نظم

  1. طارق شاہ

    فراز احمد فراؔز ::::::مَیں اور تُو ::::::Ahmad Faraz

    " مَیں اور تُو " روز جب دُھوپ پہاڑوں سے اُترنے لگتی کوئی گھٹتا ہُوا بڑھتا ہُوا بیکل سایہ ایک دِیوار سے کہتا کہ مِرے ساتھ چلو اور زنجیرِ رفاقت سے گُریزاں دِیوار اپنے پندار کے نشے میں سدا اِستادہ خواہشِ ہمدمِ دِیرِینہ پہ ہنس دیتی تھی کون دِیوار، کسی سائے کے ہمراہ چلی کون دِیوار، ہمیشہ مگر...
  2. محمد تابش صدیقی

    نظم: کاغذی پیرہن ٭ خلیل الرحمٰن اعظمی

    کاغذی پیرہن کچھ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے موسم بدل رہا ہے اٹھوں اور اب اٹھ کے کیوں نہ اس گھر کے سارے دروازے کھول ہی دوں مرے دریچوں پہ جانے کب سے دبیز پردے لٹک رہے ہیں میں کیوں نہ ان کو الگ ہی کر دوں مرا یہ تاریک و سرد کمرہ بہت دنوں سے سنہری دھوپ اور نئی ہوا کو ترس رہا ہے جگہ جگہ جیسے اس کی...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظم: استادِ محترم کو میرا سلام کہنا ٭ احمد حاطب صدیقی

    استادِ محترم کو میرا سلام کہنا کتنی محبتوں سے پہلا سبق پڑھایا میں کچھ نہ جانتا تھا، سب کچھ مجھے سکھایا اَن پڑھ تھا اور جاہل ، قابل مجھے بنایا دنیا ئے علم و دانش کا راستہ دکھایا اے دوستو ملیں تو بس ایک پیام کہنا استادِ محترم کو میرا سلام کہنا مجھ کو خبر نہیں تھی، آیاہوں میں کہاں سے ماں باپ اس...
  4. محمد تابش صدیقی

    نظم: ایک مجبور مسلمان کی مناجات ٭ محمد تابش صدیقی

    ایک مجبور مسلمان کی مناجات ٭ یا الٰہی! ترے خام بندے ہیں ہم نفس ہی میں مگن اپنے رہتے ہیں ہم تیری مخلوق محکوم بنتی رہے ظلم جابر کا برما میں سہتی رہے پڑھ کے احوال مغموم ہو جاتے ہیں پھر سے ہنسنے ہنسانے میں کھو جاتے ہیں ظلم کو روکنے ہاتھ اٹھتے ہیں کب؟ بس دعا کے لیے ہاتھ اٹھتے ہیں اب حکمران اپنے،...
  5. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: سفرنامۂ حج ٭ نظرؔ لکھنوی

    سفرنامۂ حج سرگذشتِ مختصر ہے حجِ بیت اللہ کی یعنی رودادِ سفر ہے حجِ بیت اللہ کی سایہ افگن ہو گئی جب مجھ پہ شامِ زندگی آرزوئے حجِ بیت اللہ دل میں جاگ اٹھی اپنے خالق سے دعاجُو روز و شب رہتا تھا میں سننے والا ہے جو سب کی، اس سے بس کہتا تھا میں قرعہ اندازی میں فضلِ رب سے نام آیا نکل ہو گیا سجدہ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: انقلاب 1947ء ٭ نظرؔ لکھنوی

    دادا مرحوم نے آزادی کے موقع پر ہونے والی خونریزی پر اپنے کرب کا اظہار یوں کیا۔ انقلاب 1947ء زخمِ دل ہونے لگا پھر خوں چکاں پھر چمک اٹھا مرا دردِ نہاں آ سنائیں ہم تجھے اے مہرباں بن گئی ناسورِ دل جو داستاں انقلابِ کشورِ ہندوستاں دل گداز و روح فرسا خوں چکاں بن گیا جب کشورِ عالی نشاں کافر و مشرک...
  7. فہد اشرف

    جوش نظم: تقاضائے سرد مہری

    جوش ملیح آبادی "یادوں کی برات' میں اس نظم کے بارے میں لکھتے ہیں کہ— ”اب میں اپنی انوکھی نظم پیش کر رہا ہوں جس کی دنیائے شاعری میں کوئی نظیر ہی نہیں ملتی اور میں دعوے کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ جب سے اس کرۂ ارض پر شاعری کا آغاز ہوا ہے اس وقت سے لے کر آج کی تاریخ کی تاریخ تک کا ایک مصرع بھی دنیا کی...
  8. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے :::::: Shaz Tamkanat

    کُہرام وہ پستیاں کہ ہمالہ تِری دُہائی ہے تمام دیوتا خاموش، سر جُھکائے ہُوئے ہزار راکھشسوں کی ہنسی کا ہے کُہرام ہزار ناگ نِکل آئے ، پَھن اُٹھائے ہُوئے شاؔذ تمکنت 1985- 1933 حیدرآباد دکن، انڈیا
  9. محمد تابش صدیقی

    نظم: ۔۔۔اگر تم ساتھ نہ دو ٭ نعیم صدیقی

    نعیم صدیقی صاحب کی ایک طویل نظم پیشِ خدمت ہے: "۔۔۔اگر تم ساتھ نہ دو" رفیقۂ حیات سے اے جان! اگر تم ساتھ نہ دو تو تنہا مجھ سے کیا ہو گا! تم آؤ فرض بلاتا ہے دنیا میں تغیر آتا ہے ایک طوفاں جوش دکھاتا ہے اک فتنہ شور مچاتا ہے ہم لوگ ابھی آزاد نہیں ذہنوں کی غلامی باقی ہے تقدیر کی شفقت سے حاصل تدبیر...
  10. کاشفی

    مسلماں اور ہندو کی جان - کہاں ہے میرا ہندوستان - اجمل سلطانپوری

    مسلماں اور ہندو کی جان کہاں ہے میرا ہندوستان میں اُس کو ڈھونڈ رہا ہوں
  11. فہد اشرف

    مجاز ایک غمگین یاد

    ایک غمگین یاد مرے پہلو بہ پہلو جب وہ چلتی تھی گلستاں میں فراز آسماں پر کہکشاں حسرت سے تکتی تھی محبت جب چمک اٹھتی تھی اس کی چشم خنداں میں خمستان فلک سے نور کی صہبا چھلکتی تھی مرے بازو پہ جب وہ زلف شب گوں کھول دیتی تھی زمانہ نکہتِ خلد بریں میں ڈوب جاتا تھا مرے شانے پہ جب سر رکھ کے ٹھنڈی...
  12. فہد اشرف

    ساحر جواہر لال نہرو

    جواہر لال نہرو جسم کی موت کوئی موت نہیں ہوتی ہے جسم مٹ جانے سے انسان نہیں مر جاتے دھڑکنیں رکنے سے ارمان نہیں مر جاتے سانس تھم جانے سے اعلان نہیں مر جاتے ہونٹ جم جانے سے فرمان نہیں مر جاتے جسم کی موت کوئی موت نہیں ہوتی ہے وہ جو ہر دین سے منکر تھا، ہر اک دھرم سے دور پھر بھی ہر دین، ہر اک دھرم...
  13. محمد تابش صدیقی

    نظم: قرآن کا مہینہ

    سورة البقرہ کی آیت نمبر 185 کا منظوم مفہوم بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کو سنوارنے پر راحیل فاروق بھائی اور عاطف ملک بھائی کا مشکور ہوں۔ اور استادِ محترم کی قبولیت پر احباب کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الۡقُرۡاٰنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَ...
  14. اَبُو مدین

    ساحر آؤ کہ آج غور کریں اس سوال پر۔ ساحر لدھیانوی

    آؤ کہ آج غور کریں اس سوال پر دیکھے تھے ہم نے جو وہ حسیں خواب کیا ہوئے دولت بڑھی تو ملک میں افلاس کیوں بڑھا خوشحالئ عوام کے اسباب کیا ہوئے جو اپنے ساتھ ساتھ چلے کوئے دار تک وہ دوست وہ رفیق وہ احباب کیا ہوئے کیا مول لگ رہا ہے شہیدوں کے خون کا مرتے تھے جن پہ ہم وہ سزا یاب کیا ہوئے بے کس برہنگی...
  15. فہد اشرف

    اکبر الہ آبادی آم نامہ

    نامہ نہ کوئی یار کا پیغام بھیجئے اس فصل میں جو بھیجئے بس آم بھیجئے ایسا ضرور ہو کہ انہیں رکھ کے کھا سکوں پختہ اگرچہ بیس تو دس خام بھیجئے معلوم ہی ہے آپ کو بندے کا ایڈریس سیدھے الہ آباد مرے نام بھیجئے ایسا نہ ہو کہ آپ یہ لکھیں جواب میں تعمیل ہوگی پہلے مگر دام بھیجئے
  16. فہد اشرف

    کیفی اعظمی: سومنات

    سومنات بت شکن کوئی کہیں سے بھی نہ آنے پائے ہم نے کچھ بت ابھی سینے میں سجا رکھے ہیں اپنی یادوں میں بسا رکھے ہیں دل پہ یہ سوچ کے پتھراؤ کرو دیوانو کہ جہاں ہم نے صنم اپنے چھپا رکّھے ہیں وہیں غزنی کے خدا رکّھے ہیں بت جو ٹوٹے تو کسی طرح بنا لیں گے انہیں ٹکڑے ٹکڑے سہی دامن میں اٹھا لیں گے انہیں پھر...
  17. محمد تابش صدیقی

    اقبال نظم: دین و تعلیم

    دین و تعلیم ٭ مجھ کو معلوم ہیں پیرانِ حرم کے انداز ہو نہ اخلاص تو دعوائے نظر لاف و گزاف اور یہ اہلِ کلیسا کا نظامِ تعلیم ایک سازش ہے فقط دین و مروت کے خلاف اس کی تقدیر میں محکومی و مظلومی ہے قوم جو کر نہ سکی اپنی خودی سے انصاف فطرت افراد سے اغماض بھی کر لیتی ہے کبھی کرتی نہیں ملت کے گناہوں...
  18. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ::::: Baquer Zaidi

    نظم اللہ جمیلُ و یحبُ الجمال (اللہ حَسِین ہے اور حُسن سے محبّت کرتا ہے) خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ خالقِ کُلِّ ممکنات ہے وہ خالقِ کائناتِ حُسن ہی حُسن اُس کی ذات و صِفات حُسن ہی حُسن حُسن سے مُنکشف نمودِ خُدا حُسن ہی حُسن ہے وجودِ خُدا سر بَسر حُسنِ نُورِ ذات ہے وہ صاحبِ مظہَرِ صِفات ہے وہ...
  19. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں چند اشعار اصلاح کی نیت سے پیش کر رہا ہوں۔ نظم نگاہوں میں مری کیسا یہ لرزہ خیز منظر ہے سکوں عنقا ہوا ہے اور حالت دل کی ابتر ہے شکستہ سی گلی ہے، گھر بھی کچھ مسمار دیکھے ہیں کہ جیسے عہدِ رفتہ کے کوئی آثار دیکھے ہیں کھڑا ہوں میں...
  20. طارق شاہ

    امجد اسلام امجد ::::::دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ ! ::::::Amjad Islam Amjad

    دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ ! کوئی ایسا گھر بھی ہے شہر میں، جہاں ہر مکین ہو مطمئن کوئی ایسا دن بھی کہیں پہ ہے، جسے خوفِ آمدِ شب نہیں یہ جو گردبادِ زمان ہے، یہ ازل سے ہے کوئی اب نہیں دلِ بے خبر، ذرا حوصلہ! یہ جو خار ہیں تِرے پاؤں میں، یہ جو زخم ہیں تِرے ہاتھ میں یہ جو خواب پھرتے ہیں دَر بہ دَر، یہ...
Top