فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

حسان خان

لائبریرین
ایزد نیافرید هنوز آن دل
کاندر جهان درآمد و خرم شد
(خاقانی شروانی) ۵۲۰ھ - ۵۹۵ھ
لفظی ترجمہ: خدا نے نہیں خلق کیا ابھی تک وہ دل؛ جو دنیا میں اندر آیا اور خوش ہوا۔
بامحاورہ ترجمہ: خدا نے ابھی تک ایسا کوئی دل خلق نہیں کیا جو دنیا میں آ کر خوش ہوا ہو۔

اِیزَد = خدا
آفَریدن = خلق کرنا، تخلیق کرنا، پیدا کرنا
آفرید = آفریدن کے ماضیِ مطلق کا صیغۂ شخصِ سومِ مفرد؛ اُس نے خلق کیا
نیافرید (نه+آفرید) = اُس نے خلق نہیں کیا
ایزد نیافرید = ایزد نے خلق نہیں کیا
هَنوز = ابھی، ابھی تک، تا حال
آن = وہ
که = جو
اندر = در، درون، میں
کاندر (تلفظ: کَنْدَر) = که اندر
اندر جھان = در جھان، دنیا میں
درآمدن = اندر آنا، داخل ہونا، وارد ہونا، ورود کرنا وغیرہ
درآمد = درآمدن کے ماضیِ مطلق کا صیغۂ شخصِ سومِ مفرد؛ وہ اندر آیا، وہ داخل ہوا
و = اور
خُرّم = خوش، شاد، شادمان
شُدن = ہونا، ہو جانا
شد = شدن کے ماضیِ مطلق کا صیغۂ شخصِ سومِ مفرد؛ وہ ہوا، وہ ہو گیا
خرم شدن = خوش ہونا
خرم شد = وہ خوش ہوا
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
برادرم حسان خان بہت مفید اور معلوماتی سلسلہ شروع کیا ہے یہ ! فارسی کی تعلیم و ترویج کے لئے آپ کی لگن اور مسلسل کوشش قابلِ ستائش ہیں ۔
اس لڑی کے عنوان میں ٹائپو ہے اسے درست کرلیجئے ۔ مبتدیوں کے لیے فارسی اشعار
کی لفظی تحلیل و تجزیہ ۔
 

حسان خان

لائبریرین
فارسی میں کسی مصدر سے ماضیِ مطلق بنانے کا طریقہ بہت آسان ہے، اور سب سے پہلے یہی قاعدہ سکھایا جاتا ہے۔ بس مصدر کے 'ن' کو حذف کر دیجیے، آپ کو ماضیِ مطلق کے شخصِ سومِ مفرد کا صیغہ مل جائے گا۔ یعنی:
آفَریدن = خلق کرنا => آفَرید = اُس نے خلق کیا
اب باقی اشخاص کے لیے اِس بُنِ ماضی میں 'م، ی، یم، ید، ند' کی متّصل ضمائر کا اضافہ کر دیجیے:
آفریدم = میں نے خلق کیا
آفریدی = تم نے خلق کیا
آفرید = اُس نے خلق کیا
آفریدیم = ہم نے خلق کیا
آفریدید = آپ نے خلق کیا
آفریدند = انہوں نے خلق کیا
یاد رہے کہ زبانِ فارسی میں تذکیر و تانیث کی تفریق نہیں ہے، اِس لیے یہ ساری شکلیں مذکر اور مؤنث دونوں صورتوں میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
نَیافَرید
الفِ ممدودہ سے شروع ہونے والے افعال کے شروع میں جب علامتِ نفی 'ن/نه' پیوستہ کی جاتی ہے تو تلفظ میں آسانی کے لیے الفِ ممدودہ کو یا میں بدل دیا جاتا ہے اور اِس یا کو یائے میانجی کہتے ہیں۔ مثلاً
نه + آفرید = نیافرید
نه + آمد = نیامد
نه + آسود = نیاسود
نه + آرامید = نیارامید

اسی طرح الفِ مقصورہ سے شروع ہونے والے افعال اور علامتِ نفی کے درمیان بھی یائے میانجی آتی ہے، لیکن اِس صورت میں یا کی حرکت وہی ہوتی ہے جو الفِ مقصورہ کی تھی۔ مثلاً:
نه + اُفتادم = نیُفتادم
نه + اَفگندی = نیَفگندی
وغیرہ


تذکیر: ماوراءالنہر میں 'افتادن' کا تلفظ عموماً الف پر زبر کے ساتھ یعنی 'اَفتادن' کیا جاتا ہے، اس لیے وہاں مذکورۂ بالا لفظ کو 'نَیَفتادم' کہا جائے گا۔
 
آخری تدوین:
بسیار خوب برادرم حسان خان۔ این خوب سلسلہ شروع کردید۔

بسیار: بہت
خوب:اچھا۔
برادرم: برادر+م=برادرِ من، یعنے میرے بھائی۔من فارسی میں "میں" کے لئے مستعمل ہے۔
این:یہ

کردید: کردن کا صیغہء حاضر جمع۔ کردن=کرنا۔لہٰذا کردید=آپ نے کیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
دمی با دوست در خلوت به از صد سال در عشرت
من آزادی نمی‌خواهم که با یوسف به زندانم
(سعدی شیرازی)
ترجمہ: دوست کے ساتھ خلوت میں ایک لمحہ صد سالہ عشرت سے بہتر ہے؛ میں آزادی نہیں چاہتا کہ میں یوسف کے ساتھ زندان میں ہوں۔


دم = لمحہ، لحظہ
دمی (دم + یای نکرہ) = ایک لمحہ، کوئی لمحہ
با = ساتھ
با دوست = دوست کے ساتھ
در = میں
در خلوت = خلوت میں
بِه = خوب
از = سے

بِه از = سے بہتر، سے خوب تر
صد = سَو
در عشرت = عشرت میں
بِه از صد سال در عشرت = عشرت میں سو سال سے بہتر
من = مَیں
خواستن = خواہش کرنا، چاہنا، آرزو کرنا، آرزو رکھنا وغیرہ
خواه = خواستن کا مضارع
خواهم = میں چاہو‌ں
می‌خواهم (علامتِ اسمترار 'می' + خواھم) = میں چاہتا ہوں
نمی‌خواهم (نه + می‌خواهم) = میں نہیں چاہتا
که = کیونکہ
با یوسف = یوسف کے ساتھ
به = یہ کثیر المعانی حرفِ جر یہاں ظرفِ مکان کے طور پر یعنی 'در' یا 'میں' کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
به زندان = زندان میں
به زندانم = زندان میں ہوں


× 'خواستن' اور 'خواهم' میں 'واوِ معدولہ' ہے، یعنی اِن الفاظ کے املاء میں موجود 'واو' تلفظ میں نہیں آتا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
تا توانی دفعِ غم از خاطرِ غم‌ناک کن
در جهان گریاندن آسان است، اشکی پاک کن
(ملک‌الشعرای بهار)

ترجمہ: جہاں تک تمہارے لیے ممکن ہے خاطرِ غم ناک سے غم کو دور کرو؛ دنیا میں رلانا آسان ہے، تم کوئی اشک صاف کرو۔

تا = تک، جہاں تک، جب تک
توانِستن = کر سکنا، قادر ہونا
توان = توانستن کا مضارع
توانی = تم کر سکو
دفع کردن = دور کرنا
دفعِ غم کردن = غم کو دور کرنا
از = سے
خاطِر = ذہن؛ فکر؛ خیال ؛ ضمیر وغیرہ
غم‌ناک = غمگین
کردن = کرنا
کُن = کردن کا فعلِ امرِ مفرد یعنی تم کرو
در = میں
در جهان = دنیا میں
گِریانْدن = رُلانا
است = ہے
اشکی (اشک + یائے نکرہ) = ایک اشک، کوئی اشک
پاک کردن = پاک کرنا، صاف کرنا، محو کرنا
پاک کُن = پاک کرو، صاف کرو
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شکریہ اوشو بھائی۔ :)
اگر آپ کے یا کسی بھی دوست کے ذہن میں کوئی سوال آئے تو بلاتأمّل پوچھ لیجیے گا۔ مجھے اپنی زبان 'فارسی' کی ترویج سے بہت زیادہ خوشی محسوس ہوتی ہے، اور اِس سلسلے میں مَیں ہر ممکنہ مدد کے لیے تیار رہتا ہوں۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جیتے رہو حسان میاں۔۔۔۔ ایک آس ہے کہ کبھی ہم بھی فارسی سمجھ سکیں گے۔ اور جب تم جیسے دوستوں کی طرف دیکھتے ہیں تو آس اور بندھ جاتی ہے کہ یہی لوگ تو ہمارے معاون ہوں گے۔ جزاکم اللہ
 

حسان خان

لائبریرین
جیتے رہو حسان میاں۔۔۔۔ ایک آس ہے کہ کبھی ہم بھی فارسی سمجھ سکیں گے۔ اور جب تم جیسے دوستوں کی طرف دیکھتے ہیں تو آس اور بندھ جاتی ہے کہ یہی لوگ تو ہمارے معاون ہوں گے۔ جزاکم اللہ
نیرنگ بھائی، ایک اردو دان کے لیے فارسی بہت آسان زبان ہے۔ آپ بس مصمم ارادہ کر کے بسم اللہ کیجیے، میری ضمانت ہے کہ آپ صرف تین مہینوں میں اس قابل ہو جائیں گے کہ خود ہی حافظ اور سعدی کو سمجھنے لگیں گے۔ ہمارے محمد ریحان قریشی بھائی نے فروری میں فارسی سیکھنے کا آغاز کیا تھا، اور اب ماشاءاللہ وہ فارسی اشعار کا اردو ترجمہ کر رہے ہیں۔آپ چونکہ قدیم اردو ادب سے اچھی واقفیت رکھتے ہیں، اِس لیے آپ کو بیشتر فارسی اسماء، صفات، حتیٰ کہ افعال بھی یاد نہیں کرنے پڑیں گے، بس صرف چند آسان اور منظم دستوری قواعد ذہن نشیں کرنے پڑیں گے۔ کوئی مشکل پیش آئی بھی تو مدد کے لیے یہاں بہت سے دوست ہمہ وقت حاضر ہیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نیرنگ بھائی، ایک اردو دان کے لیے فارسی بہت آسان زبان ہے۔ آپ بس مصمم ارادہ کر کے بسم اللہ کیجیے، میری ضمانت ہے کہ آپ صرف تین مہینوں میں اس قابل ہو جائیں گے کہ خود ہی حافظ اور سعدی کو سمجھنے لگیں گے۔ ہمارے محمد ریحان قریشی بھائی نے فروری میں فارسی سیکھنے کا آغاز کیا تھا، اور اب ماشاءاللہ وہ فارسی اشعار کا اردو ترجمہ کر رہے ہیں۔آپ چونکہ قدیم اردو ادب سے اچھی واقفیت رکھتے ہیں، اِس لیے آپ کو بیشتر فارسی اسماء، صفات، حتیٰ کہ افعال بھی یاد نہیں کرنے پڑیں گے، بس صرف چند آسان اور منظم دستوری قواعد ذہن نشیں کرنے پڑیں گے۔ کوئی مشکل پیش آئی بھی تو مدد کے لیے یہاں بہت سے دوست ہمہ وقت حاضر ہیں۔
بخدا آج تک اس سے زیادہ شوق کو ہوا دینے والا مکالمہ مجھ سے کسی نہیں کیا۔ ورنہ میں کب کا فارسی سیکھ لیتا۔ بس میں بھی شروع کرتا ہوں۔ ان شاء اللہ ۔۔۔۔ ابجد خواں سمجھ کر راہ سجھائی جائے۔ جزاک اللہ
 

حسان خان

لائبریرین
فارسی کے اکثر افعال کے معنوں سے بھی اردو دان واقف ہوتے ہیں۔ مثلاً اگر وہ کہیں 'گفتن' دیکھتے ہیں تو 'گفتگو'، 'گفتار' 'گفتہ' جیسے الفاظ کی وجہ سے وہ فوراً سمجھ لیتے ہیں کہ 'گفتن' کا معنی 'کہنا' ہے۔ اور اگر کہیں 'دیدن' نظر آئے تو 'دیدہ'، 'دید'، 'دیدار' کے باعث اُنہیں یہ سمجھنے میں مدت نہیں لگتی کہ 'دیدن' کا معنی 'دیکھنا' ہے۔ اِس فعل کا مضارع 'بین' بھی اردو کی درجنوں تراکیب میں مستعمل ہے مثلاً دوربین، خوش بین، بد بین، بینندہ، بینا، نابینا وغیرہ۔ کہنے کا مقصد یہ ہے فارسی سیکھتے وقت ایک اردو دان کو بہت کم محنت کرنی پڑتی ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
فارسی کے اکثر افعال کے معنوں سے بھی اردو دان واقف ہوتے ہیں۔ مثلاً اگر وہ کہیں 'گفتن' دیکھتے ہیں تو 'گفتگو'، 'گفتار' 'گفتہ' جیسے الفاظ کی وجہ سے وہ فوراً سمجھ لیتے ہیں کہ 'گفتن' کا معنی 'کہنا' ہے۔ اور اگر کہیں 'دیدن' نظر آئے تو 'دیدہ'، 'دید'، 'دیدار' کے باعث اُنہیں یہ سمجھنے میں مدت نہیں لگتی کہ 'دیدن' کا معنی 'دیکھنا' ہے۔ اِس فعل کا مضارع 'بین' بھی اردو کی درجنوں تراکیب میں مستعمل ہے مثلاً دوربین، خوش بین، بد بین، بینندہ، بینا، نابینا وغیرہ۔ کہنے کا مقصد یہ ہے فارسی سیکھتے وقت ایک اردو دان کو بہت کم محنت کرنی پڑتی ہے۔
اسی طرح خیزم، خندم، گریم وغیرہ کا معانی اخذ کرنے میں بھی مشکل نہیں ہوتی۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگرچه دوست به چیزی نمی‌خرد ما را
به عالمی نفروشیم مویی از سرِ دوست
(حافظ شیرازی)
اگرچہ دوست ہمیں کسی بھی چیز کے بدلے میں نہیں خریدتا لیکن ہم پوری دنیا کے بدلے میں بھی دوست کے سر کا ایک بال بھی نہ بیچیں۔
(مترجم: محمد وارث)

به = یہاں یہ کثیرالمعانی لفظ 'به عوض' کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
چیزی = کوئی چیز، ایک چیز
به چیزی = کسی چیز کے عوض
خریدن = خریدنا
خر = 'خریدن' کا مضارع
خَرَد = وہ خریدے
می‌خَرَد = وہ خریدتا ہے
نمی‌خَرَد = وہ نہیں خریدتا
ما = ہم
را = کو
ما را = ہم کو
عالَم = دنیا
عالمی = ایک دنیا، کوئی دنیا
به عالمی = ایک دنیا کے عوض، کسی دنیا کے عوض
فُروختن = فروخت کرنا، بیچنا
فُروش = 'فروختن' کا مضارع
فُروشیم = ہم بیچیں
نفُروشیم = ہم نہ بیچیں
مُو = بال
مویی = ایک بال، کوئی بال
از = سے
دوست = محبوب
از سرِ دوست = دوست کے سر سے
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
اسی طرح خیزم، خندم، گریم وغیرہ کا معانی اخذ کرنے میں بھی مشکل نہیں ہوتی۔
فارسی اردو کے مشترک الفاظ بے شمار ہیں، بس ان میں چھپے زمانے اور ضمیریں قابو میں آ جائیں تو بس سمجھیں کام بن گیا۔ یہ فارسی زبان کا حُسن ہے کہ ایک ہی لفظ میں نہ صرف زمانہ بھی چھپا ہوتا ہے بلکہ شخص بھی، اردو انگریزی وغیرہ میں اس کے لیے کم از کم دو یا اس سے زیادہ الفاظ ہوتے ہیں، مثلا "نوشت" اس میں زمانہ ماضی بھی ہے اور صیغہ غائب واحد بھی۔ اردو میں ترجمہ تین لفظوں میں ہوگا، "اُس نے لکھا"۔ شروع شروع میں یہ چیز ذرا تنگ کرتی ہے، لیکن گنجِ مراد کی کلید بھی بس یہیں کہیں ہے۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
فارسی اردو کے مشترک الفاظ بے شمار ہیں، بس ان میں چھپے زمانے اور ضمیریں قابو میں آ جائیں تو بس سمجھیں کام بن گیا۔ یہ فارسی زبان کا حُسن ہے کہ ایک ہی لفظ میں نہ صرف زمانہ بھی چھپا ہوتا ہے بلکہ شخص بھی، اردو انگریزی وغیرہ میں اس کے لیے کم از کم دو یا اس سے زیادہ الفاظ ہوتے ہیں، مثلا "نوشت" اس میں زمانہ ماضی بھی ہے اور صیغہ غائب واحد بھی۔ اردو میں ترجمہ تین لفظوں میں ہوگا، "اُس نے لکھا"۔ شروع شروع میں یہ چیز ذرا تنگ کرتی ہے، لیکن گنجِ مراد کی کلید بھی بس یہیں کہیں ہے۔ :)
مبتدی کے حوالے سے کوئی آسان سی کتاب تجویز کریں وارث بھائی۔
 
Top