بشیر بدر آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے - بشیر بدر

شمشاد

لائبریرین
آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے
پلکوں پہ ستاروں کو لیے رات کھڑی ہے

یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے بُرے ہوں
اللہ کرئے جھوٹ ہو بہتوں سے سُنی ہے

وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے
بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے

غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیے سائے
جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت دھوپ کھڑی ہے

ہم دلی بھی ہو آئے ہیں لاہور بھی گھومے
اے یار مگر تیری گلی تیری گلی ہے
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت انتخاب ہے۔ بہت شکریہ!
اگر آپ نے بشیر بدر کی کتاب سے لکھی ہے تو ذرا دوباری دیکھیے گا۔ مطلع کے مصرع اولیٰ میں "آہ" کھٹک رہا ہے اور اسی طرح "غزالوں" کی جگہ شاید "غزلوں" ہو گا۔
 

الف عین

لائبریرین
اس کے دو اشعار تو مجھ کو یاد ہی ہیں بنفس نفیس بشیر (بھائی) کی زبانی سنے ہوئے، وہ تو درست ہیں۔ باقی اشعار کے لئے دیکھتا ہوں کہ ’اکائی‘ یا ’امیج‘ میں ہے یہ غزل کیا؟ کمپوزنگ کی غلطی تو یقیناً ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
فاتح بھائی اصل میں میں نے رومن سے یونیکوڈ میں لکھی ہے۔

aa chaa.Ndanii bhii merii tarah jaag rahii hai
palako.n pe sitaaro.n ko liye raat kha.Dii hai

ye baat ki suurat ke bhale dil ke bure ho.n
allaah kare jhuuTh ho bahuto.n se suunii hai

vo maathe kaa matalaa ho ki ho.nTho.n ke do misare
bachapan kii Gazal hii merii mahabuub rahii hai

Gazalo.n ne vahii.n zulfo.n ke phailaa diye saaye
jin raaho.n pe dekhaa hai bahut dhuup ka.Dii hai

ham dillii bhii ho aaye hai.n laahaur bhii ghume
ai yaar magar terii galii terii galii hai
 

الف عین

لائبریرین
ٹوپی اوپر شمشاد کے لئے!!! کیا جغادری رومن سے اردو میں کنورٹ کیا ہے۔ مطلع میں تو ’آ‘ ہی ہو گا۔ اور ’گزلوں کی جگہ ’غزلوں‘ بھی ممکن ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ شمشاد بھائی! اگر رومن سے یونی کوڈ میں منتقلی کیا ہے تب تو یقیناً "آ" اور "غزلوں" ہی لکھا ہو گا۔
آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے
پلکوں کو ستاروں پہ لیے رات کھڑی ہے

غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیے سائے
جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت دھوپ کھڑی ہے
 
Top