بشیر بدر :::::اچھّا تمھارے شہر کا دستوُر ہو گیا :::::: Dr. Bashir Badr

طارق شاہ

محفلین



غزل
اچھّا تمھارے شہر کا دستوُر ہو گیا
جِس کو گلے لگا لِیا ، وہ دُور ہو گیا

کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کے
دِیوانہ بے پڑھے لِکھے مشہوُر ہو گیا

محلوں میں ہم نے کتنے سِتارے سجا دیئے
لیکن زمِیں سے چاند بہت دُور ہو گیا

تنہائیوں نے توڑ دی ہم دونوں کی انا!
آئینہ بات کرنے پہ مجبوُر ہو گیا

دادِی سے کہنا اُس کی کہانی سنائیے
جو بادشاہ عِشق میں مزدُور ہو گیا

صُبح ِوِصال پُوچھ رہی ہے عجب سوال
وہ پاس آ گیا کہ ، بہت دُور ہو گیا

کُچھ پھل ضرور آئیں گے روٹی کے پیرا میں
جِس دِن مِرا مُطالبہ منظوُر ہوگیا


بشیر بدؔر

 
آخری تدوین:
Top