ایک پرانی غزل ۔ احباب کے ذوق کی نذر! غزل زمانہ ہر اک پل تغیّر میں تھا وہی چل سکا جو تدبر میں تھا ہوا بُرد ہوتی رہیں دستکیں کوئی واہموں کے...
نہ دیکھا ہم نے۔ کوئی بھی لمحہ سُکون والا نہ دیکھا ہم نے اندھیرے دیکھے کہِیں اُجالا نہ دیکھا ہم نے اِسی کو کہتے ہیں زِندگانی، کوئی بتاؤ؟ کبھی...
غزل نظر سے گُزری ہیں دسیوں ہزار تصویریں سجی ہیں دل میں فقط یادگار تصویریں مری کتاب اٹھا لی جو دفعتاًاُس نے گِریں کتاب سے کچھ بے قرار تصویریں...
پڑتا ہے گلنا۔ سفر میں راستوں کے ساتھ چلنا کرو سامان پِھر گھر سے نِکلنا ابھی تو رات گہری ہو چلی ہے ابھی آگے دِیّوں کے سنگ جلنا مزہ جِینے کا تُم...
یادوں کا سنسار۔ زباں کا مُنہ میں اِک ٹکڑا سا جو بیکار رکھا ہے یہ میرا ظرف ہے لب پر نہ کُچھ اِظہار رکھا ہے مِرے اپنوں نے ہی مُجھ کو حقارت سے ہے...
کیا ضروری ہے؟ بڑھاؤں اُن کی طرف ہات، کیا ضروری ہے؟ کریں وہ مُجھ سے کوئی بات، کیا ضروری ہے؟ کبھی کبھار تو ہوتی ہے بادلوں کے بغیر فقط ہو ابر...
دیکھ تو لو۔ تُمہارے بعد کے حالات اِدھر کے دیکھ تو لو ذرا گہرائیوں میں تم اُتر کے دیکھ تو لو تُمہیں دِل کو سجانے کا ھُنر آتا تو ھوگا یہ کُچھ...
ادا کر کے۔ یاد پھینکی ھے دُور اُٹھا کر کے تنگ کرتی ہے تھی پاس آ کر کے پِھر سے کھونا کریں گوارا کیوں "تُجھ کو مانگا بہت دُعا کر کے" آخری قرض...
خسارہ کیوں ہو۔ جِس نے ناشاد کیا، نام تُمہارا کیوں ہو تُم پہ اِلزام مِرے دوست گوارا کیوں ہو شب سِسکتے ہُوئے گُزری ہو بھلا کیوں میری روتے روتے...
چھوڑ جاتے ہی۔ مِلا ہے دِل کو سُکوں تیرے پاس آتے ہی کِھلی ہے کوئی کلی گِیت گُنگنائے ہی میں اپنی آنکھوں کی کم مائگی پہ نادِم ہوں چھلک پڑی ہیں یہ...
غزل اُٹھا رکھوں سبھی کارِ جہاں، کتاب پڑھوں تیاگ دوں یہ جہاں، ناگہاں! کتاب پڑھوں وہاں پہنچ کے نہ جانے کہاں ٹھہرنا ہو سفر میں ہُوں تو یہاں تا...
آنگن یہ میرا گھر ہے یہ میرا کمرہ کہ جس میں بیٹھا میں اپنے آنگن کو دیکھتا ہوں کشادہ آنگن کہ جس میں مٹی کی سُرخ اینٹیں بچھی ہوئی ہیں کیاریوں میں...
غزل موسموں کا مزاج اچھا ہے کل سے بہتر ہے آج، اچھا ہے فرد بہتر، معاشرہ بہتر آپ اچھے، سماج اچھا ہے روٹھ کر بھی وہ مسکراتے ہیں یہ چلن، یہ رواج...
تھی محبت تو محبت سے نبھائی جاتی اسطرح ہستی ء بے کل نہ ستائی جاتی یوں ہمیں چھوڑ کے یکسر تو نہ جایا جاتا تھی شکایت تو ہمیں یار بتائی جاتی...
گنتی کے دُکھ خوش رہنے کے بیس طریقے اپنی جگہ پر ٹھیک مگر دل کو کھائے جاتا ہے اکیسواں غم بائیسواں دُکھ بارہ سال کے بعد سبھی کے دن پھرتے ہیں حوصلہ...
عشق کی بخشش دیکھئے ہم کیا سے کیا ہو گئے ٹوٹ کر کرچی ہوئے پھر جڑ کر کرچی ہو گئے داستاں لکھنے جو بیٹھے حسرتیں لکھ نا سکے وہ خوابوں میں ملا تھا ہم...
آج جب جاسمن صاحبہ کے کیفیت نامہ پر ہم کیفیت نامہ آپ کا اور تبصرہ ہمارا میں اپنے تبصرے فرمانے میں مصروف تھے تو دوران گفتگو احمد بھائی نے اس ردیف...
آج یہ کون مرے شہر کا رستہ بھُولا دیکھ کر جس کو مرا قلب دھڑکنا بھُولا میں ہی مبہوت نہیں حسنِ فسوں گر کی قسم جس نے دیکھا اسے پلکوں کو جھپکنا بھُولا...
عکس اس کا کہ مرا حرفِ دعا ہے، کیا ہے؟ گرد میرے جو معطر سی فضا ہے، کیا ہے؟ کیوں ہے یہ رزقِ سخن اس کے رہینِ منت وہ مرا رب ہے نہ رازق نہ خدا ہے،...
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں