کاشفی

محفلین
رُخ سے پردے کو ہٹاؤ تو مزا آجائے
دہر کو طور بناؤ تو مزا آجائے

میری راتوں میں شبِ نور نہیں ہے کوئی
رُخِ روشن جو دکھاؤ تو مزا آجائے

شور برپا ہے پسِ پردہ نہیں ہے کوئی
ایسے میں پردہ اُٹھاؤ تو مزا آجائے
(علامہ سید ذیشان حیدر جوادی کلیم آبادی)
 
Top