بشیر بدر

  1. محسن وقار علی

    بشیر بدر تتلیوں‌ کا مجھے ٹوٹا ہوا پر لگتا ہے

    تتلیوں‌کا مجھے ٹوٹا ہوا پر لگتا ہے دل پہ وہ نام بھی لکھتے ہوئےڈر لگتا ہے رات آئی تو ستاروں بھری چادر تانی خوبصورت مجھے سورج کا سفر لگتا ہے یہ بھی سوتے ہوئے بچے کی طرح ہنستا ہے آگ میں ‌پھول فرشتوں‌کا ہنر لگتا ہے زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمین پاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں‌ سر...
  2. فاتح

    بشیر بدر میرے سینے پر وہ سر رکھے ہوئے سوتا رہا ۔ بشیر بدر

    میرے سینے پر وہ سر رکھے ہوئے سوتا رہا جانے کیا تھی بات میں جاگا کیا روتا رہا شبنمی میں دھوپ کی جیسے وطن کا خواب تھا لوگ یہ سمجھے میں سبزے پر پڑا سوتا رہا وادیوں میں گاہ شبنم اور کبھی خونناب سے ایک ہی تھا داغ سینے میں جسے دھوتا رہا اک ہوائے بے تکاں سے آخرش مرجھا گیا زندگی بھر جو محبت کے...
  3. قرۃالعین اعوان

    بشیر بدر کبھی یوں بھی آ مری آنکھ میں کہ مری نظر کوخبر نہ ہو

    کبھی یوں بھی آ مری آنکھ میں کہ مری نظر کوخبر نہ ہو مجھے ایک رات نواز دے مگر اس کے بعد سحر نہ ہو وہ بڑا رحیم و کریم ہے تجھے یہ صفَت بھی عطا کرے تجھے بھولنے کی دعا کروں تو مری دعا میں اثر نہ ہو مرے بازوؤں میں تھکی تھکی ابھی محو خواب ہے چاندنی نہ اٹھے ستاروں کی پالکی ابھی آہٹوں کا گزر نہ ہو...
  4. فرخ منظور

    ادبی لوگوں کی بے ادبیاں

    بشکریہ راشد اشرف ناہید اختر نے مشفق خواجہ سے ذکر کیا کہ : احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کے مطالعے سے ان کے اندر بھی شاعری کا شوق پیدا ہوا ۔ خواجہ صاحب نے جواب دیا : بڑی خوشی کی بات ہے کہ احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کا کوئی مثبت نتیجہ نکلا ۔ ورنہ اکثر لوگ ان دونوں کے کلام سے متاثر...
  5. خوشی

    بشیر بدر لہروں میں ڈوبتے رھے دریا نہیں ملا ،،،،،،،،،،،،،،،،،، بشیر بدر

    لہروں میں ڈوبتے رھے دریا نہیں ملا اس سے بچھڑ کے پھر کوئی ویسا نہیں ملا وہ بھی بہت اکیلا ھے شاید مری طرح اس کو بھی کوئی چاہنے والا نہیں ملا ساحل پہ کتنے لوگ مرے ساتھ ساتھ تھے طوفاں کی زد میں‌آیا تو تنکا نہیں ملا دو چار دن تو کتنے سکوں سے گزر گئے سب خیریت رہی کوئی اپنا نہیں ملا
  6. فاتح

    بشیر بدر یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو ۔ بشیر بدر

    یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اسے چپکے چپکے پڑھا کرو کوئی ہا تھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ہے، ذرا فاصلے سے ملا کرو مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں جو کہا نہیں وہ سنا کرو، جو سنا نہیں وہ کہا کرو ابھی راہ...
  7. محمد وارث

    بشیر بدر مشاعرے میں

    ڈاکٹر بشیر بدر
  8. شمشاد

    بشیر بدر آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے - بشیر بدر

    آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے پلکوں پہ ستاروں کو لیے رات کھڑی ہے یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے بُرے ہوں اللہ کرئے جھوٹ ہو بہتوں سے سُنی ہے وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیے سائے جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت...
  9. پ

    بشیر بدر غزل - شعلہء گل ، گلاب شعلہ کیا - بشیر بدر

    غزل شعلہء گل ، گلاب شعلہ کیا آگ اور پھول کا یہ رشتہ کیا تم مری زندگی ہو یہ سچ ہے زندگی کا مگر بھروسہ کیا کتنی صدیوں کی قسمتوں کا امیں کوئی سمجھے بساطِ لہجہ کیا جو نہ آدابِ دشمنی جانے دوستی کا اسے سلیقہ کیا جب کمر باندھ لی سفر کیلیے دھوپ کیا ، مینہ کیاہے سایہ کیا سب ہیں...
  10. پ

    بشیر بدر غزل-یہ اگر انتظام ہے ساقی -بشیر بدر

    غزل یہ اگر انتظام ہے ساقی پھر ہمارا سلام ہے ساقی آج تواذن عام ہے رات رندوںکے نام ہے ساقی میرے ساغر میں رات اُتری ہے چاند تاروںکا جام ہے ساقی ایک آئے گا،ایک جائے گا مے کدے کا نظام ہے ساقی جام ٹوٹے ،صراحیاں ٹوٹیں یہ بھی اک قتل عام ہے ساقی تیرے ہاتھوں سے پی رہاہوںشراب مے کدہ...
  11. سارہ خان

    بشیر بدر اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا ( بشیر بدر)

    اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا ہزاروں جگنوؤں سے بھی اندھیرا کم نہیں ہوتا کبھی برسات میں شاداب بیلیں سوکھ جاتی ہیں ہرے پیڑوں کے گرنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا بہت سےلوگ دل کو اس طرح محفوظ رکھتے ہیں کوئی بارش ہو‘ یہ کاغذ ذرا بھی نم نہیں ہوتا بچھڑتے وقت کوئی بد گمانی دل میں آجاتی اسے بھی...
  12. پ

    دو غزلیں - از بشیر بدر ، ساغر صدیقی

    ہمارے پاس تو آؤ، بڑا اندھیرا ہے کہیں نہ چھوڑ کے جاؤ ، بڑا اندھیرا ہے اُداس کر گئے بے ساختہ لطیفے بھی اب آنسوؤں سے رُلاؤ ، بڑا اندھیرا ہے کوئی ستارہ نہیں پتھروں کی پلکوں پر کوئی چراغ جلاؤ، بڑااندھیرا ہے حقیقتوں میں زمانے بہت گزار چکے کوئی کہانی سناؤ ، بڑا اندھیرا ہے کتابیں کیسی...
  13. خرد اعوان

    بشیر بدر

    راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلجسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں ۔ ایک بار دہلی کی ایک محفل میں بشیر بدر کو کلام سنانے کے لیے بلایا گیا تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے تھے ۔ اچانک میرے کان میں کہا ۔ " یار ! ہم نے دربدر ، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے ؟" (مجتبیٰ حسین...
  14. خرد اعوان

    بشیر بدر عبادتوں کی طرح میں یہ کام کرتا ہوں - بشیر بدر

    عبادتوں کی طرح میں یہ کام کرتا ہوں میرا اصول ہے پہلے سلام کرتا ہوں مخالفت سے میری شخصیت سنورتی ہے میں دشمنوں کا بڑا احترام کرتا ہوں میں اپنی جیب میں اپنا پتا نہیں رکھتا سفر میں صرف یہی اہتمام کرتا ہوں میں ڈر گیا ہوں بہت سایہ دار پیڑوں سے ذرا سی دھوپ بچھا کر قیام کرتا ہوں بشیر بدر کے...
  15. محمداحمد

    بشیر بدر غزل ۔ اچھا تمھارے شہر کا دستور ہو گیا۔ بشیر بدر

    غزل اچھا تمھارے شہر کا دستور ہوگیا جس کو گلے لگا لیا وہ دور ہوگیا کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کے دیوانہ بے پڑھے لکھے مشہور ہو گیا محلوں میں ہم نے کتنے ستارے سجا دیے لیکن زمیں سے چاند بہت دور ہو گیا تنہائیوں نے توڑی دی ہم دونوں کی انا آئینہ بات کرنے پہ مجبور ہو گیا بشیر بدر
  16. پ

    بشیر بدر غزل - سب انے والے بہلا کر چلے گئے ( بشیر بدر)

    سب انے والے بہلا کر چلے گئے آنکھوں پر شیشے چمکا کر چلے گئے ملبے کے نیچے آ کر معلوم ھوا سب کیسے دیوار گرا کر چلے گئے اگر کبھی لوٹیں گے راکھ بٹوریں گے جنگل میں جو آگ لگا کر چلے گئے میں تھا دن تھا اور اک لمبا رستہ تھا سب خیمہ جب لوگ اٹھا کر چلے گئے چٹانوں پر آکر ٹھہرے دو...
  17. پ

    بشیر بدر غزل - چاند ھاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو (بشیر بدر)

    چاند ھاتھ میں بھر کر جگنوؤں کے سر کاٹو اور آگ پر رکھ دو قافلہ پرندوں کا جب زمیں پہ گر جائے چاقوؤں کے سر رکھ دو میں بھی اک شجر ھی ھوں جس پہ آج تک شاید پھول پھل نہیں آئے تم مری ھتیلی پر ایک رات چپکے سے برف کا ثمر رکھ دو دھوپ کا ھرا بجرا آگ کے سمندر میں چل پڑا ھمیں لینے نرم و گرم...
  18. پ

    بشیر بدر غزل - وقت رخصت کہیں تارے کہیں جگنو آئے ( بشیر بدر)

    وقت رخصت کہیں تارے کہیں جگنو آئے ہار پہنانے مجھے پھول سے بازو آئے بس گئی ھے مرے احساس میں یہ کیسی مہک کوئی خوشبو میں لگاؤں تری خوشبو آئے میں نے دن رات خدا سے یہ دعا مانگی تھی کوئی آہٹ نہ ھومرے در پہ اور تو آئے اسکی باتیں کہ گل و لالہ پر شبنم برسے سب کو اپنانے کا اس شوخ کو...
  19. پ

    بشیر بدر غزل - لگی دل کی ھم سے کہی جائے نا ( بشیر بدر)

    لگی دل کی ھم سے کہی جائے نا غزل آنسوؤں سے لکھی جائے نا عجب ھے کہانی مرے پیار کی لکھی جائے لیکن پڑھی جائے نا سویرے سے پنگھٹ پہ بیٹھی رھوں پیا بن گگریا بھری جائے نا نہ مندر نہ مسجد نہ دیروحرم ھماری کہیں بھی سنی جائے نا سناتے سناتے سحر ھو گئی مگر بات دل کی کہی جائے نا...
  20. پ

    بشیر بدر غزل - خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ھواؤں میں ( بشیر بدر)

    خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ھواؤں میں مانگا تھے جسے دن رات دعاؤں میں تم چھت پر نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلا یہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں اس شہر میں اک لڑکی بالکل ھے غزل جیسی بجلی سی گھٹاؤں میں خوشبو سی ھواؤں میں موسم کا اشارہ ھے خوش رہنے دو بچوں کو معصوم محبت ھے پھولوں...
Top