نیرنگ خیال

لائبریرین
کبھی جو خواب تھا وہ پا لیا ہے
مگر جو کھو گئی وہ چیز کیا تھی

مریض خواب کو تو اب شفا ہے
مگر دنیا بڑی کڑوی دوا تھی

جاوید اختر
 

جاسمن

لائبریرین
وہ کون تھا جو گیا ہے اداس کرکے مجھے
وہ کون ہے جو مجھ میں اداس رہتا ہے

(مشفق خواجہ - عبدالحئی)
واہ۔وہ کون ہے جو مُجھ میں اُداس رہتا ہے۔۔ واہ !
اندھیری رات ہے سایہ تو ہو نہیں سکتا
وہ کون ہے جو میرے آس پاس رہتا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
جو پاسکا نہ تجھے میں تو کھو دیا خود کو
یہ میرا عجز ہنر بھی مرا کمال بھی ہے

(مشفق خواجہ - عبدالحئی)
اِس شعر میں کچھ غلطی لگتی ہے۔ اور ایسا مضمون تو کسی اور شاعر کا بھی ہے شاید!
مشفق خواجہ۔ اِن کو نہیں پڑھا۔ اب شوق ہو رہا ہے۔ ان کی کتابوں کے نام بتائیے گا کاشفی بھائی!
 

غ۔ن۔غ

محفلین
غزل

ترا خیال سراسر بنا رہا ہے مجھے
یہ کون خاک سے بڑھ کر بنا رہا ہے مجھے

سنوارتا ہے خدوخال اپنی سانسوں سے
یہ کون مجھ سے بھی بہتر بنا رہا ہے مجھے

اتارتا ہی نہیں چاک سے مجھے فنکار
ازل سے کوئی برابر بنا رہا ہے مجھے

یہ کس کی یاد کی کِن مِن ہے، کیسا موسم ہے
کہ دشت زار سمندر بنا رہا ہے مجھے

اتر رہے ہیں مسلسل سوارگانِ خیال
ترا فراق پیمبر بنا رہا ہے مجھے

یہ کون دائرہ در دائرہ مرے اطراف
حصار کھینچ کے محور بنا رہا ہے مجھے

یہ عیشِ لمس تغزل سے کم نہیں محمود
ترا وصال سخنور بنا رہا ہے مجھے

(م۔م۔مغل):rose:
 

شیزان

لائبریرین
ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے


فیض احمد فیض
 
Top