حفیظ تائب

  1. ا

    حفیظ تائب غریبوں کی جو ثروت ہیں ، ضعیفوں کی جو قوت ہیں ؛ حفیظ تائب

    غریبوں کی جو ثروت ہیں ، ضعیفوں کی جو قوت ہیں انہیں عالم کے ہر دکھ کی دوا کہنا ہی پڑتا ہے انہیں فرماں روائے انس و جاں کہتے ہی بنتی ہے انہیں محبوبِ رب ِدوسرا کہنا ہی پڑتا ہے زہے تاثیر ، ان کا نام نامی جب لیا جائے لبوں کو لازما صلِ علی کہنا ہی پڑتا ہے جہاں بھر کو کیا سیراب جن کے فیضِ بے حد نے...
  2. ا

    حفیظ تائب اکھیں شہر مدینہ ڈٹھا

    اکھیں شہر مدینہ ڈٹھا انج جیویں اک سُفنہ ڈٹھا اوہ ہر دن سی گھڑی برابر جس جس دن اوہ روضہ ڈٹھا کھسر پھسر نہ آئی مینوں جس پل گنبد خضری ڈٹھا رج رج کدوں وگائے اتھرو رج رج کدوں مواجہ ڈٹھا سجدیاں لئی تھاں لبھ نہ سکی جدوں ریاض الجنہ ڈٹھا راتاں نوں جد وہلک لگی ہر تھم جھم جھم کردا ڈٹھا حضرت...
  3. محمد بلال اعظم

    حفیظ تائب سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں

    سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں اوجِ قوسین پہ ضَو ریز عَلَم تیرے ہیں وقت اور فاصلے کو بھی تری رحمت ہے محیط سب زمانے ترے، موجود و عدم تیرے ہیں جیسے تارے ہوں سرِ کاہکشاں جلوہ فشاں عرصۂ زیست میں یوں نقشِ قدم تیرے ہیں اہلِ فتنہ کا تعلّق نہیں تجھ سے کوئی قافلے خیر کے اے خیر شیم تیرے ہیں...
  4. ا

    حفیظ تائب ہم پہ بے انتہا کرم فرما

    ( دعا ) ہم پہ بے انتہا کرم فرما دور دنیا کے سارے غم فرما ظلمتیں پے بہ پے امڈتی ہیں بارشِ نور دم بہ دم فرما ہے یہ تیرے حبیب ﷺ کی امت قومِ آخر کو محترم فرما اس کے ہاتھوں ہے تنگ خلقِ خدا سرِ طاغوت اب تو خم فرما یا الہی بحقِ ختمِ رسل ﷺ اونچا ایمان کا عَلم فرما ( حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ )
  5. ا

    حفیظ تائب زیست کی روحِ رواں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر

    زیست کی روحِ رواں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر شاملِ حالِ جہاں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر مونسِ غم زدگاں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر ہر گھڑی فیض رساں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر بصرِ بے بصراں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر ہنرِ بے ہنراں ہے مرے خواجہ ﷺ کی نظر وجہِ تخلیقِ جہاں ہے مرے مولا ﷺ کا وجود مژدہ امن و اماں ہے مرے...
  6. ا

    حفیظ تائب پائی نہ تیرے لطف کی حد سید الورٰی ﷺ

    پائی نہ تیرے لطف کی حد سید الورٰی ﷺ تجھ پر فدا مرے اب و جد سید الورٰیﷺ تیری ثنا ورائے نگاہ و خیال ہے فخرِ رسل ، حبیب ِ صمد ، سید الورٰی ﷺ تو مہر لازوال سرِ مطلعِ ازل تو طاقِ جاں میں شمعِ ابد سید الورٰی ﷺ عرفان و علم ، فہم و ذکا تیرے خانہ زاد اےجانِ عشق ، روحِ خرد ، سید الورٰیﷺ تو اک اٹل...
  7. ا

    جب شامِ سفر تاریک ہوئی ، وہ چاند ہویدا اور ہوا

    جب شامِ سفر تاریک ہوئی ، وہ چاند ہویدا اور ہوا منزل کی لگن کچھ اور بڑھی ، دل زمزمہ پیرا اور ہوا جب کہر فضاوں پر چھائی ، جب صورتِ فردا دھندلائی منظر منظر سے جلوہ فشاں وہ گنبدِ خضرا اور ہوا ہر حال میں ان کی موجِ کرم تھی چارہ گرِ ادبار و الم حد سے گزری جب تلخی ء غم ، لطفِ شہِ بطحا اور ہوا جوں...
  8. عاطف بٹ

    حفیظ تائب خوش خصال و خوش خیال و خوش خبر، خیرالبشرﷺ

    خوش خصال و خوش خیال و خوش خبر، خیرالبشرﷺ خوش نژاد و خوش نہاد و خوش نظر، خیرالبشرﷺ دل نواز و دل پذیر و دل نشین و دل کشا چارہ ساز و چارہ کار و چارہ گر، خیرالبشرﷺ سر بہ سر مہر و مروت، سر بہ سر صدق و صفا سر بہ سر لطف و عنایت، سر بہ سر خیرالبشرﷺ صاحبِ خلقِ عظیم و صاحبِ لطفِ عمیم صاحبِ حق، صاحبِ...
  9. ا

    حفیظ تائب گھڑی مڑی جی بھر آوندا اے

    گھڑی مڑی جی بھر آوندا اے یاد اوہ نور نگر آوندا اے بہندیاں اٹھدیاں ٹردیاں پھردیاں روضہ پاک نظر آوندا اے ادبوں اکھ چکی نہیں جاندی سامنے جد اوہ در آوندا اے حرف لباں تے آون دی تھاویں اکھیاں دے وچ تر آوندا اے اوہدے درد بنا کد تائب شعر گُلاں تے زر آوندا اے (حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ)
  10. ا

    حفیظ تائب ہوئے کمال سے اپنے وہ فائزِ رفعت

    بلغ العلیٰ بکمالہ کشف الدجیٰ بجمالہ حسنت جمیع خصالہ صلوا علیہ وآلہ (شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ) ہوئے کمال سے اپنے وہ فائزِ رفعت چَھٹی جمال سے اُن کے تمام ظلمتِ شب خصائل اُن کے سبھی خوب اور پسندیدہ درود بھیجیں نبی پر اور ان کی آل پہ سب (حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ) ( اللھم صلی علی النبی الکریم...
  11. ا

    سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ

    چرچا ہے جہاں میں تری تسلیم و رضا کا زیبا ہے لقب تجھ کو امام الشہدا کا نازِ بشریت ہے ترا سجدہ ء آخر رخ پھیر دیا جس نے زمانے کی ہوا کا نذرانہء جاں پیش کیا دین کی خاطر تو باب نیا کھول گیا صدق و صفا کا ہر عہد میں خوشبو ہے تری موجِ نفس کی ہر عصر میں جلوہ ہے ترے رنگِ قبا کا حق گوئی و ثابت قدمی...
  12. ا

    حفیظ تائب پی ٹی وی پرائڈ شو : حفیظ تائب

    پی ٹی وی پرائڈ شو شخصیت : مجددِ نعت حضرت حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ میزبان: مستنصر حسین تارڑ شرکائے گفتگو :ڈاکٹر خورشید رضوی ، احمد ندیم قاسمی ، صاحبزادہ خورشید احمد گیلانی
  13. ا

    حفیظ تائب سیدِ انس و جاں کا کرم ہوگیا ۔۔۔ حفیظ تائب

    سیدِ انس و جاں کا کرم ہوگیا دور سر سے میرے بارِ غم ہوگیا میں کہ تھا منتشر جادہ ء زیست پر آپ کی اک نگہ سے بہم ہوگیا وہ تبسم فشاں لب جو یاد آگئے مندمل زخمِ تیغِ الم ہوگیا اسمِ سرکار ہونٹوں پہ آیا مرے آنکھ پرنم ہوئی سر بھی خم ہوگیا سیلِ اشکِ ندامت میں وہ زور تھا دفترِ معصیت کالعدم...
  14. ا

    حفیظ تائب حمد -- کس کا نظام راہ نما ہے افق افق

    کس کا نظام راہ نما ہے افق افق جس کا دوام گونج رہا ہے افق افق شانِ جلال کس کی عیاں ہے جبل جبل رنگِ جمال کس کا جما ہے افق افق مکتوم کس کی موجِ کرم ہے صدف صدف مرقوم کس کا حرفِ وفا ہے افق افق کس کی طلب میں اہل ِ محبت ہیں داغ داغ کس کی ادا سے حشر بپا ہے افق افق سوزاں ہے کس کی یاد میں...
  15. ا

    سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ

    چرچا ہے جہاں میں تری تسلیم و رضا کا زیبا ہے لقب تجھ کو امام الشہدا کا نازِ بشریت ہے ترا سجدہ ء آخر رخ پھیر دیا جس نے زمانے کی ہوا کا نذرانہء جاں پیش کیا دین کی خاطر تو باب نیا کھول گیا صدق و صفا کا ہر عہد میں خوشبو ہے تری موجِ نفس کی ہر عصر میں جلوہ ہے ترے رنگِ قبا کا حق گوئی و...
  16. ا

    وطنِ پاک کہ ہے مملکتِ عشقِ رسول - حفیظ تائب

    وطنِ پاک کہ ہے مملکتِ عشقِ رسول اس میں یارب ہو محبت کے اجالوں کا نزول مستقل اس میں رہے حبِ نبی کا موسم شاخ در شاخ کھلیں نزہتِ کردار کے پھول عدل و احساں سے مرتب ہو نظامِ ہستی پیروی ختمِ رسل کی ہو ہمارا معمول سارے افراد ہوں تزئینِ چمن میں شامل سب پہ روشن ہو مساوات و اخوت کے اصول میرے...
  17. ا

    حفیظ تائب رہی عمر بھر جو انیسِ جاں

    رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزوئے نبی رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی ، کبھی درد بن کے دبی رہی شہ دیں کے فکر و نگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے فلسفے نہ رہا تفاخرِ منصبی ، نہ رعونتِ نسبی رہی سرِ دشتِ زیست برس گیا ، جو سحابِ رحمتِ مصطفے نہ خرد کی بے ثمری رہی ، نہ جنوں کی جامہ دری رہی تھی ہزار تیرگی...
  18. ا

    قطعہ "غزل" از حفیظ تائب

    اس میں رچی بسی ہے مہک زلفِ یار کی ہے دل کی دھڑکنوں کی امیں آج بھی غزل مثلِ سَحَر لطیف تو مانندِ شب عمیق شعلہ کبھی ، صبا کبھی ، شبنم کبھی غزل از حفیظ تائب
  19. ا

    حفیظ تائب ہجوم رنگ ہے میری ملول آنکھوں میں

    ہجوم رنگ ہے میری ملول آنکھوں میں بسا ہےجب سے ریاضِ رسول آنکھوں میں تصورات کے صحرا میں وہ حرم ابھرا کھلے گلاب میری دھول دھول آنکھوں میں فضائے فکر و نظر دُھل کے ہوگئی اُجلی ہوا وہ رحمتِ حق کا نزول آنکھوں میں کہیں جو حد سے بڑھا میرا حبسِ محرومی امڈ پڑا وہیں ابرِ قبول آنکھوں میں غم حیات ، غم...
  20. ا

    حفیظ تائب روح میں نقش چھوڑتی صورت

    روح میں نقش چھوڑتی صورت وہ پیمبر کی ہاشمی صورت پیکرِ مصطفے سے زیبا تر متصور نہیں کوئی صورت سر بسر حسن ، سر بسر تنویر آپ کی سیرت ، آپ کی صورت ہو کرم تو نکل ہی آتی ہے حاضری کے شرف کی بھی صورت جاں کریں ان کی آبرو پہ نثار زندہ رہنے کی ہے یہی صورت جابسیں ان کے شہر میں تائب یہ سکوں کی ہے آخری...
Top