بشیر بدر

  1. فہد اشرف

    بشیر بدر محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں

    محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں ہر جگہ ہو لیے اب چلیں دل کہاں مصلحت چاہتی ہے کہ منزل ملے اور دل ڈھونڈتا ہے کوئی کارواں چاندنی بھی مری طرح حیرت میں ہے چھپ گیا کوئی آواز دے کر کہاں جانی پہچانی ہے ہر ادا، ہر نظر ہاں، مگر یہ نہیں یاد دیکھا کہاں رات یوں غم نے پھر دل میں آواز دی جیسے صحرا کی مسجد میں شب...
  2. کاشفی

    بشیر بدر دل میں اک تصویر چھپی تھی آن بسی ہے آنکھوں میں - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) دل میں اک تصویر چھپی تھی آن بسی ہے آنکھوں میں شاید ہم نے آج غزل سی بات لکھی ہے آنکھوں میں جیسے اک ہریجن لڑکی مندر کے دروازے پر شام دیوں کی تھال سجائے جھانک رہی ہے آنکھوں میں اس رومال کو کام میں لاؤ اپنی پلکیں صاف کرو میلا میلا چاند نہیں ہے دھول جمی ہے آنکھوں میں پڑھتا...
  3. فہد اشرف

    بشیر بدر پتھر کے جگر والو۔۔۔۔۔۔۔۔

    پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہے خود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے اک ذہن پریشاں میں خواب غزلستاں ہے پتھر کی حفاظت میں شیشے کی جوانی ہے دل سے جو چھٹے بادل تو آنکھ میں ساون ہے ٹھہرا ہوا دریا ہے بہتا ہوا پانی ہے ہم رنگِ دلِ پر خوں ہم لالۂ صحرائی گیسو کی طرح مضطرب رات کی رانی ہے جس سنگ پہ...
  4. فہد اشرف

    بشیر بدر خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں

    خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں مانگا تھا جسے ہم نے دن رات دعاؤں میں تم چھت پہ نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلا یہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں اس شہر میں اک لڑکی بالکل ہے غزل جیسی بجلی سی گھٹاؤں میں خوشبو سی ہواؤں میں موسم کا اشارہ ہے خوش رہنے دو بچوں کو معصوم محبت ہے پھولوں کی خطاؤں میں...
  5. کاشفی

    بشیر بدر نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی بڑی آرزو تھی ملاقات کی اُجالوں کی پریاں نہانے لگیں ندی گُنگنائی خیالات کی میں چُپ تھا تو چلتی ہوا رُک گئی زباں سب سمجھتے ہیں جذبات کی مقدر مری چشمِ پُر آب کا برستی ہوئی رات برسات کی کئی سال سے کچھ خبر ہی نہیں کہاں دن گزارا کہاں رات کی
  6. کاشفی

    بشیر بدر سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے - بشیر بدر بھوپالی

    غزل (بشیر بدر بھوپالی) سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہے باوضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوں کتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے مجھ میں رہتا ہے کوئی دشمن جانی میرا خود سے تنہائی میں ملتے ہوئے ڈر لگتا ہے بُت بھی رکھے ہیں، نمازیں بھی ادا ہوتی ہیں دل میرا دل...
  7. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::آنکھ رنجیدگی سے بھر آئی:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل آنکھ رنجیدگی سے بھر آئی آج سُننے کو وہ خبر آئی اِن مسائل میں تیری یاد بھی کیا جیسے تتلی پہاڑ پر آئی اپنی ماں کی طرح اُداس اُداس بیٹی شادی کے بعد گھر آئی اب تو مَیں بھی نظر نہیں آتا اے خُدا ! کون سی ڈگر آئی ؟ تم نے جو کُچھ کِیا شرافت میں! وہ ندامت بھی میرے سر آئی ڈاکٹر بشیر بدؔر
  8. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::سُورج مکھی کے گالوں پہ تازہ گُلاب ہے:::::: Dr. Bashir Badr

    غزل سُورج مکھی کے گالوں پہ تازہ گُلاب ہے یہ میرا آفتاب، مِرا ماہتاب ہے ہر تارہ، کپکپاتے ہُوئے ہونٹوں کی دُعا یہ آسمان، حمد و ثنا کی کِتاب ہے بادل ہَوا کی زد پہ بَرَس کے بِکھر گئے اپنی جگہ چمکتا ہُوا آفتاب ہے چَونکے تو، یہ طلِسمِ جہاں ٹُوٹ جائے گا ! عالَم تمام حلقۂ زنجیرِ خواب ہے ناحق خیال...
  9. نیرنگ خیال

    بشیر بدر وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے

    وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے یہ وہی خُدا کی زمین ہے یہ وہی بتوں کا نظام ہے بڑے شوق سے مرے گھر جلا، کوئی آنچ تجھ پہ نہ آئے گی یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے یہاں ایک بچے کے خون سے جو لکھا ہُوا ہے اُسے پڑھیں تِرا کیرتن ابھی پاپ ہے ابھی میرا سجدہ حرام ہے میں یہ...
  10. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::: ادب کی حد میں ہُوں مَیں بے ادب نہیں ہوتا ::::: Dr. Bashir Badr

    غزل ادب کی حد میں ہُوں مَیں بے ادب نہیں ہوتا تمھارا تذکرہ، اب روز و شب نہیں ہوتا کبھی کبھی تو چَھلک پڑتی ہیں یونہی آنکھیں! اُداس ہونے کا ، کوئی سبب نہیں ہوتا کئی اَمِیروں کی محرُومِیاں نہ پُوچھ کہ بس غرِیب ہونے کا احساس اب نہیں ہوتا میں والدین کو، یہ بات کیسے سمجھاؤں ! محبّتوں میں حسب...
  11. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::: آنکھوں میں رہا، دِل میں اُتر کر نہیں دیکھا ::::: Dr. Bashir Badr

    غزل آنکھوں میں رہا، دِل میں اُتر کر نہیں دیکھا کشتی کے مُسافر نے سمندر نہیں دیکھا بے وقت اگر جاؤں گا ،سب چونک پڑیں گے اِک عُمر ہُوئی دِن میں کبھی گھر نہیں دیکھا یاروں کی مُحبت کا یقیں کر لِیا میں نے پُھولوں میں چُھپایا ہُوا خنجر نہیں دیکھا محبُوب کا گھر ہو کہ، بزرگوں کی زمینیں ! جو...
  12. فہد اشرف

    بشیر بدر یہ کسک دل کی دل میں چبھی رہ گئی

    اِک کسک دل کی دل میں چبھی رہ گئی زندگی میں تمہاری کمی رہ گئی ایک میں ایک تم ایک دیوار تھی زندگی آدھی آدھی بٹی رہ گئی رات کی بھیگی بھیگی چھتوں کی طرح میری پلکوں پہ تھوڑی نمی رہ گئی ریت پر آنسوؤں نے تیرے نام کی جو کہانی لکھی بے پڑھی رہ گئی میں نے روکا نہیں وہ چلا بھی گیا بےبسی دور تک...
  13. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::: تھا مِیر جن کو شعر کا آزار مر گئے ::::: Dr. Bashir Badr

    غزل تھا مِیر جن کو شعر کا آزار مر گئے غالب تمھارے سارے طرفدار مر گئے جذبوں کی وہ صداقتیں مرحُوم ہو گئیں احساس کے نئے نئے اِظہار مر گئے تشبیہہ و استعارہ و رمز و کنایہ کیا پَیکر تراش شعر کے فنکار مر گئے ساقی! تِری شراب بڑا کام کر گئی کچھ راستے میں، کچھ پَسِ دِیوار مر گئے تقدیسِ دِل کی عصیاں...
  14. نظام الدین

    یہ نئے مزاج کا شہر ہے، ذرا فاصلے سے ملا کرو

    یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اسے چپکے چپکے پڑھا کرو کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملوگے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ہے، ذرا فاصلے سے ملا کرو مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں جو کہا نہیں وہ سنا کرو، جو سنا نہیں وہ کہا کرو ابھی راہ...
  15. محمداحمد

    غزل ۔ کہیں پنگھٹوں کی ڈگر نہیں، کہیں آنچلوں کا نگر نہیں ۔ بشیر بدر

    غزل کہیں پنگھٹوں کی ڈگر نہیں، کہیں آنچلوں کا نگر نہیں یہ پہاڑ دھوپ کے پیڑ میں کہیں سایہ دار شجر نہیں مجھے ایسی بات بتائیے جو کوئی سنے تو نئی لگے کوئی شخص بھوک سے مرگیا یہ خبر تو کوئی خبر نہیں تیرے نام سے میری راہ میں کوئی دکھ کے پھول بچھا گیا میں تیری زمین کا خواب ہوں مجھے آسمان کا ڈر نہیں...
  16. نیرنگ خیال

    بشیر بدر بڑی آگ ہے، بڑی آنچ ہے، ترے میکدے کے گلاب میں

    بڑی آگ ہے، بڑی آنچ ہے، ترے میکدے کے گلاب میں کئی بالیاں ، کئی چوڑیاں یہاں گھل رہی ہیں شراب میں وہی لکھنے پڑھنے کا شوق تھا ، وہی لکھنے پڑھنے کا شوق ہے ترا نام لکھنا کتاب پر، ترا نام پڑھنا کتاب میں وہ بدن سخن کا جمال ہے، وہ جمال اپنی مثال ہے کوئی ایک مصرعہ نہ کہہ سکا، کبھی اس غزل کے جواب...
  17. عمراعظم

    بشیر بدر ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے۔

    ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے میں خود بھی احتیاطا" اُس طرف سے کم گزرتا ہوں کوئی معصوم کیوں میرے لیئے بدنام ہو جائے عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے مجھے معلوم ہے اُس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہو گا پرندہ...
  18. قرۃالعین اعوان

    بشیر بدر اداس آنکھوں سے آنسو نہیں نکلتے ہیں۔۔۔۔بشیر بدر

    اداس آنکھوں سے آنسو نہیں نکلتے ہیں یہ موتیوں کی طرح سیپیوں میں پلتے ہیں گھنے دھوئیں میں فرشتے بھی آنکھ ملتے ہیں تمام رات کھجوروں کے پیڑ جلتے ہیں میں شاہ راہ نہیں راستے کا پتھر ہوں یہاں سوار بھی پیدل اتر کے چلتے ہیں انہیں کبھی نہ بتانا میں ان کی آنکھوں میں وہ لوگ پھول سمجھ کر مجھے مسلتے ہیں...
  19. محسن وقار علی

    بشیر بدر پاس رہ کر جُدا سی لگتی ہے

    پاس رہ کر جُدا سی لگتی ہے زندگی بےوفا سی لگتی ہے میں تمھارے بغیر بھی جی لوں یہ دُعا، بددُعا سی لگتی ہے نام اُس کا لکھا ہے آنکھوں پر آنسوؤں کی خطا سی لگتی ہے وہ ابھی اِس طرف سے گزرا ہے یہ زمیں آسماں سی لگتی ہے پیار کرنا بھی جُرم ہے شاید آج دُنیا خفا سی لگتی ہے
  20. محسن وقار علی

    بشیر بدر وہ چہرہ ساتھ ساتھ رہا ، جو ملا نہیں

    وہ چہرہ ساتھ ساتھ رہا ، جو ملا نہیں کس کو تلاش کرتے رہے کچھ پتا نہیں شدت کی دھوپ ، تیز ہواؤں کے باوجود میں شاخ سے گرا ہوں ، نظر سے گرا نہیں ‌آخر غزل کا تاج محل بھی ہے مقبرہ ہم زندگی ہیں ، ہم کو کسی نے جیا نہیں جس کی مخالفت ہوئی ، مشہور ہوگیا ان پتھروں سے کوئی پرندہ گرا نہیں تاریکیوں...
Top