کراچی

  1. کاشفی

    ہم اُردو بولیں گے

    ہم اُردو بولیں گے
  2. الف نظامی

    کراچی میں پیلو کے دس لاکھ درخت لگانے کا منصوبہ

    کراچی میں پیلو کے دس لاکھ درخت لگانے کا منصوبہ ماحولیات کے ماہرین کے مطابق کراچی جیسے ساحلی شہر کے لیے سمندری سطح کا چڑھاؤ، سائکلون اور سونامی جیسی قدرت آفات کا خطرہ رہتا ہے، اور درخت نہ ہونے کے باعث یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کراچی کی ایک نجی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ آنے والے چند ماہ میں وہ کراچی...
  3. محمد اجمل خان

    کراچی پانی پانی

    عزیز ہم وطنو! کراچی کے مکینوں! اپنے حالات پر نظر ڈالئے! اور اپنے اعمال درست کیجئے! ذرا سوچئے ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ یہ برکت والا شہر کیوں ڈوب رہا ہے؟ یہ ایسا برکت والا شہر ہے جہاں سے نہ صرف اس کے اپنے مکینوں کی بلکہ پورے پاکستان کی روزی روٹی جڑی ہوئی ہے، آج تباہی کے دہانے پر کیوں آگیا ہے؟ پانچ...
  4. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::اِک ندامت عِوَض کا عیب نہیں:::::Shafiq-Khalish

    غزل اِک ندامت عِوَض کا عیب نہیں پارسا کہنا پھر بھی زیب نہیں ظاہر و باطن ایک رکھتا ہُوں مَیں ریاکار و پُر فریب نہیں ہُوں مَیں کچھ کچھ یہاں بھی شورِیدہ راست کہنا کہاں پہ عیب نہیں ہے تسلسل سے راہِ زیست گراں کُچھ تنزل نہیں، نشیب نہیں اُلجھنیں معرضِ وُجُود ہوں خود کارفرما کُچھ اِس میں غیب نہیں...
  5. محمد تابش صدیقی

    تاسف سابق ناظم کراچی نعمت اللّٰہ خان ایڈووکیٹ انتقال کر گئے

    سابق ناظم کراچی نعمت اللّٰہ خان ایڈووکیٹ انتقال کر گئے، جماعتِ اسلامی کے ترجمان نے نعمت اللّٰہ خان کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ نعمت اللّٰہ خان 2001ء سے 2005ء کے دوران کراچی کے ناظم رہے، وہ پیشے کے لحاظ سے وکیل تھے اور طویل عرصے سے علیل تھے۔ نعمت اللّٰہ خان 1930ء میں اجمیر شریف میں پیدا ہوئے،...
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: طَلَب تھی جِس کی، وہ صُورت مِلی یہاں بھی نہیں:::::Shafiq-Khalish

    غزل طَلَب تھی جِس کی، وہ صُورت مِلی یہاں بھی نہیں مُدافعت کوغموں کی مَیں وہ جَواں بھی نہیں بَدیسی زِیست کو حاصِل مِزاج داں بھی نہیں دروغ گوئی ہو، کہہ دُوں جو رائیگاں بھی نہیں ثباتِ دِل کو ہی پُہنچے تھے ہم وطن سے یہاں کہیں جو راست، تو حاصِل ہُوا یہاں بھی نہیں غموں کی دُھوپ سے بچ لیں کِس ایک...
  7. کاشفی

    اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے - جلیل مانک پوری

    غزل (جلیلؔ مانک پوری) اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے یہ قفس یہ آشیانا اور ہے موت کا آنا بھی دیکھا بارہا پر کسی پر دل کا آنا اور ہے ناز اٹھانے کو اٹھاتے ہیں سبھی اپنے دل کا ناز اٹھانا اور ہے درد دل سن کر تمہیں نیند آ چکی بندہ پرور یہ فسانا اور ہے رات بھر میں شمع محفل جل بجھی عاشقوں کا...
  8. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::کوئی دستور، یا رواج تو ہو:::::Shafiq-Khalish

    غزل کوئی دستور، یا رواج تو ہو عشقِ افزوں کا کوئی باج تو ہو کچھ طبیعت میں امتزاج تو ہو روزِ فردا کا اُن کی، آج تو ہو مُنتظر روز و شب رہیں کب تک! ماسوا، ہم کو کام کاج تو ہو بس اُمید اور آس کب تک یُوں! حاصِل اِس عِشق سے خراج تو ہو دِل تسلّی سے خوش رہے کب تک محض وعدوں کا کُچھ علاج تو ہو ہم نہ...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::سدِّبابِ جبر کو، دِیوار و در بالکل نہ تھا:::::Shafiq-Khalish

    سدِّبابِ جبر کو، دِیوار و در بالکل نہ تھا جو سُکوں حاصل اِدھر ہے وہ اُدھر بالکل نہ تھا تھا غضب کا دَور جس میں گھر بھی گھر بالکل نہ تھا کون تھا مُثبت عمل جو در بَدر بالکل نہ تھا حاکمِ وقت ایک ایسا تھا مُسلّط قوم پر جس پہ، باتوں کا کسی کی، کُچھ اثر بالکل نہ تھا حق شناسی، نوجوانی سے ودِیعت تھی...
  10. عدنان عمر

    حکیم سعید: سو سال پہلے پیدا ہونے والے ’ایک مزاجاً پاکستانی‘

    حکیم سعید: سو سال پہلے پیدا ہونے والے ’ایک مزاجاً پاکستانی‘ جمعرات 9 جنوری 2020 8:46 جاوید مصباح -اردو نیوز، اسلام آباد پاکستان بننے کے بعد ایک لڑائی ختم ہوئی تو دہلی کے ایک امیر گھرانے میں ایک نئی ’جنگ‘ شروع ہو گئی۔ اس کا ایک نوجوان یہ کہتے ہوئے ’یہاں جس انداز کی حکومت ہے اس کی تابعداری...
  11. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::پھر آج دوشِ باد بہت دُور تک گئی:::::Shafiq-Khalish

    غزل شفیق خلشؔ پھر آج دوشِ باد بہت دُور تک گئی خوشبو رَچی تھی یاد، بہت دُور تک گئی نِسبت سے کیا ہی خُوب نظارے تھے پَیش رُو اِک یاد لے کے شاد بہت دُور تک گئی ہم ڈر رہے تھے کوس قیادت پہ زِیست کی ! لے کر پُر اعتماد بہت دُور تک گئی منزِل کی رَہنُمائی پَزِ یرائی سے مِلی! پہلی غَزل کی داد بہت دُور...
  12. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::جو، رُو شناس نے پیغام ہم کو چھوڑا ہے:::::Shafiq-Khalish

    غزل جو، رُو شناس نے پیغام ہم کو چھوڑا ہے! اُسی نے لرزہ براندام ہم کو چھوڑا ہے نہ خوف و خاطرِ انجام ہم کو چھوڑا ہے بنا کے خوگرِ آلام ہم کو چھوڑا ہے گو شَوقِ وصل نے، ناکام ہم کو چھوڑا ہے! گلی سے دُور نہ اِک شام ہم کو چھوڑا ہے قدم قدم نہ ہو دِل غم سے کیسے آزردہ ! مُصیبتوں نےکوئی گام ہم کو چھوڑا...
  13. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::غرض تھی اپنی تو بانہوں میں بھر لیا تھا مجھے:::::Shafiq-Khalish

    غزل غرض تھی اپنی تو بانہوں میں بھر لیا تھا مجھے کسی کی دشمنی میں دوست کرلیا تھا مجھے مُسلسَل ایسے تھے حالات مَیں سنبھل نہ سکا کُچھ اُس نے عِشق میں بھی سہل تر لیا تھا مجھے کسی بھی بات کا کیونکر یقیں نہیں تھا اُنھیں خُدا ہی جانے جو آشفتہ سر لیا تھا مجھے کسی کا مشوَرہ درخورِ اِعتنا کب تھا تھی...
  14. الف نظامی

    کراچی کو شجرکاری کے حوالے سے مثالی شہر بنانا

    کراچی کو سر سبز کرنے کی ابتدا عیدگاہ گراؤنڈ 89 پر 400 بڑے پودے لگا کر کی جائے گی،لانڈھی میں گرینسٹ کے تمام پروجیکٹس کے انتظامی و مالی معاملات کی نگرانی اور ان کی دیکھ بھال کے لیے انتہائی قابل اعتماد مقامی دوستوں کی ایک ٹیم بنائی گئی ہے،ان کے نام اور نمبرز دے رہا ہوں تاکہ اگر آپ دوست شجرکاری میں...
  15. عبدالقدیر 786

    اگر کسی شخص کو ضرورت ہے

    میرا ایک دوست ہے کافی قابل ہے اُس کو کمپیوٹر کے کام میں ایف اے تعلیم فوٹوکاپی مشین آپریٹ کمپیوٹر اسکیننگ اردو ٹائپنگ انگلش ٹائپنگ ای ایمیل پاورپوائنٹ ایم ایس ایکسل گرافک ڈیزائن لیمینیشن (تھیلی لگانا گتے یا کاغذپر) کمپیوٹر ہارڈ وئیر فری لانسر ایڈوبی فوٹو شاپ ایڈوبی السٹریٹر اِن ڈیزائن ویڈیو...
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::روزو شب دِل کو تخیّل سےلُبھائے رکھنا :::::: Shafiq-Khalish

    غزل روزو شب دِل کو تخیّل سےلُبھائے رکھنا ایک صُورت دِلِ وِیراں میں بَسائے رکھنا خوش تصوّر سے ہر اِک غم کو دبائے رکھنا کوئی اُمّید، ہمہ وقت لگائے رکھنا بات سیدھی بھی ، معمّا سا بنائے رکھنا! دِل کے جذبات کو عادت تھی چھپائے رکھنا ڈر سے، ظاہر نہ مِرا اِضطراب اُن پر ہو کہیں! ایک...
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::ہمقدم پھر جو یار ہو جائے:::::: Shafiq-Khalish

    غزل ہمقدم پھر جو یار ہو جائے ہر فِضا سازگار ہو جائے گُل کے دیکھے پہ یاد سے اُس کی! جی عجب بےقرار ہو جائے اب بھی خواہش، کہ وہ کسی قیمت ہم خیال ایک بار ہو جائے حاصلِ دِید سے حصُول کا ایک بُھوت سر پر سوار ہو جائے ایسے چہرے نقاب میں ہی بَھلے جِن کو دیکھو تو پیار ہوجائے خامشی خُوب یُوں...
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::آشنا دست بر دُعا نہ ہُوا:::::: Shafiq-Khalish

    غزل آشنا دست بر دُعا نہ ہُوا دِل سے میرے ذرا جُدا نہ ہُوا ذکرِ عِشق اُن سے برمَلا نہ ہُوا پیار بڑھنے کا سِلسِلہ نہ ہُوا کیا کہُوں اُن کے عَزْم و وَعدوں کا! کُچھ بھی قَسموں پہ دَیرپا نہ ہُوا بَن کے راحت رہے خیالوں میں بس مِلَن کا ہی راستہ نہ ہُوا شے مِلی اِس سے، اَور کرنے کی! ظُلم پر جب بھی...
  19. آصف اثر

    پلاسٹک سے جان چھڑانے میں مجھے ہفتہ لگا، لیکن میں کامیاب ہوگئی!

    وزارت برائے ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے ملکی دارالحکومت میں پلاسٹک کی تھیلیوں کی تیاری، تجارت اور فروخت پر عائد حالیہ پابندی جشنِ آزادی کا ایک بڑا ہی خوش آئند تحفہ ہے۔ پابندی کے لفظی و عملی نفاذ سے اسلام آباد میں پلاسٹک آلودگی میں کمی لانے میں زبردست حد تک مدد ملے گی۔ 1960ء کی دہائی میں...
  20. آصف اثر

    کیا کراچی والے ساحلِ سمندر کے سوا اس خفیہ مقام کو جانتے ہیں؟

    ہنسیے کہ کراچی کا مذاق اڑایا گیا ہے! کراچی والے اکثر اس بات پر افسردہ ہوجاتے ہیں کہ ان کے پاس ساحلِ سمندر کے سوا گھومنے پھرنے کی کوئی قابلِ ذکر جگہیں ہی نہیں ہیں۔ لیکن اس افسردگی کی اصل وجہ یہ ہے کہ یہ شب گرفتہ لوگ اس خفیہ تفریحی مقام سے اب تک بے خبر ہیں جسے جام چکرو کہتے ہیں۔ 500 ایکڑ پر محیط...
Top