نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    محشؔر بدایونی ::::: شاعری حسبِ حال کرتے رہے ::::: Mehshar Badayuni

    غزلِ محشؔر بدایونی شاعری حسبِ حال کرتے رہے کون سا ہم کمال کرتے رہے کھائے اوروں نے پھل درختوں کے ہم تو بس دیکھ بھال کرتے رہے سارا دِن دُکھ سمیٹتے گُذرا شب کو ، ردِّ ملال کرتے رہے آدمی کیوں ہے بے خیال اِتنا ؟ خود سے ہم یہ سوال کرتے رہے اور کیا پاسِ زخم کرتے لوگ کوششِ اندمال کرتے رہے...
  2. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاذ تمکنت ::::: آب و سراب ::::: Shaz Tamkanat

    آب و سراب تو یہ چہرہ ہے وہی، دیکھ کے جس کو اکثر سیر چشمی کا ہُوا کرتا تھا احساس مجھے تو یہ باتیں ہیں وہی، راز کی گرہیں تھیں کبھی تو یہ وہ ہے، جو سمجھتی تھی بہت پاس مجھے تو یہ آنکھیں ہیں وہی، بوسۂ لب کے ہنگام بند ہو جاتی تھیں مندر کے کواڑوں کی طرح تو یہ باہیں، مِری دِیوارِ بدن کا تھیں حصار...
  3. طارق شاہ

    شوکؔت ثریّا ::::: بھری بزم میں مُسکرانے کی باتیں ::::Shoukat Suryya

    شوکتؔ ثریا غزل بَھری بزم میں مُسکرانے کی باتیں زمانے سے کی ہیں زمانے کی باتیں کسی پیکرِ حُسن کا ذکرِ شِیریں کسی خواب کے جگمگانے کی باتیں وہ بے تاب سی احتیاطِ تمنّا وہ آنے سے پہلے ہی ،جانے کی باتیں اُفق سے کہیں کوئی بجلی نہ ٹُوٹے ! مِرے لب پہ ہیں آشیانے کی باتیں میسّر جو اخلاص کی خلوتیں ہوں...
  4. طارق شاہ

    ساحر ساحر لُدھیانوی ::::: جہانِ کُہنہ کے مفلوُج فلسفہ دانو ! ::::Sahir Ludhianvi

    جہانِ کُہنہ کے مفلوُج فلسفہ دانو ! نظامِ نَو کے تقاضے سوال کرتے ہیں یہ شاہراہیں اِسی واسطے بنی تھیں کیا؟ کہ اِن پہ دیس کی جنتا سِسک سِسک کے مَرے زمیں نے کیا اِسی کارَن اناج اُ گلا تھا کہ نسلِ آدم و حوّا ، بِلک بِلک کے مَرے مِلیں اِسی لیے ریشم کے ڈھیر بُنتی ہیں کہ دُخترانِ وطن تار تار کو...
  5. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: حمد ہے ، شُکر ہے، ثنا ہے غزل ::::: Baquer Zaidi

    غزل حمد ہے ، شُکر ہے، ثنا ہے غزل عِشق کو حُسن کی عطا ہے غزل خوش عقِیدہ ہے خوش نَوا ہے غزل فکر و احساس کی ضِیا ہے غزل نعت کے شعر خُوب لکھتی ہے واقفِ حقِ مُصطفٰی ؐہے غزل مدحِ مولا علیؑ کے بارے میں غاؔلب و ؔمیر کی نَوا ہے غزل کہیں حُبِّ علیؑ غزل کا مزاج کہیں بغضِ مُعاویہ ہے غزل ہے تغزّل بھی...
  6. طارق شاہ

    اختر شیرانی ::::: جو بَہاروں میں نِہاں رنگِ خزاں دیکھتے ہیں ::::: Akhtar Shirani

    غزل جو بَہاروں میں نِہاں رنگِ خزاں دیکھتے ہیں دیدۂ دل سے، وہی سیرِ جہاں دیکھتے ہیں ایک پردہ ہے غموں کا، جسے کہتے ہیں خوشی! ہم تبسّم میں نہاں، اشکِ رواں دیکھتے ہیں دیکھتے دیکھتے، کیا رنگ جہاں نے بدلے دیدۂ اشک سے، نیرنگِ جہاں دیکھتے ہیں رات ہی رات کی مہماں تھی بہارِ رنگیں پھر وہی صبح، وہی...
  7. طارق شاہ

    احسن مارہروی ::::: ناکام ہیں اثر سے دُعائیں، دُعا سے ہم ::::: Ahsan Marahravi

    غزل ناکام ہیں اثر سے دُعائیں، دُعا سے ہم مجبُور ہیں ،کہ لڑ نہیں سکتے خُدا سے ہم ہوں گے نہ مُنحرف کبھی عہدِ وفا سے ہم چاہیں گے حشر میں بھی، بُتوں کو خُدا سے ہم چاہو گے تم نہ ہم کو، نہ چُھوٹو گے ہم سے تم ! مجبور تم جفا سے ہُوئے ہو، وفا سے ہم آتا نہیں نظر کوئی، پہلوُ بچاؤ کا ! کیونکر بچائیں...
  8. طارق شاہ

    جون ایلیا ::::: مسکنِ ماہ و سال چھوڑ گیا ::::: Jon Elia

    غزل مسکنِ ماہ و سال چھوڑ گیا دِل کو اُس کا خیال چھوڑ گیا تازہ دم جسم و جاں تھے فُرقت میں وصل، اُس کا نِڈھال چھوڑ گیا عہدِ ماضی جو تھا عجب پُرحال ! ایک وِیران حال چھوڑ گیا ژالہ باری کے مرحَلوں کا سفر قافلے، پائمال چھوڑ گیا دِل کو اب یہ بھی یاد ہو، کہ نہ ہو ! کون تھا، کیا ملال چھوڑ گیا...
  9. طارق شاہ

    عدم عبدالحمید عدؔم ::::: عُمر گھٹتی رہی خبر نہ ہُوئی ::::: Abdul Hameed Adam

    غزل عُمر گھٹتی رہی خبر نہ ہُوئی وقت کی بات وقت پر نہ ہُوئی ہجر کی شب بھی کٹ ہی جائے گی اتفاقاً اگر سحر نہ ہُوئی جب سے آوارگی کو ترک کِیا زندگی لُطف سے بسر نہ ہُوئی اُس خطا میں خلوص کیا ہوگا جو خطا ہو کے بھی، نڈر نہ ہُوئی مِل گئی تھی دوائے مرگ، مگر ! خضر پر وہ بھی کارگر نہ ہُوئی کِس...
  10. طارق شاہ

    فراز احمد فرؔاز ::::: دُکھ کی دو اِک برساتوں سے، کب یہ دِل پایاب بھرا ::::: Ahmad Faraz

    غزلِ دُکھ کی دو اِک برساتوں سے، کب یہ دِلِ پایاب بھرا وہ تو کوئی دریا لے آیا ، دریا بھی سیلاب بھرا سوچا تھا! غم کو غم کاٹے، زہر کا زہر بنے تریاق اب دِل آبلہ آبلہ ہے، اور شیشۂ جاں زہراب بھرا تم آ جاتے، تو اُس رُت کی عُمر بھی لمبی ہو جاتی ابھی تھا دیواروں پر سبزہ، ابھی تو صحن گلاب بھرا جانے...
  11. طارق شاہ

    قمر جلالوی ::::: حرم کی راہ کو، نُقصان بُت خانے سے کیا ہو گا ::::: Qamar Jalalvi

    غزل حرم کی راہ کو، نُقصان بُت خانے سے کیا ہو گا خیالاتِ بشر میں، اِنقلاب آنے سے کیا ہو گا کسے سمجھا رہے ہیں آپ، سمجھانے سے کیا ہو گا بجز صحرا نوَردی ، اور دِیوانے سے کیا ہو گا ارے کافر ! سمجھ لے ، اِنقلاب آنے سے کیا ہو گا بنا کعبہ سے بُت خانہ، تو بُت خانے سے کیا ہو گا نمازی سُوئے مسجد جا...
  12. طارق شاہ

    مُحسن بھوپالی ::::: عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم ::::: Mohsin Bhopali

    غزل عظمتِ فن کے پرستار ہیں ہم یہ خطا ہے، تو خطا وار ہیں ہم جہد کی دُھوپ ہے ایمان اپنا منکرِ سایۂ دِیوار ہیں ہم جانتے ہیں ترے غم کی قیمت مانتے ہیں، کہ گنہگار ہیں ہم اُس کو چاہا تھا کبھی خود کی طرح ! آج خود اپنے طلبگار ہیں ہم اہلِ دُنیا سے شکایت نہ رہی وہ بھی کہتے ہیں زیاں کار ہیں ہم...
  13. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری :::::حجابوں میں بھی تُو، نمایاں نمایاں ::::: Firaq Gorakhpuri

    غزلِ فِراق گورکھپُوری حجابوں میں بھی تُو، نمایاں نمایاں فروزاں فروزاں درخشاں درخشاں ترے زُلف و رُخ کا بدل ڈُھونڈھتا ہُوں شبستاں شبستاں، چراغاں چراغاں خط و خال کی تیرے پرچھا ئیا ں ہیں خیاباں خیاباں، گلستان گلستان جنوُنِ محبّت اُن آنکھوں کی وحشت بیاباں بیاباں ، غزالاں غزالاں لپٹ مشکِ...
  14. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری ::::: دَورِ آغازِ جفا ، دِل کا سہارا نکلا ::::: Firaq Gorakhpuri

    غزلِ فِراق گورکھپُوری دَورِ آغازِ جفا ، دِل کا سہارا نکلا حوصلہ کچھ نہ ہمارا، نہ تمھارا نکلا تیرا نام آتے ہی، سکتے کا تھا عالم مجھ پر جانے کس طرح، یہ مذکور دوبارا نکلا ہےترے کشف و کرامات کی ، دُنیا قائل تجھ سے اے دِل! نہ مگر کام ہمارا نکلا عبرت انگیزہے کیا اُس کی جواں مرگی بھی ...
  15. طارق شاہ

    مُضطرخیرآبادی :::::دِل کا مُعاملہ جو سُپرد نظر ہُوا ::::: Muztar Khairabadi

    غزل دِل کا مُعاملہ جو سُپرد نظر ہُوا دُشوار سے یہ مرحلہ دُشوار تر ہُوا اُبھرا ، ہر اِک خیال کی تہہ سے تِرا خیال دھوکا تِری صدا کا، ہر آواز پر ہُوا راہوں میں ایک ساتھ یہ کیوں جل اُٹھے چراغ شاید ترا خیال مرا ہم سفر ہُوا سمٹی تو اور پھیل گئی ، دِل میں موجِ درد پھیلا! تو اور دامنِ غم...
  16. طارق شاہ

    عزیز حامد مدنی عزیز حامد مدنی::::: ثباتِ غم ہے محبّت کی بے رُخی آخر ::::: Aziz Hamid Madni

    غزل عزیز حامد مدنی ثباتِ غم ہے محبّت کی بے رُخی آخر کسی کے کام تو آئی، یہ زندگی آخر کوئی بتاؤ کہ، ہے بھی ، تو اس قدر کیوں ہے؟ ہوا کو میرے گریباں سے دشمنی آخر تری قبا، تری چادر کا ذکر کس نے کیا مگرفسانہ ہوئی، بات ان کہی آخر ترے خیال نے سو رُخ دیے تصوّر کو ہزار شیوہ تھی تیری سپردگی آخر...
  17. طارق شاہ

    بہادر شاہ ظفر ::::: جانِ عالم ہو، کوئی کیونکر جُدا رکھّے تمھیں :::::Bahadur Shah Zafar

    غزل بہادر شاہ ظفؔر جانِ عالم ہو، کوئی کیونکر جُدا رکھّے تمھیں زندگی ہے اے بُتو تم سے، خُدا رکھّے تمھیں خود نُما ہو تم، کوئی پردے میں کیا رکھّے تمھیں وہ رکھے درپردہ ، جو دِل میں چُھپا رکھے تمھیں حضرتِ دِل! کیا کروں میں خُو ہے اُلٹی آپ کی ! تم اُسی سے رہتے ہو خوش، جو خفا رکھّے تمھیں تم تو ہو...
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: خراشِ دل پہ جمائی تھی جو کمال کے ساتھ :::::Shafiq Khalish

    غزل خراشِ دل پہ جمائی تھی جو کمال کے ساتھ وہ دُھول زخم کی صُورت ہٹی خیال کے ساتھ تمام عمر کٹے کیوں نہ پھرملال کے ساتھ جو فیصلے ہوں محبّت کےاشتعال کے ساتھ مری حیات کو،جھونکے ہوئے بہار کے اب وہ چند لمحے جو بیتے تھے خوش جمال کے ساتھ سمجھ سکے نہ تعلق وہ، لاکھ سمجھایا گو گفتگو رہی اُن...
  19. طارق شاہ

    شہریار :::::ہر خواب کے مکان کو مسمار کردیا ہے ::::: Shahryar

    غزلِ ہر خواب کے مکاں کو مسمار کردِیا ہے بہتر دِنوں کا آنا دشوار کردِیا ہے وہ دشت ہو کہ بستی، سایہ سکوت کا ہے جادُو اثر سُخن کو بیکار کردِیا ہے گرد و نواحِ دِل میں خوف و ہراس اِتنا پہلے کبھی نہیں تھا، اِس بار کردِیا ہے کل اور ساتھ سب کے اُس پار ہم کھڑے تھے اِک پَل میں ، ہم کو کِس نے اِس...
  20. طارق شاہ

    تابش دہلوی ::::: بیقراری سی بیقراری ہے ::::: Tabish Dehlvi

    غزل بیقراری سی بیقراری ہے دِن بھی بھاری ہے، رات بھاری ہے زندگی کی بِساط پر اکثر جیتی بازی بھی ہم نے ہاری ہے توڑو دِل میرا ، شوق سے توڑو ! چیز میری نہیں تمھاری ہے بارِ ہستی اُٹھا سکا نہ کوئی یہ غمِ دِل! جہاں سے بھاری ہے آنکھ سے چھُپ کے دِل میں بیٹھے ہو ہائے! کیسی یہ پردہ داری ہے...
Top