مصطفیٰ زیدی ماہیت ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
ماہیت
میں سوچتا تھا کہ بڑھتے ہوئے اندھیروں میں
افق کی موج پہ ابھرا ہوا ہلال ہو تم
تصورات میں تم نے کنول جلائے ہیں
وفا کاروپ ہو احساس کا جمال ہو تم
کسی کا خواب میں نکھرا ہوا تبسم ہو
کسی کا پیار سے آیا ہوا خیال ہو تم
مگر یہ آج زمانے نے کر دیا ثابت
معاشیات کا سیدھا سا اک سوال ہو تم

(مصطفیٰ زیدی از موج مِری صدف صدف )​
 
Top