فارسی زبان

  1. حسان خان

    ڈیڑھ سو سال قبل ماوراءالنہر و تُرکستان کی لسانی صورتِ حال

    "تاجِکان فارسی کا ایک زبانچہ بولتے ہیں، جو اطراف کے تُرکی زبانچوں سے بِسیار زیادہ مُتاثر ہے، اور جس نے کئی تُرکی الفاظ قبول کر لیے ہیں۔ مع ہٰذا، اِس زبانچے میں ایسے کئی آریائی الفاظ محفوظ رہ گئے ہیں جو جدید فارسی میں استعمال نہیں ہوتے، اور یہ چیز اِن خِطّوں میں اِس [تاجک] نسل کے طویل دوام کا ایک...
  2. حسان خان

    "ہر تُرک کے لیے فارسی اور ہر فارس کے لیے تُرکی جاننا لازم ہے" - محمود خواجہ بہبودی

    ماوراءالنہری مُفکِّر و ادیب «محمود خواجه بهبودی» (وفات: ۱۹۱۹ء) تُرکستان سے جاری ہونے والے مجلّے «آینه» میں ۱۹۱۳ء میں لکھے گئے مقالے «ایککی اېمس، تۉرت تیل لازم» (دو نہیں، چار زبانیں لازم ہیں) میں ایک جا لکھتے ہیں: "تُرکستان‌نینگ سمرقند و فرغانه ولایت‌لرینده فارسچه سۉیله‌تورگن بیر نېچه شهر و...
  3. حسان خان

    "زبانِ فارسی سیکھو" - بوسنیائی شاعر سربرنیچا نائبی افندی کی نصیحت

    عُثمانی دور میں بوسنیا کے پائتخت سرائے بوسنا (سرائیوو) سے نکلنے والے تُرکی جریدے 'وطن' میں رُومی تقویم کے مطابق ۱۶ کانونِ اول (دسمبر)، ۱۸۸۷ء کو اِک مقامی شاعر «سْرَبْرَنیچا نائبی افندی» کی ایک بیس بَیتی تُرکی مثنوی «نصیحت‌نامه» شائع ہوئی تھی جس میں اُنہوں نے علم کی اہمیت میں، اور طلَبۂ علوم کو...
  4. حسان خان

    "زبانِ فارسی شاعری کے لیے تخلیق ہونے والی زبان ہے" - عُثمانی البانوی ادیب شمس الدین سامی فراشری

    شاعرِ ملّیِ البانیہ نعیم فراشری کے برادر، اور مشہور عُثمانی ادیب و مؤلّف شمس‌الدین سامی فراشری (وفات: ۱۹۰۴ء) اپنی تُرکی کتاب 'خُرده‌چین'، جو ۱۳۰۲ھ/۱۸۸۵ء میں شائع ہوئی تھی، کے دیباچے میں لکھتے ہیں: عُثمانی رسم الخط میں: "…ظن ایدرم که، بیوک بوناپارتڭ اوروپا لسانلری حقّنده اولان مشهور بر تقسیمی...
  5. حسان خان

    اناطولیہ اور دیگر عُثمانی سرزمینوں میں فارسی کی ترویج میں مولانا رُومی کا کردار

    شادی آیدېن (از تُرکیہ) اپنے مقالے 'فارسچا دیوان صاحیبی عۏثمان‌لې سولطان‌لارې و دیوان‌لارېنېن نۆسخالارې' (صاحبِ دیوانِ فارسی عُثمانی سلاطین اور اُن کے دیوانوں کے نُسخے) میں لکھتے ہیں: "اناطولیہ اور دیگر عُثمانی سرزمینوں میں فارسی زبان و شاعری اور ایرانی ثقافت کے رواج کے دوام میں مولانا رومی کی...
  6. حسان خان

    آذربائجانی تُرکوں کی فارسی کی جانب رغبت - فریدون بیگ کؤچرلی

    قفقازی آذربائجانی ادیب فریدون بیگ کؤچرلی اپنی کتاب 'آذربایجان ادبیاتې' (ادبیاتِ آذربائجان)، جو اُن کی وفات کے بعد ۱۹۲۵ء میں استانبول سے شائع ہوئی تھی، کی جلدِ اول میں لکھتے ہیں: "کئچمیش‌ده شوکت و قوت صاحبی اۏلان ایران دولتی مدتِ متمادیه ایله تمامی آذربایجان ولایتینه صاحب‌لیک و حکم‌ران‌لېق...
  7. حسان خان

    "البانوی شہر ارگِری کے تمام افراد فارسی خواں ہیں" - عُثمانی سیّاح اولیا چلَبی کا مشاہدہ

    میری نظر میں عُثمانی سلطنت کی ایک لائقِ تحسین ترین چیز یہ ہے کہ وہ زبان و ادبیاتِ فارسی کی، بلقان تک کے علاقوں میں سرایت و اشاعت کا باعث بنی تھی۔ سترہویں عیسوی صدی کے عُثمانی سیّاح و سفرنامہ نگار اولیا چلَبی اپنے مشہور سفرنامے 'سِیاحت‌نامہ' کی جلدِ ہشتم میں عُثمانی البانیہ کے شہر ارگِری کے مردُم...
  8. حسان خان

    چند فارسی و ایرانی نام

    مَروارِید / مُروارِید (زنانہ) = دُر، موتی تاجِکستان میں اِس لفظ کا تلفُّظ بہ فتحِ میم 'مَروارِید' ہوتا ہے، جبکہ مردُمِ ایران اِس لفظ کا تلفُّظ بہ ضمِّ میم 'مُروارِید' کرتے ہیں۔
  9. حسان خان

    فارسی اور تُرکی کی باہمی قُربت - علی بیگ حُسین زادہ

    آذربائجانی-تُرکِیَوی مُصنّف علی بیگ حُسین زادہ قفقازی آذربائجان سے شائع ہونے والے تُرکی مجلّے 'فُیوضات' میں سال ۱۹۰۶ء میں لکھتے ہیں: "قومیت بحثینه گلینجه معلوم‌دور که، روسیا اهالیسی‌نین بیر قسمی تۆرک‌لردن عبارت اۏلدوغو کیمی، ایرانېن دا بۆتۆن جهتِ شمالیه‌سی بالخاصّه آذربایجان قطعه‌سی تۆرک‌دۆر...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری شد جهان پُر از طنینِ فارسی - پاکستانی شاعر ضیاء محمد ضیاء

    شد جهان پُر از طنینِ فارسی هست عالَم خوشه‌چینِ فارسی تشنگان را سلسبیل و کوثر است چشمهٔ ماءِ مَعینِ فارسی هست روشن‌تر ز رویِ آفتاب چهرهٔ ماهِ مُبینِ فارسی شعله‌ها در سینه افروزد همی نغمه‌هایِ آتشینِ فارسی بر زبانم هست هر دم دوستان ذکرِ لذّت‌آفرینِ فارسی می‌سرایم گرچه در اردو سُخن هست فکرِ من...
  11. حسان خان

    علامہ اقبال کی فارسی میں مہارت - ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی

    ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی اپنی کتاب 'طَیَرانِ آدمیّت' (۲۰۰۳ء) میں شامل مضمون 'شیوهٔ غزل‌سرایی اقبال' میں لکھتے ہیں: "اقبال بر اثر ممارست و تتبّع در دواوین شاعران پارسی‌گوی چنان در زبان فارسی مهارت یافت که توانست دقیق‌ترین افکار عرفانی و مشکل‌ترین معانی فلسفی و علمی و اخلاقی را در قالب...
  12. حسان خان

    فارسی زبان و ادب بانیِ جمہوریۂ آذربائجان محمد امین رسول زادہ کی نظر میں

    ۱۹۱۸ء میں جمہوریۂ آذربائجان کی بنیاد رکھنے والے اور مُلکِ ہٰذا کے اولین صدر محمد امین رسول زادہ عثمانی استانبول سے طبع ہونے والے مجلّے 'سبیل الرَّشاد' میں ۱۵ شوّال ۱۳۳۰ھ/۲۶ ستمبر ۱۹۱۲ء میں شائع ہونے والے اپنے مقالے 'ایران نه‌دیر؟' (ایران کیا ہے؟) کے اختتام میں لکھتے ہیں: "ایران اُدَباسې‌نېن شرق...
  13. حسان خان

    ملّا نصرالدین اور فارسی زبان

    امروز یہ پُرمزاح حکایت ترکی زبان میں پڑھنے کو ملی: ملّا نصرالدین ایک گفتگو میں شامل ہوا۔ یہاں وہاں کی اور آب و ہوا کی باتیں ہونے لگیں۔ گفتگو کے دوران وہاں موجود ایک شخص نے اُس سے کہا: "خواجۂ من، آپ کی خواجگی پر ہمیں کوئی کلام نہیں۔ لیکن افسوس کہ آپ فارسی نہیں جانتے! اِسی باعث مسجد میں دیے جانے...
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعر عبید زاکانی کا لطیفہ۔

    شخصی دعوی خدایی می کرد او را پیش خلیفه بردند. خلیفه به او گفت پارسال اینجا یکی دعوی پیغمبری می گرد او را بکشتند. گفت کار نیک کرده اند که من او را نفرستاده بودم. ایک شخص نے خدائی کا دعویٰ کیا۔ اسے خلیفہ کے روبرو لایا گیا۔ خلیفہ نے اسے کہا کہ گذشتہ سال ادھر کسی نے پیغمبری کا دعویٰ کیا۔ لوگوں نے...
  15. حسان خان

    فارسی زدہ کہنہ تُرکی نثر کے نمونے

    ہمارے یہاں عموماً یہ تصور کیا جاتا ہے کہ گویا صرف اردو ہی واحد فارسی زدہ زبان ہے اور صرف اردو ہی کو فارسی زبان و ادب نے عُمقاً متاثر کیا ہے، لیکن، واللہ و باللہ، حقیقت اور میرا شخصی تجربہ یہ ہے کہ جتنی زیادہ فارسی پرست، فارسی آمیز و فارسی زدہ زبان کہنہ ترکی رہی ہے اُس کے مقابلے میں قدیم اردو کتب...
  16. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    ایزد نیافرید هنوز آن دل کاندر جهان درآمد و خرم شد (خاقانی شروانی) ۵۲۰ھ - ۵۹۵ھ لفظی ترجمہ: خدا نے نہیں خلق کیا ابھی تک وہ دل؛ جو دنیا میں اندر آیا اور خوش ہوا۔ بامحاورہ ترجمہ: خدا نے ابھی تک ایسا کوئی دل خلق نہیں کیا جو دنیا میں آ کر خوش ہوا ہو۔ اِیزَد = خدا آفَریدن = خلق کرنا، تخلیق کرنا، پیدا...
  17. حسان خان

    بی بی سی فارسی کے تاجک خبرنگار داریوش رجبیان کی جانب سے میری فارسی نثر کی حوصلہ افزائی

    تاجکستان کے بعض نامور اہلِ قلم نے چند سال قبل ماوراءالنہری فارسی کی وضعیت بہتر کرنے، اسے شوروی دور کے نقائص اور بیماریوں سے تندرست رکھنے، فارسی خط کے تاجکستان میں جلد سے جلدتر نفاذ کی کوششوں کے لیے، تاجکستان اور دوسرے فارسی گو ملکوں کے درمیان لسانی، ادبی اور ثقافتی رابطوں میں اضافہ کرنے کے لیے،...
  18. حسان خان

    انگریزی زبان کے لاطینی و یونانی الاصل الفاظ کی کُل فیصد

    اردو محفل کے ایک دوست عارف کریم صاحب نے چند ماہ قبل مجھے مخاطب کر کے ایک دوستانہ اعتراض کا اظہار کیا تھا: ایک لسانیاتی طالبِ عالم اور فارسی زبان کے ایک غیور عاشق ہونے کی حیثیت سے میں اس اعتراض کا جواب دینا چاہتا ہوں۔ لیکن جواب سے قبل میں اولاً انگریزی زبان میں موجود لاطینی و یونانی الاصل الفاظ...
  19. حسان خان

    "میر سید علی ہمدانی زبانِ فارسی کے مبلغ تھے"

    "میر سید علی ہمدانی کی بے نظیر شخصیت اور پُرثروت تالیفات زمانوں سے اہلِ علم و دانش کی توجہ کو جلب کرتی آ رہی ہیں۔" یہ بات آج شہرِ دوشنبہ میں عالموں اور دانشمندوں کی موجودگی میں منعقد ہونے والے موتمر 'میر سید علی ہمدانی کا عالمی تمدن میں مقام' کے دوران کہی گئی۔ مذکورہ موتمر بزرگ مفکر میر سید علی...
  20. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    روز عرسِ بیدل: روز چهارم ماه صفر یکی از روزهای‌ برجستهٔ تاریخ ادبیات افغانستان به شمار می‌آید و به نام "روز عرس بیدل" معروف است. این روز در غالب کشور‌های آسیای میانه که با ادبیات دری انس و الفت دارند و ادبیات مشترکشان به شمار می‌آید با مراسم خاصی تجلیل می‌شود. در تاجکستان و ازبکستان و سایر بلاد...
Top