showbee

محفلین
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

شکوہِ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے

اُسکی وہ جانے اُسےپاسِ وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
 

showbee

محفلین
ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے


فیض احمد فیض
ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے


فیض احمد فیض
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا
(جون ایلیا)
 

شیزان

لائبریرین

ہم سے نہیں رشتہ بھی، ہم سے نہیں ملتا بھی
ہے پاس وہ بیٹھا بھی، دھوکہ ہو تو ایسا ہو

وہ بھی رہا بیگانہ، ہم نے بھی نہ پہچانا
ہاں اے دل دیوانہ ، اپنا ہو تو ایسا ہو​
 

showbee

محفلین
کیسا دل اور اسکے غم جی
یوںہی باتیں بناتے ہیں ھم جی
ہار دنیا سے مان لی شاید
دل ہمارے میں اب نہی دم جی
 

showbee

محفلین
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں

اک حسن بے مثال کی تمثیل کے لیے
پرچھائیوں پہ رنگ گراتا رہا ہوں میں

اپنا مثالیہ مجھے اب تک نہ مل سکا
ذروں کو آفتاب بناتا رہا ہوں میں

کیا مل گیا ضمیر ہنر بیچ کر مجھے
اتنا کہ صرف کام چلاتا رہا ہوں میں

کل دوپہر عجیب سی اک بے دلی رہی
بس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
 

showbee

محفلین
عالمِ محبت میں
اِک کمالِ وحشت میں
بےسبب رفاقت کا
دکھ اٹھانا پڑتا ہے
تتلیاں پکڑنے کو
دور جانا پڑتا ہے
 
Top