خلیل الرحمن اعظمی میرے بزرگ دوست تھے اور میرے کرم فرما۔ کچھ دن سے ان کی بہت یاد آ رہی تھی۔ اور جی چاہا کہ ان کی شاعری برقائی جائے۔
ماہنامہ شاعر ممبئی نے 1980ء میں خلیل الرحمن اعظمی نمبر شائع کیا تھا جس میں ان کے تینوں مجموعوں سے انتخاب شامل تھا۔ شہر یار نے یہ انتخاب کیا تھا۔ میں نے محض اس ای بک...
طوفانی رات میں انتظار
اس کے ریشمی کپڑے ہیں یا تیز ہوا کا شور
چھن چھن کرتی پازیبیں ہیں یا پتّوں کا شور
آنکھیں نیند سے بوجھل ہیں پر دل بھی ہے بے چین
اسی طرح سے کٹ جائے گی کاجل جیسی رین
چلیے ہمارے ڈاکٹر عباس نے بھی پانچ سو شکار کر لیے ہیں۔ اگر سرجن ہیں تو پانچ سو آپریشن کہیے یا پھر یہ کہ اتنے مریضوں کو صحت بخشی ہے یا۔۔۔۔۔
مبارک ہو عباس یہ نصف ہزاریہ۔ اگرچہ یہ موضوع واقعی تمھارے یاد دلانے سے کھولا ہے، شاکر نہ سہی تو اعجاز میدان میں اتر گئے ہیں۔
جنوری تا مارچ ۲۰۰۷ کا شمارہ ۶ تیار کر دیا تھا اور سوچا تھا کہ آج اپ لوڈ کر دوں کہ منیر نیازی کا گوشہ شامل کرنے کا خیال آ گیا۔ اگرچہ اسے میں نے اردو نمبر کا نام دیا ہے۔بہر حال پرسوں تک نہیں کر سکا تو جنوری کے پہلے ہفتے میں، حیدر آباد سے واپسی پر انشاء اللہ اپ لوڈ کر دوں گا۔
مشمولات:
اردو نمبر...
یہ خامی وکا وکی کی نہیں بلکہ ہم ارکان ہی ہے۔ پہلے بھی میں اس کا احساس دلا چکا ہوں کہ جب تک کتاب مکمل نہ ہو، ان کو مکمل کتاب کس طرح کہا جا سکتا ہے۔ اس وقت وکی پر جن کو تکمیل شدہ کہا جا رہا ہے، ان میں صرف دیوانِ غالب ہی کو مکمل کہا جا سکتا ہے۔ جس کے روابط بھی درست ہیں۔ ناصر کاظمی بھی کچھ حد تک...
اردو ہوم ڈاٹ کام پر پردیسی نے پہلے تو ڈاؤن لوڈ سینٹر کا اجراء کیا تھا اور اب وہاں بھی وکی کے طور پر ہی کتب خانہ کھل گیا ہے۔ اس میں دو ایک کتابیں ہماری بھی شامل ہیں۔ یعقوب آسی کے مضامین کا مجموعہ حرفِ کشیدہ، دیوانِ غالب۔ ناصر کاظمی کا کلام اب تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ شاید کچھ یہاں سے ہی لیا گیا ہو،...
عرصے کے انتطار کے بعد انیس الرحمن نے اسے پوسٹ کرنا شروع کیا ہے جس کی بات کافی پہلے کی تھی۔ جزاک اللہ انیس الرحمٰن۔
یہ تفیہم القرآن کی ہی تلخیص ہے۔ یعنی جہاں تک مہں سمجھتا ہوں، اس میں بہت سےتفسیری نوٹس حذف کر دئے گئے ہیں۔ تفہیم القرآن پر کام کرنے والوں کو چاہئے کہ ٔپہلے یہاں دیکھ لیں کہ کیا ہو چکا...
مبارک ہو اہل محفل کہ پہلی بار نومبر میں ایک ماہ میں سو ارکان سے زائد شامل ہوئے ہیں۔ اور اس ماہ محفل کے پیغامات میں بھی تین ماہ کے lull کے بعد دس ہزار سے زیادہ تعداد ہع سکی ہے۔ مبارک ہو۔۔
1857 کی جنگِ آزادی کی ڈیڑھ سو واں سال یہاں منایا جا رہا ہے، مئ 2006 سئے مئ 2007 تک۔ اس پر مجھے خیال ہوا کہ یا پاکستان میں بھی اس اہم وقوعے کو یاد کیا جا رہا ہے؟
بلکہ اکثر میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ پاکستان اپنی تاریخ کہاں سئ شروع کرتا ہے، کیا آزادی میں جناح وغیرہ کے علاوہ کسی اور کا اہم رول مانا...
شاکر عزیز المعروف بہ دوست کے تین ہزار پیغامات مکمل ہو گئے ہیں۔ مبار ہو شاکر۔ ابھی لاگ آف کر گیا تھا کہ اعداد و شمار دیکھے تو یہ خوش خبری دینے کے لئے مجبور کہو گیا ور دوبارہ لاگ ان کر کے پوسٹ کر رہا ہوں۔
ایک بار پھر مبارک