلہ رام وفا) محفل میں اِدھر اور اُدھر دیکھ رہے ہیں ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں عالم ہے ترے پَرتو رُخ سے یہ ہمارا حیرت سے ہمیں شمس و قمر دیکھ رہے ہیں بھاگے چلے جاتے ہیں اِدھر کو تو عجب کیا رُخ لوگ ہواؤں کا جدھر دیکھ رہے ہیں ہوگی نہ شبِ غم تو قیامت سے ادھر ختم ہم شام ہی سے...
  16. کاشفی

    جاتے جاتے یہ نشانی دے گیا - کفیل آزر امروہوی

    غزل (کفیل آزر امروہوی) جاتے جاتے یہ نشانی دے گیا وہ مری آنکھوں میں پانی دے گیا جاگتے لمحوں کی چادر اوڑھ کر کوئی خوابوں کو جوانی دے گیا میرے ہاتھوں سے کھلونے چھین کر مجھ کو زخموں کی کہانی دے گیا حل نہ تھا مشکل کا کوئی اس کے پاس صرف وعدے آسمانی دے گیا خود سے شرمندہ مجھے ہونا پڑا...
  17. کاشفی

    ظلم کو تیرے یہ طاقت نہیں ملنے والی - طفیل چترویدی

    غزل (طفیل چترویدی) ظلم کو تیرے یہ طاقت نہیں ملنے والی دیکھ تجھ کو مری بیعت نہیں ملنے والی لوگ کردار کی جانب بھی نظر رکھتے ہیں صرف دستار سے عزت نہیں ملنے والی شہر تلوار سے تم جیت گئے ہو لیکن یوں دلوں کی تو حکومت نہیں ملنے والی راستے میں اسے دیکھا ہے کئی روز کے بعد آج تو رونے کو فرصت...
  18. کاشفی

    قامتِ دل ربا پر شباب آ گیا - نشور واحدی

    غزل (نشور واحدی) قامتِ دل ربا پر شباب آ گیا یا سوا نیزے پر آفتاب آ گیا جاگی جاگی ان آنکھوں کا عالم نہ پوچھ سامنے ایک جام شراب آ گیا اک نگاہ محبت کی تخمیر میں سب سمٹ کر جہان خراب آ گیا یہ چلے وہ بڑھے وہ جواں ہو گئے چند لمحوں میں یوم الحساب آ گیا جھوم اٹھی ایک ارماں بھری زندگی جب...
  19. کاشفی

    گلزار زندگی یوں ہوئی بسر تنہا - گلزار

    غزل (گلزار) زندگی یوں ہوئی بسر تنہا قافلہ ساتھ اور سفر تنہا اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں عمر گزری ہے اس قدر تنہا رات بھر باتیں کرتے ہیں تارے رات کاٹے کوئی کدھر تنہا ڈوبنے والے پار جا اترے نقش پا اپنے چھوڑ کر تنہا دن گزرتا نہیں ہے لوگوں میں رات ہوتی نہیں بسر تنہا ہم نے دروازے تک تو...
  20. وسیم خان

    فیس بک، ٹویٹر ، اردو ویب، وغیرہ پر اردو تحریروں کو خوبصورت نستعلیق فونٹ میں پڑھنے کے لیے ایکسٹنشن

    فیس بک، ٹویٹر ، اردو ویب، وغیرہ پر اردو تحریروں کو خوبصورت نستعلیق فونٹ میں پڑھنے کے لیے گوگل کروم ایکسٹنشن انسٹال کیجیے۔ خاص طور پر فیس بک پر اردو تحریر پڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔ اگر آپ گوگل کروم برائوسر استعمال کرتے ہیں تو ذیل میں دیے گیے لنک پر کلک کیجیے، ایکسٹنسن انسٹال کیجیے اور دلفریب...
Top