دِل مُبتلائے حسرتِ دِیدار ہی تو ہے فُرصت وَبا کے دَم سے یہ بیکار ہی تو ہے کب دِل کو اِنحرافِ روابِط تھا یُوں قبُول ہر وقت ذکرِ مرگ سے بیزار ہی تو...
غزل سِراؔج اورنگ آبادی جس کو مزا لگا ہے تِرے لب کی بات کا ہرگز نہیں ہے ذَوق اُسے پِھر نبات کا دیکھے سے اُن لبوں کے جسے عُمرِ خضر ہے پیاسا...
ہو چکا وعظ کا اثر واعظ اب تو رندوں سے درگزر واعظ صبح دم ہم سے تو نہ کر تکرار ہے ہمیں پہلے دردِ سر واعظ بزمِ رنداں میں ہو اگر شامل پھر تجھے کچھ...
غزلِ خواجہ حیدرعلی آتش ہوتا ہے سوزِ عِشق سے جل جل کے دِل تمام کرتی ہے رُوح، مرحلۂ آب و گِل تمام حقا کے عِشق رکھتے ہیں تجھ سے حَسینِ دہر دَم...
ڈاکٹر مہتاب حیدر نقوی پھر کسی خواب کی پلکوں پہ سواری آئی خوش اُمیدی کو لئے بادِ بہاری آئی پُھول آئے ہیں نئی رُت کے، نئی شاخوں پر موجۂ ماہِ دِل...
غزلِ شفیق خلش مجھ سے کیوں بدگُمان ہے پیارے تجھ پہ صدقے یہ جان ہے پیارے ہلکی لرزِش سے ٹُوٹ جاتا ہے دِل وہ کچّا مکان ہے پیارے میں ہی کیوں موردِ...
کچھ موجِ ہوا پیچاں، اے میر! نظر آئی شاید کہ بہار آئی، زنجیر نظر آئی دلّی کے نہ تھے کُوچے، اوراقِ مصوّر تھے جو شکل نظر آئی، تصویر نظر آئی مغرور...
جھگڑا دانے پانی کا ہے، دام و قفس کی بات نہیں اپنے بس کی بات نہیں، صیّاد کے بس کی بات نہیں جان سے پیارے یار ہمارے قیدِ وفا سے چھوٹ گئے سارے رشتے...
غزل (نواب حیدر یار جنگ بہادر علامہ علی حیدر طباطبائی نظم) ساقیا خالی نہ جائے ابر یہ آیا ہُوا ہورہے ہیں سرخ شیشے، دل ہے للچایا ہُوا داغ دل چمکا جو...
سید شہزاد ناصر صاحب نے گلشن آرا سید کی آواز میں "موسیقی کی دنیا" میں یہ غزل شاملِ محفل کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ ابھی تک "پسندیدہ کلام کے زمرے میں...
مقدور نہیں اس کی تجلّی کے بیاں کا جوں شمع سراپا ہو اگر صرف زباں کا پردے کو تعیّن کے درِ دل سے اٹھا دے کھلتا ہے ابھی پل میں طلسماتِ جہاں کا ٹک...
مفت آبروئے زاہدِ علّامہ لے گیا اِک مُغ بچہ اتار کے عمّامہ لے گیا داغِ فراق و حسرتِ وصل، آرزوئے شوق میں ساتھ زیرِ خاک بھی ہنگامہ لے گیا پہنچا...
جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں پھر کہاں ہے جو ترے حلقۂ گیسو میں نہیں ایک تم ہو تمہارے ہیں پرائے دل بھی ایک میں ہوں کہ مرا دل مرے قابو میں...
شورشِ کائنات نے مارا موت بن کر حیات نے مارا پرتوِ حسنِ ذات نے مارا مجھ کو میری صفات نے مارا ستمِ یار کی دہائی ہے نگہِ التفات نے مارا میں تھا...
خاص اِک شان ہے یہ آپ کے دیوانوں کی دھجیاں خود بخود اڑتی ہیں گریبانوں کی سخت دشوار حفاظت تھی گریبانوں کی آبرو موت نے رکھ لی ترے دیوانوں کی رحم...
کام کرتی رہی وہ چشمِ فسوں ساز اپنا لبِ جاں بخش دکھایا کیے اعجاز اپنا سرو گڑ جائیں گے گُل خاک میں مل جاویں گے پاؤں رکھے تو چمن میں وہ سرافراز...
جب یار دیکھا نین پھر دل کی گئی چنتا اتر ایسا نہیں کوئی عجب، راکھے اسے سمجھائے کر جب آنکھ سے اوجھل بھیا، تڑپن لگا میرا جِیا حقّا الہٰی کیا کیا،...
مہی گذشت کہ چشمم مجالِ خواب ندارد مرا شبی است سیہ رو کہ ماہتاب ندارد گیا وہ چاند نظر کو مجالِ خواب نہیں شبِ سیہ کے مقدر میں ماہتاب نہیں نہ عقل...
منظوم ترجمہ از حکیم شمس الالسلام ابدالی، فارسی غزل امیر خسرو گفتم کہ روشن از قمر گفتا کہ رخسار منست گفتم کہ شیرین از شکر گفتا کہ گفتار منست...
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں