*اُردُو*

اظہرعباس

محفلین
*اُردُو*

*اُردُو* پر *اسد الله* ہمیشہ *"غالب"* رہے،
*"اقبالؒ"* ہمیشہ بلند اقبال رہے اور
*"فیض"* کا فیض جاری ہے،
کوئی ندی ہے،
کوئی دریا
اور کوئی سمندر،
ہمیں ادب سے *"شورش"* نہیں اس لیے ہم کسی کے *"فراق*" میں نہیں رہتے،
اردو میں *"میر"* ہی نہیں *"امیر*" ترین لوگ بھی ہیں،
اردو پر کسی قسم کا داغ نہیں ہاں *"داغ دہلوی*" ضرور ہیں،
یہاں لوگ *"ریاض"* کرتے کرتے، *"مومن*" بنے
اور ان کے *"ذوق*" کا یہ عالم تھا کہ دہلی، لکھنو اور دکن باقاعدہ دبستان بن گئے،
بلکہ *"دبستان اردو"* بن گئے،
یہاں ایک سے ایک *"ولی*" بھی ہیں
اور ایک سے ایک جو اردو کی محبت میں نہ صرف *"سرشار*" رہتے ہیں بلکہ اس پر *"جاں نثار*" بھی رہتے ہیں،
اس لیے کسی کی حیثیت *"مجروح*" نہ کیجیے، *"شبلی"* کو شبلی ہی رہنے دیجیے،
جنید و شبلی نہ بنائیے، *"اکبر"* اگر الہ آباد میں بے نظیر ہیں تو *"اکبر آباد* میں اپنے *"نظیر*" بھی کچھ کم نہیں،
تنقید سے کسی کو فرار نہیں،
بغیر تنقید کہ نہ کوئی *"فراز*" بن سکتا ہے،
اور نہ سرفراز،
اردو ادب ہمیشہ ادیبوں اور شاعروں کا مشکور رہا،
بلکہ وہ شاکر بھی رہا، اس نے شاکر ہی نہیں *"پروین شاکر*" جیسی *"خوشبو"* بھی دی ہے،
اس نے *"مسدس حالی"* بھی دیا اور اس نے نہ جانے کتنے *"سید"* بھی دییے جو نہ صرف *"سلیمان"* ہیں
بلکہ ان کے پاس تخت سلیمانی بھی ہے جس پر ایک دو سید ہی نہیں بلکہ *"سرسید"* بھی بیٹھے،
یہاں نہ صرف *"رشید*" ہیں
بلکہ *"مشتاق*" جیسے *"یوسفی"* بھی ہیں *"پطرس"* جیسے طنزو مزاح کے *"بخاری"* بھی ہیں،
یہاں مختلف رنگ ہی نہیں بلکہ *"نارنگ*" بھی ہیں،
بلکہ *"شمس الرحمن"* جیسے *"فاروقی"* بھی ہیں
یہاں *"عبد الماجد"* جیسے صاحب طرز ادیبوں کا ایک دریا آباد ہے ،
یہاں ایک سے ایک *"آزاد"* ہیں اور ایک سے ایک اعلی شخصیات ہیں ٰ، بلکہ *"ابولاعلی"* اور *"ابو الکلام"* بھی ہیں، خدا اردو کی اس فضا کو مزید وسیع کر دے تاکہ اس کا *"فیض"* مسلسل جاری رہے اور یہ ہمیشہ بلند *"اقبال"* اور *"غالب"* رہے۔

آمین

امتیاز علی فہیم
 
Top