arifkarim

معطل
اللہ مجھے اس شرک سے محفوظ رکھے جسے آپ راہ راست کہتے ہیں۔ خدارا! شیر خدا سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کو علی کرم اللہ وجہہ رہنے دیں معاذ اللہ خدا نہ بنائیں سیدنا علی کو خدا سے ملانا فقہ ءامام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ نہیں بلکہ عبداللہ بن سبا کا عقیدہ ہے
شیعہ مسلک کا عقیدہ جو بھی ہو، آپکو کیا تکلیف ہے؟
 

arifkarim

معطل
آپ کا تکلیف دہ انداز گفتگو بتاتا ہے کہ آپ کو کسی سے بھی بات کرنے کا طریقہ نہیں۔ آپ صرف فتنہ فساد پیدا کرنے کیلیے یہاں آنے کی تکلیف کرتے ہیں۔
کونسا فتنہ فساد؟ جب اہل تشیع کو آپکے عقیدے سے کچھ لینا دینا نہیں تو آپکو کیوں انکے عقیدے پر اعتراض ہے۔
 
انکا دین انکے لئے آپکا دین آپکے لئے۔ اعتراض کس بات پر ہے؟
آپ کی بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ ہر ایک کا دین اس کے اپنے لئے ہے۔ مسئلہ لیبل کا ہے ، جیسے رام ااور بھگوان پر ایمان رکھنے والا مسلم ہو یا اللہ اور اس کے نبی پر ایمان رکھنے والا ہندو کہلائے ۔۔ ایسا کرتے ہیں کہ سب رلا ملا دیتے ہیں ۔ اللہ کی جگہ علی کو اللہ ماننے والا مسلمان ہوسکتا ہے تو پھر اللہ کو پکارا تو رام آگئے کی پوجا کرنے والے پر کیا اعتراض ؟؟؟ وہ بھی تو مسلمان ہوا پھر :) یا پھر کعبے کا طواف کرنے والا ہندو ہوا؟ ۔
 
آپ کی بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ ہر ایک کا دین اس کے اپنے لئے ہے۔ مسئلہ لیبل کا ہے ، جیسے رام ااور بھگوان پر ایمان رکھنے والا مسلم ہو یا اللہ اور اس کے نبی پر ایمان رکھنے والا ہندو کہلائے ۔۔ ایسا کرتے ہیں کہ سب رلا ملا دیتے ہیں ۔ اللہ کی جگہ علی کو اللہ ماننے والا مسلمان ہوسکتا ہے تو پھر اللہ کو پکارا تو رام آگئے کی پوجا کرنے والے پر کیا اعتراض ؟؟؟ وہ بھی تو مسلمان ہوا پھر :) یا پھر کعبے کا طواف کرنے والا ہندو ہوا؟ ۔

زبردست سرور صاحب--- جی خوش کر دیا آپ نے
 

تجمل حسین

محفلین
ہر اک کا اپنا دین ایمان ہے۔ انسان کا کام نہیں کہ دوسرے کے دین پر انگلیاں اٹھائے نہیں تو اپنے دین پر انگلیاں اٹھیں گی۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کی بات درست ہو کہ ”ہر ایک کا اپنا دین ایمان ہے“۔ لیکن مسلمانوں کا دین ایمان وہی ہے جو نبی اکرم محمد الرسول اللہ ﷺ نے اللہ کے حکم سے مسلمانوں تک پہنچایا۔ جو قرآن کریم اور حدیث مصطفیٰ ﷺ کی صورت میں آج موجود ہے اور جس کا نام اسلام ہے۔ اس لیے جب بھی کوئی اپنے عقیدہ، ایمان یا دین، جس پر وہ کاربندہ ہے کو اسلام کا نام دے گا اسے انہی دو چیزوں سے پرکھا جائے گا کہ کیا اس کی بات درست ہے یا غلط۔ اگر درست ہوگی تو اسے اسلام کا حصہ تسلیم کیا جائے گا اور اگر غلط ہوگی تو اسے اسلام نہیں سمجھا جائے گا۔
 

arifkarim

معطل
آپ کی بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ ہر ایک کا دین اس کے اپنے لئے ہے۔ مسئلہ لیبل کا ہے ، جیسے رام ااور بھگوان پر ایمان رکھنے والا مسلم ہو یا اللہ اور اس کے نبی پر ایمان رکھنے والا ہندو کہلائے ۔۔ ایسا کرتے ہیں کہ سب رلا ملا دیتے ہیں ۔ اللہ کی جگہ علی کو اللہ ماننے والا مسلمان ہوسکتا ہے تو پھر اللہ کو پکارا تو رام آگئے کی پوجا کرنے والے پر کیا اعتراض ؟؟؟ وہ بھی تو مسلمان ہوا پھر :) یا پھر کعبے کا طواف کرنے والا ہندو ہوا؟ ۔
مذہبی لیبل انسان نے خود بنائے ہیں۔ ایمان اور کفر کے فتوے بھی کیونکہ بہرحال ہر دین یا مذہب کی تشریح انسان خود ہی کرتا ہے۔ خدا خود زمین پر اتر کر نہیں بتاتا کہ فلاں فرقہ کے عقائد درست ہیں تو فلاں کے غلط۔
سنی کے نزدیک شیعہ غلط ہو سکتے ہیں۔ شیعہ کے نزدیک سنی۔ کسی تیسرے فرقے کے نزدیک یہ دونوں غلط۔ مسئلہ یہی ہے کہ ہر فرقہ اپنے تئیں اپنے آپکو ہی درست مانتا ہے۔ ایسے میں کسی ایک فرقہ کا دوسرے پر الزام کے وہ غلط ہے چہ معنی ہے۔ یا تو سب غلط ہیں یا سب صحیح ہیں۔
حق و باطل کا فیصلہ خدا کو کرنے دیں۔ خود خدا نہ بنیں۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کی بات درست ہو کہ ”ہر ایک کا اپنا دین ایمان ہے“۔ لیکن مسلمانوں کا دین ایمان وہی ہے جو نبی اکرم محمد الرسول اللہ ﷺ نے اللہ کے حکم سے مسلمانوں تک پہنچایا۔ جو قرآن کریم اور حدیث مصطفیٰ ﷺ کی صورت میں آج موجود ہے اور جس کا نام اسلام ہے۔ اس لیے جب بھی کوئی اپنے عقیدہ، ایمان یا دین، جس پر وہ کاربندہ ہے کو اسلام کا نام دے گا اسے انہی دو چیزوں سے پرکھا جائے گا کہ کیا اس کی بات درست ہے یا غلط۔ اگر درست ہوگی تو اسے اسلام کا حصہ تسلیم کیا جائے گا اور اگر غلط ہوگی تو اسے اسلام نہیں سمجھا جائے گا۔
کونسے دین ایمان نے فرقے بنانے کی اجازت دی؟ کیا اللہ کا دین یہی ہے کہ مسلمان آج اتنے سارے فرقوں اور جماعتوں میں تقسیم ہیں؟ خود آپس میں ایکا و اتحاد ہے نہیں اور باتیں کرتے ہیں دوسروں کے دین ایمان کو پرکھنے کی۔ اگر یہ کام انسان نے کرنا ہوتا تو حق و باطل کا فیصلہ کرنے کا اختیار خدا اپنے پاس نہ رکھتا۔ اسلئے گزارش کروں گا کہ بجائے دوسروں کے دین ایمان کی فکر کرنے کے بس اپنے کی فکر کریں۔ ہر انسان نے اپنی قبر میں جانا ہے اور اپنے عقائد کا جوابدہ وہ اپنے رب کو ہے، آپکو نہیں۔
 
سنی کے نزدیک شیعہ غلط ہو سکتے ہیں۔ شیعہ کے نزدیک سنی۔ کسی تیسرے فرقے کے نزدیک یہ دونوں غلط۔ مسئلہ یہی ہے کہ ہر فرقہ اپنے تئیں اپنے آپکو ہی درست مانتا ہے۔ ایسے میں کسی ایک فرقہ کا دوسرے پر الزام کے وہ غلط ہے چہ معنی ہے۔ یا تو سب غلط ہیں یا سب صحیح ہیں۔
حق و باطل کا فیصلہ خدا کو کرنے دیں۔ خود خدا نہ بنیں۔

جو بات میں نے نہیں کہی وہ اس کا الزام کیوں دیتے ہیں ۔ نا میں نے سنی کو غلط کہا اور نا ہی شیعہ کو غلط کہا۔ اور آپ یہاں خدا بننے والے کون ہوتے ہیں؟ خومخواہ کی ہدایات فرمانا اور فیصلے کرنا بند فرمائیے :)
میں تو آپ کو خدا نہیں مانتا :) آپ اپنے تئیں جو چاہے بنتے پھرئیے بھائی ، پر آپ کو خدا کوئی نہیں مانے گا، لہذا یہ فیصلہ سازی اور نکتہ چینی بند کیجئے ۔ یہ آپ کا مجھ پر ذاتی حملہ ہے۔ کہ آپ مجھے یا کسی اور کو سمجھانے نکل کھڑے ہوں۔ آپ کو ایسی ضرورت کیوں پیش آئی؟ یہ صاحب اگر اسلام کے نام پر ہندو ازم پھیلائیں گے تو ان کو یہی جواب ملے گا۔ اپنے دین پر چلنے کا حق اپنی جگہ لیکن اسلام کے نام پر شخصیت پرستی کا فروغ اپنی جگہ ۔۔

آپ ٹیکسٹ بک میٹیرئیل کو دوبارہ یہاں لکھ کر کیا سمجھانا چاہتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
جو بات میں نے نہیں کہی وہ اس کا الزام کیوں دیتے ہیں ۔ نا میں نے سنی کو غلط کہا اور نا ہی شیعہ کو غلط کہا۔ اور آپ یہاں خدا بننے والے کون ہوتے ہیں؟ خومخواہ کی ہدایات فرمانا اور فیصلے کرنا بند فرمائیے :)
میں تو آپ کو خدا نہیں مانتا :) آپ اپنے تئیں جو چاہے بنتے پھرئیے بھائی ، پر آپ کو خدا کوئی نہیں مانے گا، لہذا یہ فیصلہ سازی اور نکتہ چینی بند کیجئے ۔ یہ آپ کا مجھ پر ذاتی حملہ ہے۔ کہ آپ مجھے یا کسی اور کو سمجھانے نکل کھڑے ہوں۔ آپ کو ایسی ضرورت کیوں پیش آئی؟ یہ صاحب اگر اسلام کے نام پر ہندو ازم پھیلائیں گے تو ان کو یہی جواب ملے گا۔ اپنے دین پر چلنے کا حق اپنی جگہ لیکن اسلام کے نام پر شخصیت پرستی کا فروغ اپنی جگہ ۔۔
مذہبی عقائد میں سب کچھ ممکن ہے۔ یہ کوئی سائنس و منطق تو ہے نہیں کہ فلاں عقیدہ تجربات کی بنا پر ناکام ہو گیا اور فلاں کامیاب۔
 
مذہبی عقائد میں سب کچھ ممکن ہے۔ یہ کوئی سائنس و منطق تو ہے نہیں کہ فلاں عقیدہ تجربات کی بنا پر ناکام ہو گیا اور فلاں کامیاب۔
پھر وہی بنیادی ٹیکسٹ بک میٹیرئیل ۔۔۔ یار کوئی نئی بات کرو ۔۔۔ بے کار میں کیوں وقت ضائع کرتے ہو :)
 
مذہبی لیبل انسان نے خود بنائے ہیں۔ ایمان اور کفر کے فتوے بھی کیونکہ بہرحال ہر دین یا مذہب کی تشریح انسان خود ہی کرتا ہے۔ خدا خود زمین پر اتر کر نہیں بتاتا کہ فلاں فرقہ کے عقائد درست ہیں تو فلاں کے غلط۔
۔
صاحب۔ایک خدا کو ماننے والے اور مشرکوں کے درمیان فرق اور مذہبی لیبل انسان نے نہیں اللہ نے اپنی آسمانی کتابوں اور نبیوں کے ذریعے لگائے ہیں۔ ایمان اور کفر کے فتاوی انسانوں کے نہیں قران حکیم کے فیصلوں کے مطابق ہوتے ہیں۔ خدا آسمان سے خود اتر کر نہیں آتا ، لیکن قرآن حکیم اس کی کتاب اسی کا کلام ہے۔ دین اسلام کی تشریح قرآن حکیم کرتا ہے یا احادیث نبوی کرتی ہیں۔ آپ ہر ٹاپک کے عالم فاضل بننے کے چکر میں صرف گھناچکر ہو جاتے ہیں۔آپ سائینس اور فکشن ء یا آئی ٹی وغیرہ کی حد تک محدود رہیں، مذہب کے بارے بات کر کے آپ خود کو جو ثابت کرنے کے جنون میں مبتلا ہیں، وہ آپ ہیں ہی نہیں۔ آپ کا مذہب کے بارے بات کرنا بالکل ایسے ہی ہے جیسے وینا ملک اور میڈونا کا قرآن اور بائیبل پر لیکچر دینا۔ رب دا واسطہ جے ہر جگہ ٹانگ پھنسا کر بدمزگی پیدا کرنا، پوسٹوں کو متنازعہ بنایا اور مقفل کروانے کی مہم بازی چھوڑ دیں۔
 

arifkarim

معطل
صاحب۔ایک خدا کو ماننے والے اور مشرکوں کے درمیان فرق اور مذہبی لیبل انسان نے نہیں اللہ نے اپنی آسمانی کتابوں اور نبیوں کے ذریعے لگائے ہیں۔ ایمان اور کفر کے فتاوی انسانوں کے نہیں قران حکیم کے فیصلوں کے مطابق ہوتے ہیں۔ خدا آسمان سے خود اتر کر نہیں آتا ، لیکن قرآن حکیم اس کی کتاب اسی کا کلام ہے۔ دین اسلام کی تشریح قرآن حکیم کرتا ہے یا احادیث نبوی کرتی ہیں۔
یہاں آپکی یہ دلیل درست نہیں ہے کیونکہ فتاویٰ انسان ہی صادر کرتا ہے اپنی اپنی مذہبی و دینی تشریح کی بنیاد پر۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ عالم دین کا ایک ٹولہ جہاں دہشت گردی کو حرام قرار دے رہا ہو وہیں دوسرا مزید جہاد و قتال کرنے کی ترغیب بھی کر رہا ہو۔ جبکہ دونوں اپنے تئیں دین اسلام کی درست تشریح قرآن حکیم اور احادیث نبوی سے کرنے کے قائل بھی ہوں۔
داعش اور طالبان اپنے آپکو جتنا جنتی مسلمان تصور کرتے ہیں، اہل تشیع اور دیگر بھی اتنا ہی کرتے ہیں۔ ہمارے نزدیک وہ غلط، انکے نزدیک ہم غلط۔ جبکہ دونوں کا ماخذ ایک ہی قرآن اور احادیث ہیں۔
اب بھی آپ یہی کہیں گے کہ تشریح قرآن و حدیث کر رہا ہے جبکہ حقیقت میں ایمان والے ہی کر رہے ہوتے ہیں۔

آپ ہر ٹاپک کے عالم فاضل بننے کے چکر میں صرف گھناچکر ہو جاتے ہیں۔آپ سائینس اور فکشن ء یا آئی ٹی وغیرہ کی حد تک محدود رہیں، مذہب کے بارے بات کر کے آپ خود کو جو ثابت کرنے کے جنون میں مبتلا ہیں، وہ آپ ہیں ہی نہیں۔ آپ کا مذہب کے بارے بات کرنا بالکل ایسے ہی ہے جیسے وینا ملک اور میڈونا کا قرآن اور بائیبل پر لیکچر دینا۔ رب دا واسطہ جے ہر جگہ ٹانگ پھنسا کر بدمزگی پیدا کرنا، پوسٹوں کو متنازعہ بنایا اور مقفل کروانے کی مہم بازی چھوڑ دیں۔
مشورہ کا شکریہ۔ آئندہ عمل درآمد کی کوشش کروں گا۔
 

کاشفی

محفلین
اصحاب تھے کیا بوذر و سلمان وغیرہ
(پروفیسر سبطِ جعفر شہید)
اصحاب تھے کیا بوذر و سلمان وغیرہ
جو بن گئے اسلام کی پہچان وغیرہ

اعلان انوکھا ہے تو منبر بھی ہو ویسا
منگوائے گئے اس لیے پالان وغیرہ

بخِاً کہا، مولا کہا، لولاک کہا پھر بھی
ہیں منحرف و منکرو انجان وغیرہ

حیدر سے مدد مانگتے ہیں دعویٰ تھا جن کا
ہم غیر کا لیتے نہیں احسان وغیرہ

جھٹلاتے ہیں جو فاطمہ حسنین و علی کو
تھے ان سے تو بہتر بنو نجران وغیرہ

مولا ہے میرا نار و جناں بانٹنے والا
پہچانتے ہیں مالک و رضوان وغیرہ

مولا کی زیارت کے مراکز ہیں یقینی
مؤمن کے لیے تُربت و میزان وغیرہ

ہیں آلِ محمد کے ثنا خوانوں میں شامل
سب جِن و مَلک قدسی و غِلمان وغیرہ

اللہ ہو جِبریل ہو رازی ہو کہ سِبطِ
جعفر ہوں فرزدق ہوں کہ حسان وغیرہ
(سبطِ جعفر شہید)

 

کاشفی

محفلین
ہمیں آپ کی طرف سے خلیفہء چہارم ، امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو علی علیہ سلام کہنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
لیکن خدا کو پکارا علی آگئے پر اعتراض ہے، یہ سیدھا اور کھلا شرک ہے۔حضرت علی کو کیا سمجھتے ہیں جو ذات الہی کا شریک بنا رہے ہیں؟

یہ شرک نہیں۔۔۔
کیونکہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔۔ وہ ایک ہے۔ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔۔
محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ رب العزت کے آخری رسول ہیں۔ ان کے بعد کوئی رسول نہیں۔
جناب علی علیہ السلام اللہ رب العزت کے ولی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصی اور آپ کے خلیفہ بلافضل ہیں۔۔

جسے اس پر کوئی تکلیف ہے وہ اپنی تکلیف کا علاج کرے۔اور اپنے کام سے کام رکھے۔۔

یہ سنیں۔۔

سُنتِ مصطفیٰ ہے یہ ذکرِ علی
اِس پہ انگلی اُٹھانا بری بات ہے
 
آخری تدوین:

تجمل حسین

محفلین
مذہبی لیبل انسان نے خود بنائے ہیں۔ ایمان اور کفر کے فتوے بھی کیونکہ بہرحال ہر دین یا مذہب کی تشریح انسان خود ہی کرتا ہے۔ خدا خود زمین پر اتر کر نہیں بتاتا کہ فلاں فرقہ کے عقائد درست ہیں تو فلاں کے غلط۔
نہ ہی مذہبی لیبل انسان نے خود بنائے ہیں اور نہ ہی کسی دین یا مذہب کی تشریح انسان خود کرتا ہے بلکہ دین یا مذہب کی تشریح وہی ہوتی ہے جو اللہ کے رسول اور انبیا علیہ السلام کرجاتے ہیں۔ ان میں ردو بدل نہیں ہوسکتی۔ باقی رہا خدا کا خود زمین پر اتر کر بتانا یا نہ بتانا کہ کونسا مذہب درست ہے یا نہیں تو یہ اللہ عزوجل کی شان کے لائق نہیں۔ اسی کام کے لیے رسول اور انبیاء علیہ السلام کو مبعوث فرمایا گیا ہے جنہوں نے بتایا کہ کونسا طریقہ غلط ہے اور کونسا درست۔
کونسے دین ایمان نے فرقے بنانے کی اجازت دی؟ کیا اللہ کا دین یہی ہے کہ مسلمان آج اتنے سارے فرقوں اور جماعتوں میں تقسیم ہیں؟ خود آپس میں ایکا و اتحاد ہے نہیں اور باتیں کرتے ہیں دوسروں کے دین ایمان کو پرکھنے کی۔ اگر یہ کام انسان نے کرنا ہوتا تو حق و باطل کا فیصلہ کرنے کا اختیار خدا اپنے پاس نہ رکھتا۔ اسلئے گزارش کروں گا کہ بجائے دوسروں کے دین ایمان کی فکر کرنے کے بس اپنے کی فکر کریں۔ ہر انسان نے اپنی قبر میں جانا ہے اور اپنے عقائد کا جوابدہ وہ اپنے رب کو ہے، آپکو نہیں۔
اس کے جواب میں صرف یہی کہوں گا کہ
امر بالمعروف و النہی عن المنکر
ہر مسلمان کے لیے فرض ہے۔
 

تجمل حسین

محفلین
آپ ہر ٹاپک کے عالم فاضل بننے کے چکر میں صرف گھناچکر ہو جاتے ہیں۔آپ سائینس اور فکشن ء یا آئی ٹی وغیرہ کی حد تک محدود رہیں، مذہب کے بارے بات کر کے آپ خود کو جو ثابت کرنے کے جنون میں مبتلا ہیں، وہ آپ ہیں ہی نہیں۔ آپ کا مذہب کے بارے بات کرنا بالکل ایسے ہی ہے جیسے وینا ملک اور میڈونا کا قرآن اور بائیبل پر لیکچر دینا۔ رب دا واسطہ جے ہر جگہ ٹانگ پھنسا کر بدمزگی پیدا کرنا، پوسٹوں کو متنازعہ بنایا اور مقفل کروانے کی مہم بازی چھوڑ دیں۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
Top