علی پور کا ایلی

  1. قیصرانی

    علی پور کا ایلی(جاوید اقبال) 336-365

    رچانے کے خیال ہی سے گویااس کی جان نکلتی تھی۔ اگر اس مٹیالی چاندنی میں وہ تنہائی میں اس کے قریب نہ بیٹھتی یااس کے ہاتھوں پرحنائی رنگ نہ ہوتایاحنامیں وہ بونہ ہوتی جوایلی کومشتعل کردیاکرتی تھی یاوہ ہاتھ ازراہ اتفاق ناگ کی طرح پھن نہ اٹھاتااورایلی کویہ محسوس نہ ہوتاکہ اسے اپنی حفاظت کرنی ہے تووہ...
  2. قیصرانی

    علی پور کا ایلی(جاوید اقبال) 306- 335

    اجراہوگیا۔اورچندہی دنوں میں کالج میں شکنتلاکے کھیل کی ریہرسل شروع ہوگئی۔ شبھ لگن ایلی کوموسیقی سے بے دلچسپی تھی۔گانے کی آوازسن کراس کے دل میں چوہے سے دوڑے لگتے۔دل بیٹھ جاتاایک رنگین اداسی اسے چاروں طرف سے گھیرلیتی۔جب سے جب سے شکنتلاکی ریہرسل شروع ہوئی تھی،اس کے لئے بورڈنگ میں جانامشکل...
  3. قیصرانی

    علی پور کا ایلی(جاوید اقبال)276- 305

    ہی نہ ہوباہرمحلے والیوں کاجھمگھٹالگ گیا۔ ’’ایلی‘‘۔علی احمد نے آوازدی۔’’ایلی بھئی یہ راجوتم سے ملنے آئی ہے۔ہی ہی ہی کہتی تھی کہ علی پوردیکھوں گی۔اب یہ کام تمہاراہے ایلی کواسے گھماؤپھراؤ۔ایلی توعلی پورکے چپے چپے سے واقف ہوانا۔ہی ہی ہی ۔کیوں ایلی۔اچھاتوہاجرہ کہاں ہے اسے راجوسے ملائیں ۔‘‘ ’’سیدہ...
  4. محب علوی

    علی پور کا ایلی (126- 140)

    ایلی کے گھر میں تیاریاں ہونے لگیں۔ نہ جانے کیا ہونے والا تھا۔ بات سمجھ میں نہ آتی تھی۔ لیکن کچھ ہونے والا ضرور تھا۔ اسی لیے تو علی احمد چھٹی لے کر علی پور آگئے تھے اور دادی اماں کو پاس بٹھا کر اس سے پوچھ پوچھ کر نہ جانے رجسٹر میں کیا لکھ رہے تھے اور ہاجرہ کوٹھڑی میں کھڑی رو رہی تھی۔ نہ جانے اسے...
  5. نوید ملک

    علی پور کا ایلی 186-215

    پہنچ جائےگا تو وہ باہر نکلے گا۔ اور جہاز والے بالاخر اسے رکابیاں دھونے پر ملازم رکھ لیں گے حتٰی کہ جہاز بصرہ کی بندرگاہ میں لنگر انداز ہو جائے گا ۔جیسے اس کے ایک عزیز نے کیا تھا۔ لیکن یہ دلچسپ تفصیلات سوچنے کے بعد وہ گھر لوٹ آیا ۔ اس میں بھاگ جانے کی جرات نہ تھی۔لیکن اسکا یہ مطلب نہ تھا کہ وہ...
  6. ماوراء

    علی پور کا ایلی(1176- 1205)

    “ میں بھی ہوں۔ الو کا پٹھا۔“ “کیوں ہو؟“ وہ ہنسی “ماں بات نے بنا دیا بس۔“ “نہ بنتے۔“ “زبردستی بنا دیا۔ اب کہیں ایلی کو الو کا پٹھا نہ بنا دینا۔ خیال رکھنا۔“ “ہے۔“ رنگی چلاتا ہوا اندر داخل ہوا۔“ میری پیاری کو دق نہ کرو۔“ نگہت رنگی کی طرف دیکھ کر مسکرائی۔ “بس تمھارے بغیر میرا دل نکلتا ہے۔“...
  7. حجاب

    علی پور کا ایلی۔(846-875)

    [align=right:97f0f00ef5] " سچّی محبت کا تو اپنے کو پتہ نہیں کچھ البتہ پیار کرتی ہے۔جیسے ماں بچّے کو کیا کرتی ہے۔اس عمر میں ماتا مل گئی اور مجھے کیا چاہیئے۔“ " تو کیا ماتا کی تلاش تھی تمہیں۔“ سبھی کو ہوتی ہے۔کیا تمہیں نہیں !“ وہ ہنسنے لگا۔" یار یہ فلسفہ چھوڑو ۔مجھے تو یہ غم کھائے جا رہا ہے اب...
  8. شمشاد

    علی پور کا ایلی (906 تا 935)

    صفحہ 906 تا 935 اس دعوت کے کوائف بھی انوکھے تھے۔ کریلے ایک مرتبہ انہوں نے شبیر کو مجبور کیا کہ وہ انہیں دعوت کھلائے۔ پہلے تو شبیر انہیں ٹالتا رہا لیکن آخر اس نے محسوس کیا کہ دعوت کھلائے بغیر چارہ نہیں۔ اس نے ایک دن مقرر کر دیا۔ مقررہ دن وہ سب تیار بیٹھے رہے کہ کب بلاوا آئے۔ آکر شبیر آیا...
  9. شمشاد

    علی پور کا ایلی(786 تا 815)

    صفحہ 786 تا 815 کر اوپر چڑھنا تقریباّ ناممکن تھا۔ وہ سب ایک دوسرے پر آوازے کس رہے تھے، پھبتیاں اڑا رہے تھے۔ اس کے باوجود ایلی وہیں ایک تاریک کونے میں کھڑا تھا۔ وہ اس گھات میں تھا کہ کب کوئی دروازہ دکھائی دے جو لوگوں کی نگاہوں سے دور ہو، اوٹ میں ہو اور وہ آنکھیں بند کر کے کانوں میں انگلیاں...
  10. ع

    علی پور کا ایلی (1259 - 1262)

    صفحہ نمبر 1259 مصنف کا نوٹ اگرچہ علی پور کا ایلی ناول کی شکل میں لکھی گئی ہے لیکن دراصل یہ ممتاز مفتی کی خود نوشت آب بیتی کا پہلا حصہ ہے۔ اس کتاب کی واحد خوبی ہے کہ اس میں ہر واقعہ سچ سچ بیان کر دیاگیا ہے۔ اخلاق‘ادب‘ راویت اور کلچر سے بے نیاز مجھے یقین تھا کہ اس کتاب کی کوئی ادبی حیثیت نہیں ہو...
  11. ماوراء

    علی پور کا ایلی(756 - 787)

    رنگین شخصیت، ان کے انوکھے انداز اور پرکیف انداز گفتگو سے محفوظ نہیں ہوتا تھا۔ وہ انہیں بیٹے کی حیثیت سے دیکھتا اور اپنے مقاصد کے زاویے سے ان کی باتوں پر غور کرتا اس لیے یہ تمام رنگینی اس کی نگاہ میں دنیاداری مکر فریب چالاکی کے مترادف نظر آتی۔ اسے ان کی ہر بات پر غصہ آتا تھا۔ نتیجہ یہ ہوتا کہ بات...
  12. قیصرانی

    علی پور کا ایلی(816-845)

    جو گرد و نواح میں رہتے تھے اس پر ہزار جان سے عاشق تھے اسے راہ چلتے چھیڑتے تھے لیکن رائے کے سوا اسے کوئی پسند نہ تھا چونکہ اسے رائے سے محبت تھی۔ رائے کی اپنی تیسری محبوبہ لاہور ہی میں تھی۔ وہ بے حد معصوم اور خوبصورت تھی۔ اتنی معصوم تھی کہ ان دنوں ایک بدمعاش لڑکے نے اسے قابو کر رکھا تھا۔ اور وہ...
  13. ع

    علی پور کا ایلی (1256 - 1258)

    صفحہ نمبر 1256 نقشہ ہو مگر وہ زندگی کی ایک نظریہ حیات کے مطابق اور ایک فنی نظر کے مطابق تعمیرضرورہے۔ علی پور کے آصفی محلہ کی سماجی اخلاقی قدریں‌ہیں۔ ان کا مذہب عالم اسلام ہے جو ہندویت اور تصوف سے متاثرہے۔ ایلی اس مذہب پر اٹھایا جاتا ہے۔ مگر تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے وہاں‌سے بالاتر ہوگیاہے۔وہ...
  14. ع

    علی پور کا ایلی(1248 - 1255 )

    (صفحہ نمبر 1248) زمانے میں جب ایلی چھٹی لے کر علی پور آتا ہے اور شریف بھی آموجود ہوتا ہے حرکات سے محبت ٹپکتی ہے اور وہ اسے بڑی ذہانت سے بیباکی کے روپ میں چھپاتی رہتی ہے۔ وہ ایلی کو ڈھونڈھنے جاتی ہے۔ اور اسے گھسیٹ کر لے آتی ہے۔ اپنے شوہر کے سامنے ایک فرضی محبوبہ کی باتیں‌کرتی ہے جن کا اشارہ اپنی...
  15. جاویداقبال

    علی پورکاایلی(1086-1115)

    ’’ایک بات کہوں۔‘‘ایلی نے اسے تھپکتے ہوئے کہا۔ ’’کہو۔‘‘ ’’مانوگی؟‘‘ ’’کہوتو۔‘‘ ’’نہیں۔‘‘وہ بولا۔’’پہلے کہومانوگی۔‘‘ ’’مانوں گی۔‘‘وہ پیارسے بولی۔ ’’آج ہماراہنی مون ہے۔‘‘وہ بولا۔ شہزادنے مسکراکرآنکھیں نیچی کرلیں۔ ’’آج ہم پرانے زمانے کی یادمنائیں گے۔‘‘ ’’کیسی یاد۔‘‘ ’’جب تم مونگیہ گٹھڑی...
  16. جاویداقبال

    علی پورکاایلی(1056-1085)

    ’’توکیایہ سچ ہے؟‘‘وہ بولے۔ ’’ہاں جی اوریہی میری بے وقوفی کی دلیل ہے۔‘‘ راغب صاحب بوکھلاگئے۔ اگلے روزراغب نے معروف صاحب سے احکامات کی وضاحت کی درخواست کرتے ہوئے ٹیلی فون پرانہیں بتایاکہ الیاس آصفی کے بیان کے مطابق انہیں اس بات کاحق دیاگیاتھاکہ اس امرکافیصلہ کریں کہ آیاارم پورہ کے سکول میں...
  17. جاویداقبال

    علی پورکاایلی (1026-1055)

    وہ توعام ساآدمی تھا۔جادوگرنہ تھا۔ ’’پتہ نہیں۔کیاہواہے۔بے چاری بیمارہے۔آپ آئیں ناآج ضرورآئیں ضرور۔‘‘ ’’آؤں گا۔‘‘ایلی بولا۔لیکن حیرت کی وجہ سے اس کادماغ شل ہوچکاتھا۔’’یہ کیسے ہوسکتاہے۔آخرکیوں۔نہیں نہیں۔یہ نہیں ہوسکتا۔اورپھرنورانی ۔لاحول ولاقوۃ۔‘‘ سکول سے فارغ ہوکروہ گھرپہنچا۔دروازے پرایک خط...
  18. ع

    علی پور کا ایلی (1239 - 1247)

    (صفحہ نمبر 1239) ہے۔ شہزاد بھی جب دیکھو “چھن سے۔“ اس کی طرف آجاتی ہے۔ اس مبہم مگر دلچسپ محبت میں جنس داخل ہوئےبغیر نہیں رہتا اور ایک دفعہ جب شہزاد سامان کی الگ کوٹھری میں ہے تو ایلی اس پر حملہ کر دیتا ہے مگر ناکامیاب رہتا ہے۔ اس سے ان دونوں‌کے تعلقات میں فرق نہیں آتا اور آگے چل کر ایک دن طے ہو...
  19. سارا

    علی پور کا ایلی(1146-1175 )

    ‘‘پتہ نہیں‘‘ وہ بولی۔۔۔‘‘ سوئی ہوئی تھی۔۔‘‘ ‘‘پھر؟ ‘‘ ‘‘پھر ایسے ہوا جیسے کسی نے مجھے جھنجھوڑا۔۔‘‘ ‘‘کس نے؟ ‘‘ ‘‘پتہ نہیں کسی نے میرے کان میں کہا۔۔مل لو۔۔‘‘ ‘‘ہوں۔۔‘‘ایلی سوچ میں پڑھ گیا۔۔ ‘‘میں نے عالی کو اٹھا لیا اور باہر نکل آئی۔۔‘‘ ‘‘تم سے تو چلا بھی نہیں جاتا۔۔‘‘ ‘‘نہیں جاتا۔۔‘‘ وہ...
  20. ع

    علی پور کا اہلی (1236 - 1238)

    ( صفحہ نمبر 1236) جو داستان کی بنیادی چیز ہوگا پورے طور سے ظاہر ہو جاتا ہے۔ ہاجرہ کو وہ ہیرئن اور صفیہ کو وہ ولن سمجھتا ہے اور علی احمد کے ہر حکم پرچلنےکوتیارہے۔ علی احمد اس سے محبت کرتے ہیں جواس بات سے ظاہر ہوتی ہےکہ کھانا کھاتے وقت گوشت کی بوٹی اسے دو انگلیوں سے اٹھا کردیتے ہیں۔ یہ محبت بڑے...
Top