چند فارسی و ایرانی نام

حسان خان

لائبریرین
مَروارِید / مُروارِید (زنانہ) = دُر، موتی

تاجِکستان میں اِس لفظ کا تلفُّظ بہ فتحِ میم 'مَروارِید' ہوتا ہے، جبکہ مردُمِ ایران اِس لفظ کا تلفُّظ بہ ضمِّ میم 'مُروارِید' کرتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مَنِیژہ (زنانہ) = شاہنامۂ فردوسی کے مطابق تُورانی پادشاہ افراسیاب کی دُختر کا نام، جس پر ایرانی نوجوان پہلوان بِیژن عاشق ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں افراسیاب نے بِیژن کو ایک چاہ میں ڈال دیا تھا، جہاں سے اُس کو رُستم نے آزاد کروایا تھا۔ بیژن و منیژہ کی داستان شاہنامہ کی مشہورترین داستانوں میں سے ایک ہے۔
یہ نام فارسی کی بجائے باستانی دور کی ایرانی گروہ کی زبانوں سے تعلق رکھتا ہے، اور ایک جا اِس نام کا معنی 'زادۂ خیال و آرزو' نظر آیا ہے، لیکن معلوم نہیں کہ یہ کتنا درست ہے۔
 
پاکستانی پختونوں میں میں نے چند لوگوں کا نام "گشتاسپ" اور "فریدوں" بھی سن رکھا ہے حالانکہ مجھے امید نہیں تھی کہ فارسی اور شاہنامہ کا اتنا اثر اب تک باقی رہا ہوگا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مَروارِید / مُروارِید (زنانہ) = دُر، موتی

تاجِکستان میں اِس لفظ کا تلفُّظ بہ فتحِ میم 'مَروارِید' ہوتا ہے، جبکہ مردُمِ ایران اِس لفظ کا تلفُّظ بہ ضمِّ میم 'مُروارِید' کرتے ہیں۔
ایران میں اس طرح کی ضمہ کی حرکت کی شکلیں شاید کافی عام ہوں گی ۔
میرا ایرانی دوست عمرا ن بھی عُمران ( Omron ) لکھا پڑھا بولا کرتا تھا۔واللہ اعلم۔
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے نریمن نام یہاں عرب لڑکیوں میں ملتا ہے۔ یہ بھی اصلاََ عجمی نام ہی ہے شاید ۔
نریمان
'نریمان' بھی شاہنامۂ فردوسی کے ایک پہلوان کا نام ہے۔ یہ نام مردوں کے لیے ایران، ماوراءالنہر اور جمہوریۂ آذربائجان میں، جبکہ زَنوں کے لیے تُرکیہ، بلقانی مُسلمانوں اور پس عُثمانی عربوں میں استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً گوگل کے ذریعے لُبنانی عورتوں میں اس کا استعمال (ناريمان کی شکل میں) نظر آیا ہے۔ یہ عُثمانی اثر ہے اور مصر وغیرہ عرب ممالک میں فرہاد اور شیرین جیسے عجمی ناموں کے رواج کا باعث بھی عُثمانی دورِ حکومت ہے۔

انٹرنیٹ پر موجود 'قاموس معاني الأسماء' میں اِس نام کے ذیل میں یہ لکھا نظر آیا ہے:
اسم علم مؤنث فارسي، وهو عندهم مذكر، وقد أحبوه لرقته، فسموا به الأنثى. وهو اسم بطل إيراني أسطوري كبير، وردت بطولاته في الشاهنامة.
ترجمہ: ایک فارسی مؤنث نام، جو اُن کے ہاں مُذکّر ہے۔ یہ نام اپنی نرمی و نازُکی کی بِنا پر پسند کیا گیا، لہٰذا اِس کو مؤنّثوں کے لیے بروئے کار لایا گیا۔ یہ ایک عظیم اساطیری ایرانی قہرَمان (ہیرو) کا نام ہے، جس کی قہرَمانیوں کا ذکر شاہنامہ میں ہوا ہے۔

لغت نامۂ دہخدا کے مطابق، نریمان اوَستائی زبان کا مأخذ رکھنے والا نام ہے، جس کا معنی مرد سِرِشت، نرمنِش (نر کی فطرت رکهنے والا)، پہلوان، جسُور، دلیر، طاقت ور وغیرہ ہے۔ شاہنامۂ فردوسی میں نریمان رُستم کے دادا سام کا پدر تھا۔
 
آخری تدوین:
Top