داغ دہلوی

  1. کاشفی

    داغ مجال کس کی ہے اے ستمگر سنائے جو تجھ کو چار باتیں - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) مجال کس کی ہے اے ستمگر سنائے جو تجھ کو چار باتیں بھلا کیا اعتبار تونے، ہزار منہ ہیں ہزار باتیں رقیب کا ذکر وصل کی شب، پھر اُس پہ تاکید ہے کہ سنئے تمہیں تو اک داستاں ٹھہری، ہمیں یہ ہیں ناگوار باتیں اُنہیں نہ کیوں عذر درد ِ سر ہو جب اس طرح کا...
  2. کاشفی

    داغ ذرا وصل پر ہو اشارا تمہارا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) ذرا وصل پر ہو اشارا تمہارا ابھی فیصلہ ہے ہمارا تمہارا بتو! دین و دنیا میں کافی ہے مجھ کو خدا کا بھروسا، سہارا تمہارا اُن آنکھوں کی آنکھوں سے لوں میں بلائیں میسر ہے جن کو نظارا تمہارا محبت کے دعوے ملے خاک میں سب وہ کہتے ہیں کیا ہے اجارا تمہارا...
  3. کاشفی

    داغ کیوں کرتے ہو دنیا کی ہر اک بات سے توبہ - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) کیوں کرتے ہو دنیا کی ہر اک بات سے توبہ منظور تو ہے میری ملاقات سے توبہ؟ بیعت بھی جو کرتا ہے، تو وہ دستِ سبو پر چکراتی ہے کیا رندِ خرابات سے توبہ؟ خود ہم نہ ملیں گے نہ کہیں جائیں گے مہماں کی آپ نے واللہ نئی گھات سے توبہ وہ آئی گھٹا جھوم کے للچانے...
  4. کاشفی

    داغ لطف آرام کا نہیں ملتا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) لطف آرام کا نہیں ملتا آدمی کام کا نہیں ملتا کیسے حاضر جواب ہو کہ جواب میرے پیغام کا نہیں ملتا اُس نے جب شام کا کیا وعدہ پھر پتہ شام کو نہیں ملتا جستجو میں بہت ہے وہ کافر بھید اسلام کا نہیں ملتا مل گیا میں تمہیں وگرنہ غلام کوئی بے دام کا نہیں...
  5. کاشفی

    داغ ستم ہے کرنا، جفا ہے کرنا، نگاہِ اُلفت کبھی نہ کرنا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) ستم ہے کرنا، جفا ہے کرنا، نگاہِ اُلفت کبھی نہ کرنا تمہیں قسم ہے ہمارے سر کی، ہمارے حق میں کمی نہ کرنا ہماری میّت پہ تم جو آنا تو چار آنسو گرا کے جانا ذرا ہے پاس آبرو بھی کہیں ہماری ہنسی نہ کرنا کہاں کا آنا کہاں کا جانا، وہ جانتے ہیں تھیں یہ رسمیں...
  6. کاشفی

    داغ دل پُر اضطراب نے مارا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) دل پُر اضطراب نے مارا اسی خانہ خراب نے مارا میری آنکھوں سے ہے عیاں پسِ مرگ نرگسِ نیم خواب نے مارا دیکھ لینا کہ حشر کا میدان میرے حاضر جواب نے مارا یاد کرتے ہو غیر کے اشعار ہائے اس انتخاب نے مارا دل لگاوٹ نے کردیا بسمل اور پھر اجتناب نے...
  7. کاشفی

    داغ زباں ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) زباں ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا اب آچکا ہے لبوں پر معاملہ دل کا خدا کے واسطے کر لو معاملہ دل کا کہ گھر کے گھر ہی میں ہو جائے فیصلہ دل کا تم اپنے ساتھ ہی تصویر اپنی لے جاؤ نکال لیں گے کوئی اور مشغلہ دل کا قصور تیری نگہ کا ہے کیا خطا اُس کی لگاوٹوں نے بڑھایا ہے...
  8. کاشفی

    داغ اب دل ہے مقام بے کسی کا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) اب دل ہے مقام بے کسی کا یوں گھر نہ تباہ ہو کسی کا کس کس کو مزا ہے عاشقی کا تم نام تو لُو بھلا کسی کا پھر دیکھتے عیش آدمی کا بنتا جو فلک مری خوشی کا گلشن میں ترے لبوں نے گویا رس چوس لیا کلی کلی کا لیتے نہیں بزم میں مرا نام کہتے ہیں خیال ہے کسی کا جیتے ہیں...
  9. فرخ منظور

    داغ لگ چلی بادِ صبا کیا کسی مستانے سے ۔ داغ دہلوی

    لگ چلی بادِ صبا کیا کسی مستانے سے جھومتی آج چلی آتی ہے مے خانے سے چُور ہو جاؤں مگر جاؤں نہ مے خانے سے عہد شیشے سے تو پیمان ہے پیمانے سے روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے مے اوڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے فکر ہے دوست کو احوال سناؤں کیونکر ٹکڑے ہو جاتا ہے کلیجا مرے افسانے سے گر...
  10. کاشفی

    داغ میرے پیامبر سے اُنہیں برہمی ہوئی - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) میرے پیامبر سے اُنہیں برہمی ہوئی یارب کسی کی بات نہ بگڑے بنی ہوئی دل کی لگی ہوئی بھی کوئی دل لگی ہوئی بُجھتی نہیں بجھائے سے ایسی لگی ہوئی میّت پہ میری آکے دل اُن کا دہل گیا تعظیم کو جو لاش مری اُٹھ کھڑی ہوئی وقتِ شگافِ سینہ مکدّر جو تھا یہ دل...
  11. کاشفی

    داغ دل میں فرحت جو کبھی آتی ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی) دل میں فرحت جو کبھی آتی ہے اپنے رونے پہ ہنسی آتی ہے کیوں صبا کو نہ بناؤ ں قاصد ابھی جاتی ہے ابھی آتی ہے کیا ہے گِنتی مرے ارمانوں کی فوج کی فوج چلی آتی ہے یہ سبب کیا ہے جدھر جاتا ہوں سامنے تیری گلی آتی ہے پیشوائی کو تری گلشن میں نکہتِ گل بھی اُڑی آتی ہے جان...
  12. کاشفی

    داغ خرید کر دلِ عاشق کو یار لیتا جا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) خرید کر دلِ عاشق کو یار لیتا جا نہ ہوں جو دام گرہ میں، اُدھار لیتا جا نہ چھوڑ طائر دل کو ہمارے اے صیاد یہ اپنے ساتھ ہی اپنا شکار لیتا جا نکل کے جلد نہ جا اس قدر توقف کر دعائے خیر دلِ بیقرار لیتا جا عدم کو جانے لگا میں تو بولی یہ تقدیر کہ داغِ...
  13. فرخ منظور

    داغ غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا ۔ داغ دہلوی

    غزل غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا تمام رات قیامت کا انتظار کیا کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیا مری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا ہنسا ہنسا کے شبِ وصل اشک بار کیا تسلیاں مجھے دے دے کے بے قرار کیا یہ کس نے جلوہ ہمارے سرِ مزار کیا کہ دل سے شور اٹھا ہائے بے قرار کیا سنا ہے تیغ کو قاتل نے آب دار...
  14. کاشفی

    داغ طرزِ دیوانگی نہیں جاتی - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) طرزِ دیوانگی نہیں جاتی ہوش کی لوں تو، لی نہیں جاتی خلشِ عاشقی نہیں جاتی نہیں جاتی ، کبھی نہیں جاتی بات پُوری کرو ، تمہاری بات بیچ میں سے تو، لی نہیں جاتی کیوں کیئے تھے ستم جو کہتے ہو یہ دُوہائی سُنی نہیں جاتی دیکھ اُس چشمِ مست کو زاہد...
  15. کاشفی

    داغ مجھ کو عشقِ زلفِ عنبر فام ہے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) مجھ کو عشقِ زلفِ عنبر فام ہے صبحِ محشر بھی نظر میں شام ہے عشق پر تکلیف کا الزام ہے درد میرے واسطے آرام ہے حُسن میں حور و پری کا نام ہے آدمی کو آدمی سے کام ہے بزم سے میرے اُٹھانے کے لیئے پوچھتے ہیں آپ کو کچھ کام ہے جس کے دل کو دیکھئے تیرا ہے...
  16. کاشفی

    داغ رگِ جاں سے نزدیک ہے میری جاں تُو - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) رگِ جاں سے نزدیک ہے میری جاں تُو مگر پھر جو دیکھا کہاں میں کہاں تُو حقیقت میں ہے ماسویٰ چیز ہی کیا؟ اِدھر تو اُدھر تو یہاں تو وہاں تُو نہ تو مجھ کو چھوڑے نہ میں تجھ کو چھوڑوں وہیں تو جہاں میں ، وہیں میں جہاں تُو حفیظ اور حافظ بھی ہے نام تیرا...
  17. کاشفی

    داغ حیاء و شرم سے چُپ چاپ کب وہ آ کے چلے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) حیاء و شرم سے چُپ چاپ کب وہ آ کے چلے اگر چلے تو مجھے سِیدھیاں سُنا کے چلے وہ شاد شاد دمِ صبح مُسکرا کے چلے ستم تو یہ ہے کہ مجھ کو گلے لگا کے چلے یہ چال ہے کہ قیامت ہے اے بُتِ کافر خدا کرے کہ یوں ہی سامنے خدا کے چلے ہمارے دُودِ جگر میں ذرا نہیں...
  18. کاشفی

    داغ کہو جب تم کہ ہے بیمار میرا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) کہو جب تم کہ ہے بیمار میرا تو کیوں کر دور ہو آزار میرا بُرائی میں بھی ہوگا کوئی مطلب وہ کرتے ذکر کیوں بے کار میرا مجھے کوسیں، بلا سے گالیاں دیں مگر وہ نام لیں ہر بار میرا کہوں گا حشر میں یہ کون ہیں کون مزا دے جائے گا انکار میرا قیامت ہے...
  19. فاتح

    خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا ۔داغ دہلوی (حامد علی خان، ٹینا ثانی، طلعت عزیز)

    داغ دہلوی کی خوبصورت غزل حامد علی خان کی آواز میں یہی غزل ٹینا ثانی کی آواز میں یہی غزل طلعت عزیز کی آواز میں
  20. کاشفی

    داغ یہ سُنتے ہیں اُن سے یہاں آنے والے - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) یہ سُنتے ہیں اُن سے یہاں آنے والے جہنم میں جائیں وہاں جانے والے ترس کھا ذرا دل کو ترسانے والے اِدھر دیکھتا جا اُدھر جانے والے وہ جب آگ ہوتے ہیں غصہ سے مجھ پر تو بھڑکاتے ہیں اور چمکانے والے مرادل، مرے اشک، غصہ تمہارا نہیں رکتے روکے سے یہ آنے والے...
Top