بشیر بدر :::::: ادب کی حد میں ہُوں مَیں بے ادب نہیں ہوتا ::::: Dr. Bashir Badr

طارق شاہ

محفلین


غزل
ادب کی حد میں ہُوں مَیں بے ادب نہیں ہوتا
تمھارا تذکرہ، اب روز و شب نہیں ہوتا

کبھی کبھی تو چَھلک پڑتی ہیں یونہی آنکھیں!
اُداس ہونے کا ، کوئی سبب نہیں ہوتا

کئی اَمِیروں کی محرُومِیاں نہ پُوچھ کہ بس
غرِیب ہونے کا احساس اب نہیں ہوتا

میں والدین کو، یہ بات کیسے سمجھاؤں !
محبّتوں میں حسب ونسب نہیں ہوتا

وہاں کے لوگ بڑے دِلفریب ہوتے ہیں
مِرا بہکنا بھی کوئی عجب نہیں ہوتا

میں اُس زمین کا دِیدار کرنا چا ہتا ہُوں !
جہاں کبھی بھی، خُدا کا غضب نہیں ہوتا

بشیر بدؔر
 
Top