بشیر بدر

  1. سیما علی

    منفرد لب و لہجے کے مشہور شاعر ”#ڈاکٹر_بشیر_بدرؔ صاحب“ کا یومِ ولادت...

    آج - 15؍فروری 1935 منفرد لب و لہجے کے مشہور شاعر ”#ڈاکٹر_بشیر_بدرؔ صاحب“ کا یومِ ولادت... نام #سیّد_محمد_بشیر، اور تخلص #بدرؔ ہے ۔ وہ 15؍فروری 1935ء کو کان پور میں پیدا ہوئے۔ اعلی تعلیم علی گڑھ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ ایم اے کے امتحان میں یونیورسٹی کے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے پر...
  2. سیما علی

    بشیر بدر ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے

    ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے تمہارے نام کی اک خوبصورت شام ہو جائے عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو ہوائیں تیز ہوں اور...
  3. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::جگنُو کوئی سِتاروں کی محفِل میں کھو گیا:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل بشیر بدرؔ جگنُو کوئی سِتاروں کی محفِل میں کھو گیا اِتنا نہ کر ملال، جو ہونا تھا ہو گیا پروردِگار! جانتا ہے تُو دِلوں کے حال مَیں جی نہ پاؤں گا، جو اُسے کُچھ بھی ہو گیا اب دیکھ کر اُسے، نہیں دھڑکے گا میرا دِل کہنا کہ، یہ سبق بھی مجھے یاد ہو گیا بادل اُٹھا تھا سب کو رُلانے کے واسطے آنچل...
  4. فرخ منظور

    بشیر بدر راہوں میں کون آیا گیا کچھ پتا نہیں ۔ بشیر بدر

    راہوں میں کون آیا گیا کچھ پتا نہیں اس کو تلاش کرتے رہے جو ملا نہیں بے آس کھڑکیاں ہیں ستارے اداس ہیں آنکھوں میں آج نیند کا کوسوں پتا نہیں میں چپ رہا تو اور غلط فہمیاں بڑھیں وہ بھی سنا ہے اس نے جو میں نے کہا نہیں دل میں اسی طرح سے ہے بچپن کی ایک یاد شاید ابھی کلی کو ہوا نے چھوا نہیں چہرے پہ...
  5. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::نَظر سے گُفتگُو، خاموش لَب تمُھاری طرح:::::: Dr. Bashir Badr

    غزلِ بشیر بدر نَظر سے گُفتگُو، خاموش لَب تمھاری طرح غزل نے سِیکھے ہیں انداز سب تمھاری طرح جو پیاس تیز ہو تو ریت بھی ہے چادرِ آب دِکھائی دُور سے دیتے ہیں سب تمھاری طرح بُلا رہا ہے زمانہ، مگر ترستا ہُوں کوئی پُکارے مُجھے بے سَبَب تمھاری طرح ہَوا کی طرح مَیں بیتاب ہُوں، کہ شاخِ گُلاب لہکتی ہے...
  6. فرحان محمد خان

    بشیر بدر ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے - بشیر بدر

    ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے کہیں کاروبار سی دوپہر کہیں بد مزاج سی شام ہے یونہی روز ملنے کی آرزو بڑی رکھ رکھاؤ کی گفتگو یہ شرافتیں نہیں بے غرض اسے آپ سے کوئی کام ہے کہاں اب دعاؤں کی برکتیں وہ نصیحتیں وہ ہدایتیں یہ مطالبوں کا خلوص ہے یہ ضرورتوں کا سلام ہے وہ دلوں میں آگ...
  7. فرحان محمد خان

    بشیر بدر تم مجھے رات کا جلتا ہوا جنگل کر دو-بشیر بدر

    آگ لہرا کے چل رہے ہو اِسے آنچل کر دو تم مجھے رات کا جلتا ہوا جنگل کر دو چاند سا مصرع اکیلا ہے مرے کاغذپر چھت پہ آجاؤ مرا شعر مکمل کر دو میں تمہیں دل کی سیاست کا ہنر دیتا ہوں اب اسے دھوپ بنا دو مجھے بادل کر دو تم مجھے چھوڑکے جاؤ گے تو مر جاؤں گا یوں کرو جانے سے پہلے مجھے پاگل کر دو اپنے آنگن...
  8. فہد اشرف

    بشیر بدر ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں

    غزل ساتھ چلتے جا رہے ہیں پاس آ سکتے نہیں اک ندی کے دو کناروں کو ملا سکتے نہیں دینے والے نے دیا سب کچھ عجب انداز سے سامنے دنیا پڑی ہے اور اٹھا سکتے نہیں اس کی بھی مجبوریاں ہیں، میری بھی مجبوریاں روز ملتے ہیں مگر گھر میں بتا سکتے نہیں کس نے کس کا نام اینٹوں پر لکھا ہے خون سے اشتہاروں سے یہ...
  9. فہد اشرف

    بشیر بدر شبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہوا

    غزل شبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہوا آنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوا اب ان دنوں میری غزل خوشبو کی اک تصویر ہے ہر لفظ غنچے کی طرح کِھل کر ترا چہرہ ہوا شاید اسے بھی لے گئے اچھے دنوں کے قافلے اس باغ میں اک پھول تھا تیری طرح ہنستا ہوا ہر چیز ہے بازار میں اس ہاتھ دے اس ہاتھ لے...
  10. فہد اشرف

    بشیر بدر اداسی کے چہرے پڑھا مت کرو:: بشیر بدر

    غزل اداسی کے چہرے پڑھا مت کرو غزل آنسووں سے لکھا مت کرو بہر حال یہ آگ ہی آگ ہیں چراغوں کو ایسے چھوا مت کرو دعا، آنسوؤں میں کھلا پھول ہے کسی کے لیے بد دعا مت کرو تمہیں لوگ کہنے لگیں بے وفا زمانے سے اتنی وفا مت کرو اگر واقعی تم پریشان ہو کسی اور سے تذکرہ مت کرو خدا کے لیے چاندنی رات میں...
  11. فہد اشرف

    بشیر بدر ہم کو بیکار لیے پھرتے ہو بازاروں میں

    غزل ہم کو بیکار لیے پھرتے ہو بازاروں میں ہم نہ یوسف ہیں نہ یوسف کے خریداروں میں ملک تقسیم ہوئے دل تو سلامت ہیں ابھی کھڑکیاں ہم نے کھلی رکھی ہیں دیواروں میں اک زباں جس کو غزل کہیئے مجرم ٹھہری شاہزادی کو چنا جائے گا دیواروں میں اک حویلی میں چہکتے ہوئے پنچھی کی طرح تیری آواز ابھی قید ہے درباروں...
  12. فہد اشرف

    بشیر بدر یہاں سورج ہنسیں گے آنسوؤں کو کون دیکھے گا

    غزل یہاں سورج ہنسیں گے آنسوؤں کو کون دیکھے گا چمکتی دھوپ ہو گی جگنوؤں کو کون دیکھے گا پھلوں کی باغبانی میں تو بارش کی دعا ہو گی گزرتے خوبصورت بادلوں کو کون دیکھے گا اگر ہم ساحلوں پر ڈور کانٹے لے کے بیٹھیں گے تو موجوں میں چمکتی تتلیوں کو کون دیکھے گا ہے سردی واقعی لیکن گھنے کہرے کی یورش میں...
  13. فہد اشرف

    بشیر بدر راکھ اڑتی ہے اب ہلالوں پر

    راکھ اڑتی ہے اب ہلالوں پر دھوپ تھی سیب جیسے گالوں پر آگ محفوظ رکھیے سینے میں برف جمنے لگی ہے بالوں پر پیس کر کس نے لیپ دی ہلدی سبز موسم کے سرخ گالوں پر پیڑ تو کٹ چکا کہاں ہوں گے جو چہکتے بہت تھے ڈالوں پر تم بھی بک جاؤگے ہماری طرح ایک دن چار چھ نوالوں پر جنگلی لڑکیوں نے جنگل میں پھول کاڑھے...
  14. فہد اشرف

    بشیر بدر تلوار سے کاٹا ہے پھولوں بھری ڈالوں کو

    تلوار سے کاٹا ہے پھولوں بھری ڈالوں کو دنیا نے نہیں چاہا ہم چاہنے والوں کو میں آگ تھا پھولوں میں تبدیل ہوا کیسے بچوں کی طرح چوما اس نےمیرے گالوں کو اخلاق، وفا، چاہت سب قیمتی کپڑے ہیں ہر روز نہ اوڑھا کر ان ریشمی شالوں کو برسات کا موسم تو لہرانے کا موسم ہے اڑنے دو ہواؤں میں بکھرے ہوئے بالوں کو...
  15. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::ہر بات میں مہکے ہُوئے جذبات کی خوشبو:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل ہر بات میں مہکے ہُوئے جذبات کی خوشبوُ یاد آئی بہت، پہلی مُلاقات کی خوشبوُ چُھپ چُھپ کے نئی صُبح کا مُنہ چُوم رہی ہے اُن ریشمی زُلفوں میں بَسی، رات کی خوشبوُ موسم بھی ، حَسِینوں کی ادا سِیکھ گئے ہیں بادل ہیں چھپائے ہُوئے برسات کی خوشبوُ گھر کتنے ہی چھوٹے ہوں ، گھنے پیڑ ملیں گے ! شہروں سے...
  16. فہد اشرف

    بشیر بدر مسافر کے رستے بدلتے رہے

    مسافر کے رستے بدلتے رہے مقدر میں چلنا تھا چلتے رہے مرے راستوں میں اجالا رہا دیئے اس کی آنکھوں میں جلتے رہے کوئی پھول سا ہاتھ کاندھے پہ تھا مرے پاؤں شعلوں پہ جلتے رہے سنا ہے انہیں بھی ہوا لگ گئی ہواؤں کے جو رخ بدلتے رہے وہ کیا تھا جسے ہم نے ٹھکرا دیا مگر عمر بھر ہاتھ ملتے رہے محبت...
  17. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::جگنو کوئی سِتاروں کی محِفل میں کھو گیا :::::: Dr. Bashir Badr

    غزل جگنو کوئی سِتاروں کی محِفل میں کھو گیا اِتنا نہ کر ملال ، جو ہونا تھا، ہوگیا پروَردِگار جانتا ہے تُو دِلوں کا حال مَیں جی نہ پاؤں گا، جو اُسے کُچھ بھی ہوگیا اب اُس کو دیکھ کر، نہیں دھڑکے گا میرا دِل کہنا کہ، مجھ کو یہ بھی سبق یاد ہو گیا بادل اُٹھا تھا سب کو رُلانے کے واسطے آنچل...
  18. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::: آنسوؤں سے دُھلی خوشی کی طرح :::::: Dr. Bashir Badr

    غزل آنسوؤں سے دُھلی خوشی کی طرح رشتے ہوتے ہیں شاعری کی طرح دُور ہوکر بھی ہُوں اُسی کی طرح چاند سے دُور چاندنی کی طرح خوبصورت، اُداس، خوفزدہ وہ بھی ہے بیسویں صدی کی طرح جب کبھی بادلوں میں گھِرتا ہے چاند لگتا ہے آدمی کی طرح ہم خُدا بن کے آئیں گے ورنہ! ہم سے مِل جاؤ آدمی کی طرح سب نظر...
  19. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::اچھّا تمھارے شہر کا دستوُر ہو گیا :::::: Dr. Bashir Badr

    غزل اچھّا تمھارے شہر کا دستوُر ہو گیا جِس کو گلے لگا لِیا ، وہ دُور ہو گیا کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کے دِیوانہ بے پڑھے لِکھے مشہوُر ہو گیا محلوں میں ہم نے کتنے سِتارے سجا دیئے لیکن زمِیں سے چاند بہت دُور ہو گیا تنہائیوں نے توڑ دی ہم دونوں کی انا! آئینہ بات کرنے پہ مجبوُر ہو گیا...
  20. فہد اشرف

    بشیر بدر منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے

    منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے معلوم یہ ہوتا ہے بہت تیز چلی ہے شاید شب ہجراں سے ترا ذکر ہوا تھا اے موت بھلی آئی۔ تری عمر بڑی ہے اب انجمن ناز سے وحشت کا سبب کیا شاید مجھے تنہائی شب ڈھونڈ رہی ہے بیمار کے چہرے پہ سویرے کی سپیدی خاکم بدہن! اب یہ چراغ سحری ہے یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے برے...
Top