ادھوری شام رہنے دو

ردا فاطمہ

محفلین
محبت غرض سے آگے
بہت آگے کا جذبہ ہے
سو ممکن ہی نہیں تم کو
محبت ہو گئی ہو گی
یہ جو وقتی سا جذبہ ہے
اسے تم عام رہنے دو
جو تھم جانے سے ڈر جائے
ادھوری شام رہنے دو
ضرورت کو ضرورت تک
اگر محدود کر پاؤ
تمہیں جو وہم لاحق ہے
اسے کافور کر پاؤ
تو میرے اور تمہارے
درمیاں جو ایک پردہ ہے
جھجک کا چاک ہو جائے
یہ جذبہ خاک ہو جائے

ردا فاطمہ
 
Top