پپو

محفلین
ياں تو اک مصرع ميں پہلو سے نکل جاتا ہے دل
شعر کي گر مي سے کيا واں بھي پگل جاتاہے دل
 

غ۔ن۔غ

محفلین
مقرر کیوں کریں میعاد اس کی کوئی مجبوریِ اوقات ہے کیا
بھلا یومِ محبت کیا منائیں محبت ایک دن کی بات ہے کیا:redheart:
(انور شعور)
 

کاشفی

محفلین
میں اپنے ہوش میں اے فتنہ گر نہیں، نہ سہی
تری خبر تو ہے اپنی خبر نہیں، نہ سہی
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
اُن مریضوں میں مرے عیسیٰ نے رکھا ہے مجھے
جن کے حق میں درد اچھا ہے دوا اچھی نہیں
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
کون ہے بزم کے قابل وہ سمجھ جاتے ہیں
سب نکالے گئے پروانے نکالے نہ گئے
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
اے ہوش تجھ کو آنے سے میں روکتا نہیں
ساقی کو تیرے آنے کی لیکن خبر نہ ہو
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
جانتے ہیں تجھے ہم روزِ ازل سے لیکن
یہ نہیں جانتے کیوں کر تجھے ہم جانتے ہیں
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 

کاشفی

محفلین
وفا کا نقش ہے وہ نقش جو مٹ کر اُبھرتا ہے
جنہیں دل سے بھلا دو گے وہ پیہم یاد آئیں گے
(شاعر: مجھے معلوم نہیں)
 
Top