بشیر بدر محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں

فہد اشرف

محفلین
محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں
ہر جگہ ہو لیے اب چلیں دل کہاں

مصلحت چاہتی ہے کہ منزل ملے
اور دل ڈھونڈتا ہے کوئی کارواں

چاندنی بھی مری طرح حیرت میں ہے
چھپ گیا کوئی آواز دے کر کہاں

جانی پہچانی ہے ہر ادا، ہر نظر
ہاں، مگر یہ نہیں یاد دیکھا کہاں

رات یوں غم نے پھر دل میں آواز دی
جیسے صحرا کی مسجد میں
شب کی اذاں

گرد اڑ اڑ کے منہ اپنا دیکھا کرے
رکھی ہے راہ میں آئینوں کی دکاں

کچھ تو میں بھی بہت دل
کا کمزور ہوں
کچھ محبت بھی ہے فطرتاً بدگماں

تذک
رہ کوئی ہو ذکر تیرا رہا
اول و آخرش، درمیاں درمیاں

جانے کس دیس سے دل میں آ جاتے ہیں
چاندنی رات میں درد کے کارواں

درمیاں میں نہ لائیں خدا کو بھی ہم
بس وہی وہ سنے جس کی ہے داستاں

بدر صاحب ادھر کا نہ رخ کیجئے
دلی لاہور ہیں شہر جادوگراں

(بشیر بدر)
مجموعۂ کلام: آس
 
Top