نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    امیر مینائی رندِ خراب تیرا، وہ مے پیے ہوئے ہے ۔ امیر مینائی

    رندِ خراب تیرا، وہ مے پیے ہوئے ہے لذّت سے جان جس پر زاہد دیے ہوئے ہے کس شان سے وہ مے کش آتا ہے مے کدے میں قاضی سبو، صراحی مفتی لیے ہوئے ہے آتا نہیں نظر کچھ، گو سامنا ہے اس کا کیا بیچ میں تحیّر پردہ کیے ہوئے ہے ہو کون بخیہ گر سے زخمی کا تیرے ساعی رشتہ کھنچا ہے سوزن، منہ کو سیے ہوئے ہے پیرِ...
  2. فرخ منظور

    میر پتّا پتّا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے ۔ میر تقی میر

    پتّا پتّا بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے، باغ تو سارا جانے ہے لگنے نہ دے بس ہو تو اُس کے گوہر گوش کے بالے تک اُس کو فلک چشمِ مہ و خور کی پُتلی کا تارا جانے ہے آگے اس متکبر کے ہم خدا خدا کیا کرتے ہیں کب موجود خدا کو وہ مغرور خود آرا جانے ہے عاشق سا تو سادہ کوئی اور نہ...
  3. فرخ منظور

    مکمل سوا سیر گیہوں ۔ منشی پریم چند

    سوا سیر گیہوں [تحریر: منشی پریم چند] پہلی بار: ہندی میں اسی عنوان سے ’’چاند ‘‘نومبر 1924میں شائع ہوا۔ کتابی صورت میں: اردو میں 1929(فردوس خیال) کسی گاؤ ں میں شنکر نامی ایک کسان رہتا تھا۔ سیدھا سادا غریب آدمی تھا۔ اپنے کام سے کام، نہ کسی کے لینے میں، نہ کسی کے دینے میں، چھکاپنجا نہ جانتا تھا۔...
  4. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی قدم قدم پہ تمنائے التفات تو دیکھ ۔ مصطفیٰ زیدی

    قدم قدم پہ تمنائے التفات تو دیکھ زوال ِ عشق میں سوداگروں کا ہات تو دیکھ بس ایک ہم تھے جو تھوڑا سا سر اٹھا کے چلے اسی روش پہ رقیبوں کے واقعات تو دیکھ غم ِ حیات میں حاضر ہوں لیکن ایک ذرا نگار ِ شہر سے میرے تعلقات تو دیکھ خود اپنی آنچ میں جلتا ہے چاندنی کا بدن کسی کے نرم خنک گیسوؤں کی رات تو...
  5. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں ۔ مصطفیٰ زیدی

    تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں خلا سے ربط بڑھایا ہوا سے باتیں کیں کبھی ستاروں نے بھیجا ہمیں کوئی پیغام تو مدّتوں میں کسی آشنا سے باتیں کیں ہماری خیر مناؤ کہ آج خود اُس نے بڑے خلوص، بڑی التجا سے باتیں کیں گناہ گار تو رمزِ حریم تک پہنچے ثواب والوں نے بانگِ درا سے باتیں کیں بہت سے وہ تھے...
  6. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ایک علامت ۔ مصطفیٰ زیدی

    ایک علامت (مصطفیٰ زیدی کا سعادت حسن منٹو کے لیے خراجِ عقیدت) گھاس سے بچ کے چلو ریت کو گلزار کہو نرم کلیوں پہ چڑھا دو غمِ دوراں کے غلاف خود کو دل تھام کے مُرغانِ گرفتار کہو رات کو اس کے تبسّم سے لپٹ کر سو جاؤ صبح اُٹھو تو اسے شاہدِ بازار کہو ذہن کیا چیز ہے جذبے کی حقیقت کیا ہے فرش پر بیٹھ کے...
  7. فرخ منظور

    مکمل اٹھاؤ گلاس اور ماروجھک ۔ ابراہیم جلیس کا سعادت حسن منٹو پر ایک مضمون

    اٹھاؤ گلاس اور ماروجھک (ابراہیم جلیس کا سعادت حسن منٹو پر ایک مضمون) منٹو غلط زمانے میں پیدا ہوا اور صحیح وقت پر اس دنیا سے چلا گیا۔ اُس کے اِس دنیا سے چلے جانے کی خبر سن کر مجھے دُکھ تو بہت ہوا لیکن تعجب قطعاً نہیں۔ ہماری آخری ملاقات کراچی میں ہوئی تھی جب وہ فحش نگاری کے مقدمے میں ماخوذ لاہور...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی وفا کیسی؟ ۔ مصطفیٰ زیدی

    وفا کیسی ؟ آج وہ آخری تصویر جلا دی ہم نے جِس سے اُس شہر کے پُھولوں کی مہک آتی تھی جس سے بےنور خیالوں پہ چمک آتی تھی کعبۂ رحمتِ اصنام تھا جو مدت سے آج اُس قصر کی زنجیر ہِلا دی ہم نے آگ ،کاغذ کے چمکتے ہوئے سینے پہ بڑھی خواب کی لہر میں بہتے ہوئے آئے ساحل مُسکراتے ہوئے ہونٹوں کا سُلگتا ہؤا کرب...
  9. فرخ منظور

    فنا نظامی کانپوری چہرۂ صبح نظرآیا رخِ شام کے بعد ۔ فنا نظامی کانپوری

    چہرۂ صبح نظرآیا رخِ شام کے بعد سب کو پہچان لیا گردشِ ایّام کے بعد مل گئی راہِ یقیں منزلِ اوہام کے بعد جلوے ہی جلوے نظر آئے درو بام کے بعد چاہیے اہلِ محبت کو کہ دیوانہ بنیں کوئی الزام نہ آئے گا اس الزام کے بعد امتحانِ طلبِ خام لیا ساقی نے جام لبریز دیا دُردِ تہِ جام کے بعد ہائے کیا چیز ہے یہ...
  10. فرخ منظور

    مکمل بد زبان ۔ علی سردار جعفری کا سعادت حسن منٹو پر ایک مضمون

    بد زبان علی سردار جعفری کا سعادت حسن منٹو پر ایک مضمون ہماری محفل سے اردو ادب کا سب سے بڑا بدزبان اُٹھ گیا اور محفل سونی ہو گئی۔ وہ ایسا بدزبان تھا جس پر خوش زبانوں اور پاکیزہ بیانوں کو رشک آسکتا ہے۔ بدزبان بہت ہوئے ہیں جنہیں ہمارا گندا اور گھناؤنا سماج ریگستان کی خار دار جھاڑیوں کی طرح پیدا...
  11. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی جدائی ۔ مصطفیٰ زیدی

    جُدائی (روح کا ایک عمرانی تجربہ) نگار ِ شامِ غم مَیں تجھ سے رخصت ہونے آیا ہُوں گلے مِل لے کہ یوں مِلنے کی نوبت پھر نہ آئے گی سر ِ را ہے جو ہم دونوں کہیں مل بھی گئے تو کیا یہ لمحے پِھر نہ لَوٹیں گے یہ ساعت پھر نہ آئے گی کہ میں اب صرف ان گذرے ہوئے لمحوں کا سایہ ہوں اسی بازار میں بارہ برس ہونے...
  12. فرخ منظور

    میر ہم بھی پھرتے ہیں یک حشَم لے کر ۔ میر تقی میرؔ

    ہم بھی پھرتے ہیں یک حشَم لے کر دستۂ داغ و فوجِ غم لے کر دست کش نالہ، پیش رو گریہ آہ چلتی ہے یاں علم لے کر مرگ اک ماندگی کاوقفہ ہے یعنی آگے چلیں گے دم لے کر اس کے اوپر کہ دل سے تھا نزدیک غمِ دوری چلے ہیں ہم لے کر بارہا صید گہ سے اس کی گئے داغِ یاس آہوئے حرم لے کر ضعف یاں تک کھنچا کہ صورت گر...
  13. فرخ منظور

    میر دیکھوں میں اپنی آنکھوں سے آوے مجھے قرار ۔ میر تقی میرؔ

    دیکھوں میں اپنی آنکھوں سے آوے مجھے قرار اے انتظار تجھ کو کسی کا ہو انتظار ساقی تو ایک بار تو توبہ مری تُڑا توبہ کروں جو پھر تو ہے توبہ ہزار بار کیا زمزمہ کروں ہوں خوشی تجھ سے ہم صفیر آیا جو میں چمن میں تو جاتی رہی بہار کس ڈھب سے راہِ عشق چلوں، ہے یہ ڈر مجھے پھوٹیں کہیں نہ آبلے، ٹوٹیں کہیں نہ...
  14. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ماہیت ۔ مصطفیٰ زیدی

    ماہیت میں سوچتا تھا کہ بڑھتے ہوئے اندھیروں میں افق کی موج پہ ابھرا ہوا ہلال ہو تم تصورات میں تم نے کنول جلائے ہیں وفا کاروپ ہو احساس کا جمال ہو تم کسی کا خواب میں نکھرا ہوا تبسم ہو کسی کا پیار سے آیا ہوا خیال ہو تم مگر یہ آج زمانے نے کر دیا ثابت معاشیات کا سیدھا سا اک سوال ہو تم (مصطفیٰ زیدی از...
  15. فرخ منظور

    مکمل سعادت حسن منٹو ۔ تحریر معین الدین حزیں کاشمیری

    سعادت حسن منٹو (خاکہ) تحریر: معین الدین حزیں کاشمیری میں ایک مدت تک افسانے سے لاتعلق رہا۔ دراصل میرا میدان شاعری تھا۔ خدا بھلا کرے میرے دوست معراج الدین احمد (مرحوم) کا جنہوں نے مجھے افسانوی دنیا سے آشنا کیا اور افسانہ نگاری کی اس معروف شخصیت سے روشناس کرایا۔ ایک روز یہی دوست اپنا ایک افسانہ...
  16. فرخ منظور

    سَر اُٹھایا تو سَر رہے گا کیا؟ ۔ رسا چغتائی

    سَر اُٹھایا تو سَر رہے گا کیا؟ خوف یہ عُمر بھر رہے گا کیا؟ اُس نے زنجیر کر کے رکّھا ہے ہم سے وہ بے خبر رہے گا کیا؟ پاؤں رہتے نہیں زمیں پہ تِرے ہاتھ دستار پر رہے گا کیا؟ وہ جو اِک خواب ہم نے دیکھا تھا خواب وہ عُمر بھر رہے گا کیا؟ مر رہے ہیں فراق میں تیرے تَو ہمیں مار کر رہے گا کیا؟ عشق خانہ...
  17. فرخ منظور

    میر آہِ سحر نے سوزشِ دل کو مٹا دیا ۔ میر تقی میرؔ

    آہِ سحر نے سوزشِ دل کو مٹا دیا اس باد نے ہمیں تو دیا سا بجھا دیا سمجھی نہ بادِ صبح کہ آ کر اٹھا دیا اس فتنۂ زمانہ کو ناحق جگا دیا پوشیدہ رازِ عشق چلا جائے تھا سو آج بے طاقتی نے دل کی وہ پردہ اٹھا دیا اس موجِ خیزِ دہر میں ہم کو قضا نے آہ پانی کے بلبلے کی طرح سے مٹا دیا تھی لاگ اس کی تیغ کو ہم...
  18. فرخ منظور

    مکمل منٹو: ہیولیٰ برقِ خرمن کا ۔ مظفّر علی سیّد

    منٹو: ہیولیٰ برقِ خرمن کا (مظفّر علی سیّد) اس سے پہلے جن شخصیات کے’پروفائل‘ یا نیم رُخ مطالعے لکھ چکا ہوں ،اُن کے سننے والوں میں سے چند ایک کرم فرماؤں کا تقاضا تھا کہ منٹو صاحب کی بھی شخصی یادیں قلمبند کی جائیں۔ مشکل یہ آن پڑی کہ لاہور میں اور لاہور کے آس پاس پانچ ایک برس کا عرصہ گزارنے کے...
  19. فرخ منظور

    میر جو اس شور سے میر روتا رہے گا ۔ میر تقی میر

    جو اس شور سے میر روتا رہے گا تو ہمسایہ کاہے کو سوتا رہے گا میں وہ رونے والا جہاں سے چلا ہوں جسے ابر ہر سال روتا رہے گا مجھے کام رونے سے اکثر ہے ناصح تو کب تک مرے منھ کو دھوتا رہے گا بس اے گریہ آنکھیں تری کیا نہیں ہیں کہاں تک جہاں کو ڈبوتا رہے گا مرے دل نے وہ نالہ پیدا کیا ہے جرس کے بھی جو...
  20. فرخ منظور

    میر غم رہا جب تک کہ دم میں دم رہا ۔ میر تقی میرؔ

    غم رہا جب تک کہ دم میں دم رہا دل کے جانے کا نہایت غم رہا حسن تھا تیرا بہت عالم فریب خط کے آنے پر بھی اک عالم رہا دل نہ پہنچا گوشۂ داماں تلک قطرۂ خوں تھا مژہ پر جم رہا سنتے ہیں لیلیٰ کے خیمے کو سیاہ اس میں مجنوں کا ولے ماتم رہا جامۂ احرامِ زاہد پر نہ جا تھا حرم میں لیک نا محرم رہا زلفیں...
Top