کاشفی

محفلین
ترانہ
(پروفیسر سبطِ جعفر شہید)
نبی و آلِ نبی کے مجاہدوں کو سلام
شہیدوں اور شہیدوں کے وارثوں کو سلام

ہر ایک روز ہے اپنے محاسبے کا دن
جو ایسا کرتے ہیں اُن سارے مومنوں کو سلام
 

الف نظامی

لائبریرین
اہلِ نظر کی آنکھ کا تارا علی علی
اہل وفا کے دل کا سہارا علی علی

اک کیف ایک سرور سا رہتا ہے رات دن
جب سے ہوا ہے ورد ہمارا علی علی

اعظم یہ مغفرت کی سند ہے ہمارے پاس
ہم ہیں علی کے اور ہمارا علی علی
 

کاشفی

محفلین
گناہوں کی عادت چھوڑا میرے مولا
مجھے نیک انساں بنا میرے مولا

جو تجھ کو، جو تیرے نبی کو پسند ہے
مجھے ایسا بندہ بنا میرے مولا
 
Top