کراچی

  1. الف نظامی

    سندھ میں شہری اور دیہی آبادی کے لیے نوکریوں کا کوٹہ سسٹم

    پیپلز پارٹی:
  2. الف نظامی

    گورنر سندھ کا صوبے میں شجر کاری مہم شروع کرنے کا اعلان

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے یکم اگست سے صوبے بھر میں شجرکاری مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے فیضان گلوبل ریلیف فاﺅنڈیشن کے 6 رکنی وفد نے فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حاجی عبدالحبیب عطاری کی قیادت میں گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر دعوت اسلامی کی مذہبی...
  3. الف نظامی

    پی ٹی آئی کی طرف سے کراچی میں شجر کاری مہم کا آغاز

    پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے کراچی میں شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا گیا ۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں دو لاکھ پودے لگائے جائیں گے ۔ شجر کاری مہم کا آغاز صدر ٹاؤن میں اسماعیل خلجی پارک سے کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں پی ٹی آئی سندھ کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری رضوان نیازی، کراچی کے صدر راجا اظہر، جنرل...
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش جُدا زمانے سے ایجاد کیوں نہیں کرتے

    غزل جُدا زمانے سے ایجاد کیوں نہیں کرتے سُخن گو اب نیا اِرشاد کیوں نہیں کرتے خیال آئے ہمیں یاد کیوں نہیں کرتے بَہَم کرَم وہ پری زاد کیوں نہیں کرتے تَشفّی دِل کی میسّر کہاں ہے ظالم کو ! یہ اِضطراب، کہ فریاد کیوں نہیں کرتے ہزاروں وسوَسے خود میں ہو یہ سوال لیے ہم اُن سے شکوۂ بیداد کیوں نہیں...
  5. الف نظامی

    نقل نہ کرنے دینے پر ویجی لنس افسر پر تشدد

    نقل نہ کرنے دینے پر ویجی لنس افسر پر گھر واپسی پر تشدد کراچی(اسٹاف رپورٹر)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت جاری امتحانات کے گیارہویں روز مہران ڈگری کالج فیڈرل بی ایریا کے ویجی لینس افسر کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا جب انہیں امتحانی مرکز سے گھر واپس جاتے ہوئے تین نامعلوم افراد نے اس بات...
  6. الف نظامی

    کراچی کو 8 کروڑ درختوں کی ضرورت ہے

  7. الف نظامی

    کراچی: دی شاکنگ ٹرتھ بی ہائنڈ بلدیہ ٹاون فیکٹری فائر

  8. الف نظامی

    انڈی پینڈنٹ اردو کی الیکشن سیریز : ریل ریل میں

    قسط 1 : پشاور
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::۱ِک قیامت سی بپا حالت میں ::::Shafiq-Khalish

    غزل کرب چہرے کا چھپاتے کیسے پُر مُسرّت ہیں جتاتے کیسے ہونٹ بھینچے تھے غَم و رِقَّت نے مسکراہٹ سی سجاتے کیسے بعد مُدّت کی خبرگیری پر اشک آنکھوں کے بچاتے کیسے دوستی میں رہے برباد نہ کم ! دشمنی کرتے نبھاتے کیسے درد و سوزش سے نہ تھا آسودہ دِل تصور سے لُبھاتے کیسے اِک قیامت سی بَپا حالت میں...
  10. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::وفورِ عِشق سے بانہوں میں بھر لیا تھا تمھیں::::Shafiq-Knalish

    غزل وفورِ عِشق سے بانہوں میں بھر لیا تھا تمھیں اگرچہ عُمر سے اِک دوست کر لیا تھا تمھیں رَہے کچھ ایسے تھے حالات، مَیں سمجھ نہ سکا! پِھر اُس پہ، عِشق میں بھی سہل تر لیا تھا تمھیں کسی بھی بات کا کیونکر یقیں نہیں تھا مجھے خُدا ہی جانے، جو آشفتہ سر لیا تھا تمھیں اگرچہ مشورے بالکل گراں نہیں...
  11. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::عِلم کب مُفت میں ہاتھ آئے خلشؔ::::Shafiq.Khalish

    غزل وَسوَسوں کا اُنھیں غلبہ دینا! چاہیں سوچوں پہ بھی پہرہ دینا وہ سلاسل ہیں، نہ پہرہ دینا چاہے دِل ضُعف کو تمغہ دینا ٹھہری شُہرت سے حَسِینوں کی رَوِش! حُسن کے سِحْر سے دھوکہ دینا خود کو دینے سا تو دُشوار نہیں اُن کا ہر بات پہ طعنہ دینا بُھولے کب ہیں رُخِ مہتاب کا ہم ! اوّل اوّل کا وہ...
  12. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::کب گیا آپ سے دھوکہ دینا:::: Shafiq.Khalish

    غزل کب گیا آپ سے دھوکہ دینا سب کو اُمّید کا تحفہ دینا چاند دینا، نہ سِتارہ دینا شَبْ بَہرطَور ہی تِیرَہ دینا سَبقَت اِفْلاس سے قائِم وہ نہیں ہے اَہَم پیار سے پَیسہ دینا در بَدر ہونا وہ کافی ہے ہَمَیں اب کوئی اور نہ نقشہ دینا ماسِوا یار کے، جانے نہ کوئی دلِ بے خوف کو خدشہ دینا کم...
  13. طارق شاہ

    جون ایلیا : اِک ہُنر ہے جو کر گیا ہُوں مَیں :

    غزل جون ایلیا اِک ہُنر ہے جو کر گیا ہُوں مَیں سب کے دِل سے اُتر گیا ہُوں مَیں کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کرُوں! سُن رہا ہُوں کہ گھر گیا ہُوں مَیں کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا جیتے جی جب سے مر گیا ہُوں مَیں اب ہے بس اپنا سامنا در پیش ہر کسی سے گزر گیا ہُوں مَیں وہی ناز و ادا وہی غمزے سر بہ...
  14. الف نظامی

    موسمیاتی تبدیلی سے بچنے کے لیے پاکستان کون سے ۔۔۔

  15. طارق شاہ

    شفیق خلش ۔۔ حُصُولِ قُرب گو اُن کے یُوں پیش و پس میں نہیں!۔۔

    غزل شفیق خلشؔ حُصُولِ قُرب گو اُن کے یُوں پیش و پس میں نہیں! انا کا پاس کرُوں کیا، کہ دِل ہی بس میں نہیں جُدا ہُوا نہیں مجھ سے ، جو ایک پَل کوکبھی ! غضب یہ کم، کہ وہی میری دسترس میں نہیں خیال و خواب مُقدّم لیے ہے ذات اُس کی کہوں یہ کیسے کہ پَیوستہ ہر نفس میں نہیں محبّتوں میں عِنایت کا...
  16. کاشفی

    جن کی یادیں ہیں ابھی دل میں نشانی کی طرح - والی آسی

    غزل (والی آسی - لکھنؤ) جن کی یادیں ہیں ابھی دل میں نشانی کی طرح وہ ہمیں بھول گئے ایک کہانی کی طرح دوستو ڈھونڈ کے ہم سا کوئی پیاسا لاؤ ہم تو آنسو بھی جو پیتے ہیں تو پانی کی طرح غم کو سینے میں چھپائے ہوئے رکھنا یارو غم مہکتے ہیں بہت رات کی رانی کی طرح تم ہمارے تھے تمہیں یاد نہیں ہے شاید...
  17. کاشفی

    مانگی ہے جان آپ نے ایمان لیجئے - عبدالرفیق

    غزل (عبدالرفیق - علیگڑھ) مانگی ہے جان آپ نے ایمان لیجئے اب تو خدا کے واسطے پہچان لیجئے دار و رسن کا کس لئے احسان لیجئے لطف و کرم سے آپ مری جان لیجئے مایوسیوں سے فرحت ارمان لیجئے مجبوریوں سے صورت امکان لیجئے مجھ کو نجات دیجئے میری تڑپ سے آپ لیکن تڑپ حیات ہے یہ جان لیجئے آواز ہے جرس کی...
Top