کاشفی

محفلین
عشق سے تو نہیں ہوں میں واقف
دل کو شعلہ سا کچھ لپٹتا ہے
غنچہ سمٹے تو سمٹے ممکن ہے
دل جو بکھرے تو کب سنبھلتا ہے
(سودا)
 
Top