کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے یکم اگست سے صوبے بھر میں شجرکاری مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے فیضان گلوبل ریلیف فاﺅنڈیشن کے 6 رکنی وفد نے فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حاجی عبدالحبیب عطاری کی قیادت میں گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر دعوت اسلامی کی مذہبی...
پی ٹی آئی سندھ کی جانب سے کراچی میں شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا گیا ۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں دو لاکھ پودے لگائے جائیں گے ۔
شجر کاری مہم کا آغاز صدر ٹاؤن میں اسماعیل خلجی پارک سے کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں پی ٹی آئی سندھ کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری رضوان نیازی، کراچی کے صدر راجا اظہر، جنرل...
غزل
جُدا زمانے سے ایجاد کیوں نہیں کرتے
سُخن گو اب نیا اِرشاد کیوں نہیں کرتے
خیال آئے ہمیں یاد کیوں نہیں کرتے
بَہَم کرَم وہ پری زاد کیوں نہیں کرتے
تَشفّی دِل کی میسّر کہاں ہے ظالم کو !
یہ اِضطراب، کہ فریاد کیوں نہیں کرتے
ہزاروں وسوَسے خود میں ہو یہ سوال لیے
ہم اُن سے شکوۂ بیداد کیوں نہیں...
نقل نہ کرنے دینے پر ویجی لنس افسر پر گھر واپسی پر تشدد
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت جاری امتحانات کے گیارہویں روز مہران ڈگری کالج فیڈرل بی ایریا کے ویجی لینس افسر کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا جب انہیں امتحانی مرکز سے گھر واپس جاتے ہوئے تین نامعلوم افراد نے اس بات...
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ و رانہ تربیت و سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ملک میں موسمیاتی تعلیم شروع کی جا نی چا ہئے ۔
عالمی موسمیاتی تبدیلی میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود پاکستان 8 واں سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں 2022 کے تباہ کن سیلاب جیسی شدید قدرتی آفات نے 3.5...
غزل
کرب چہرے کا چھپاتے کیسے
پُر مُسرّت ہیں جتاتے کیسے
ہونٹ بھینچے تھے غَم و رِقَّت نے
مسکراہٹ سی سجاتے کیسے
بعد مُدّت کی خبرگیری پر
اشک آنکھوں کے بچاتے کیسے
دوستی میں رہے برباد نہ کم !
دشمنی کرتے نبھاتے کیسے
درد و سوزش سے نہ تھا آسودہ
دِل تصور سے لُبھاتے کیسے
اِک قیامت سی بَپا حالت میں...
غزل
وفورِ عِشق سے بانہوں میں بھر لیا تھا تمھیں
اگرچہ عُمر سے اِک دوست کر لیا تھا تمھیں
رَہے کچھ ایسے تھے حالات، مَیں سمجھ نہ سکا!
پِھر اُس پہ، عِشق میں بھی سہل تر لیا تھا تمھیں
کسی بھی بات کا کیونکر یقیں نہیں تھا مجھے
خُدا ہی جانے، جو آشفتہ سر لیا تھا تمھیں
اگرچہ مشورے بالکل گراں نہیں...
غزل
وَسوَسوں کا اُنھیں غلبہ دینا!
چاہیں سوچوں پہ بھی پہرہ دینا
وہ سلاسل ہیں، نہ پہرہ دینا
چاہے دِل ضُعف کو تمغہ دینا
ٹھہری شُہرت سے حَسِینوں کی رَوِش!
حُسن کے سِحْر سے دھوکہ دینا
خود کو دینے سا تو دُشوار نہیں
اُن کا ہر بات پہ طعنہ دینا
بُھولے کب ہیں رُخِ مہتاب کا ہم !
اوّل اوّل کا وہ...
غزل
کب گیا آپ سے دھوکہ دینا
سب کو اُمّید کا تحفہ دینا
چاند دینا، نہ سِتارہ دینا
شَبْ بَہرطَور ہی تِیرَہ دینا
سَبقَت اِفْلاس سے قائِم وہ نہیں
ہے اَہَم پیار سے پَیسہ دینا
در بَدر ہونا وہ کافی ہے ہَمَیں
اب کوئی اور نہ نقشہ دینا
ماسِوا یار کے، جانے نہ کوئی
دلِ بے خوف کو خدشہ دینا
کم...
غزل
جون ایلیا
اِک ہُنر ہے جو کر گیا ہُوں مَیں
سب کے دِل سے اُتر گیا ہُوں مَیں
کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کرُوں!
سُن رہا ہُوں کہ گھر گیا ہُوں مَیں
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہُوں مَیں
اب ہے بس اپنا سامنا در پیش
ہر کسی سے گزر گیا ہُوں مَیں
وہی ناز و ادا وہی غمزے
سر بہ...
غزل
شفیق خلشؔ
حُصُولِ قُرب گو اُن کے یُوں پیش و پس میں نہیں!
انا کا پاس کرُوں کیا، کہ دِل ہی بس میں نہیں
جُدا ہُوا نہیں مجھ سے ، جو ایک پَل کوکبھی !
غضب یہ کم، کہ وہی میری دسترس میں نہیں
خیال و خواب مُقدّم لیے ہے ذات اُس کی
کہوں یہ کیسے کہ پَیوستہ ہر نفس میں نہیں
محبّتوں میں عِنایت کا...