محمد وارث

  1. ذوالفقار نقوی

    آج کا شعر

    اجنبی لگتے ہیں کیوں یہ بام و در اب کے مجھے خشت و سنگ - شہر بهی کیا بے وفا ہو جائیں گے؟ ذوالفقار نقوی
  2. ملک عدنان احمد

    تبصرہ کتب دیوانِ غالب،میری کج فہمی اور ایک گذارش

    مرزا اسد اللہ بیگ خان غالب کو گزرے ڈیڑھ صدی بیت چکی، تب اور اب کے تعلیمی معیار، نصاب اور ترجیحات میں زمین آسمان کا فرق ہے، آج جو مرتبہ انگریزی کو حاصل ہو چکا ہے وہ تب فارسی اور عربی کو تھا۔ اسلیے مجھ جیسے بیشتر تشنگانِ اردو ادب کو انہیں سمجھنے میں بے حد دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیا ہی اچھا...
  3. عبدالودود

    دیارِچشم سے اس دل میں اُتر جانے دو ( برائے اصلاح )

    دیارِچشم سے اس دل میں اُتر جانے دو مرنا چاہتے ہیں،تیری باہوں میں مرجانے دو اتنا پاگل ہے کسی چیز کی پرواہ نہ کرے ہجرانِ یار سےاس قلب کو ڈر جانے دو میرا دعدیٰ ہے تجھے چھین کر لے آونگا پر بھروسا بھی نہیں، میرا بھی سرجانےدو شبِ ہجران میں خود کو بھی کہیں کھویا ہے کوئ رستہ تو دکھاؤ ،مجھےگھر...
  4. ذوالفقار نقوی

    دھواں تھا چار سو اتنا کہ ہم بے انتہا روئے

    دھواں تھا چار سو اتنا کہ ہم بے انتہا روئے فلک محو ِ تماشا تھا، نہ کیوں تحت الثریٰ روئے عجب حدت مرے اطراف میں جلوہ فروزاں تھی کہ میری خاک سے شعلے لپٹ کر بار ہا روئے کسی پتھر کے سینے میں مری آواز یوں گونجے کہ اِس کے دل کے خانوں میں چھپا ہر اژدھا روئے سریرِحجت یزداں، زمیں پر کیا اُتر آیا ؟ اَنا...
  5. احمد بلال

    غالب فارسی شعر منظوم تشریح کے ساتھ

    پاداشِ ہر وفا بجفائے دگر کُند غالب ببیں کہ دوست چساں میدہد عوض غالب ہر اک وفا کے صلے میں جفا نئی دیتا ہے کس کمال سے وہ مہرباں عوض
  6. خلیل الرّحمٰن

    غزل نما : برائے تبصرہ و رائے دہی

    حاضرینِ محفل اور اساتذہ کرام بعد از آداب تسلیمات! اقبال کے اردو اور فارسی کلام کے مطالب تلاش کرتے کرتے صریرخامہءِ وارث تک رسائی ہوئی اور پھر میں نے خود کو زبردستی کتابِ چہرہ یعنی فیس بُک پروارث بھائی کے حلقہءِ احباب میں شامل کروا لیا۔ اِس سال کے آغاز میں سیاسی درجہءِ حرارت بلند ہونے کی وجہ سے...
  7. محمد یعقوب آسی

    سوانحِ ارتحال

    میری اہلیہ چالیس سال کی رفاقت کے بعد عیدالفطر 1434 ہجری کو چاند رات میں داغِ مفارقت دے گئیں۔ اللہ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت کی نعمتوں سے نوازے اور اس سے ہزاروں لاکھوں درجے بہتر زندگی سے نوازے جو مرحومہ نے میرے ساتھ گزارے۔ آمین۔ میں اپنے جملہ احباب کی محبتوں پر، دکھ بانٹنے کے جذبات کے اظہار پر،...
  8. علی احمد الف

    زندگی کی ہمسفر تنہائیاں رہیں۔ایک غزل برائے اصلاح اساتذہ کی خدمت میں پیش ہے ۔

    زندگی کی ہمسفر تنہائیاں رہیں منزلوں کی نامہ بر پرچھائیاں رہیں ہم اسطرف چلےکہ جدھر راستہ نہ تھا اس پہ ستم راہزن ____ رسوائیاں رہیں پیروں کے آبلوں نے _ روکے رکھا کبھی دشت و بیاباں کی بھی کٹھنائیاں رہیں اکثر تیرے خیال نے ______ بھٹکا دیا ہمیں مقتل میں جیسے گونجتی شہنائیاں رہیں خواہش وصال تھی...
  9. مانی عباسی

    برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح

    جب تجلی تری ہر سو دیکھیں کیوں لب و عارض و گیسو دیکھیں وہ جو گزریں تو گل و گلشن بھی دہر کو ساقطِ خوشبو دیکھیں بے ٹھکانہ ہے صنم تو دل لے آ چلیں حسن کی پھر خو دیکھیں وادیِ غم کا سفر یاد آئے "تم" کو ہوتے کبھی جو "تو" دیکھیں چشمِ ریگِ وطنِ مجنوں میں نامِ قیس آتے ہی آنسو دیکھیں
  10. محمد یعقوب آسی

    تعارف منیر انور (لیاقت پور) ۔ ایک صاحبِ طرز شاعر

    میرے عزیز دوست جناب منیر انور کا تعلق لیاقت پور سے ہے۔ اردو اور پنجابی میں شعر کہتے ہیں۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ ’’روپ کا کندن‘‘ حال ہی میں شائع ہوا ہے۔ انتساب وہ کہتی تھی ’’پاپا آپ تھک گئے ہوں گے میں آپ کو کہانی سناتی ہوں!‘‘ ’’روپ کا کندن‘‘ اسی محبت، اسی معصومیت، اسی چہکار، سمن منیر کے نام...
  11. سید اِجلاؔل حسین

    چند اشعار (یا قطعہ؟)

    ابتدائی دنوں میں ایک غزل لکھنی شروع کی تھی جو ایک قطعہ سی بن کے رہ گئی۔۔۔ پیشِ خدمت ہے تنقید و اصلاح کے لئے: کر کے وعدہ وفا نہیں کرتا اور جفا یہ جفا نہیں کرتا دوست ہے وہ برا نہیں کرتا بات کر کے خفا نہیں کرتا دیکھ کر میری بیقراری کو کوئی راحت عطا نہیں کرتا وہ مسیحا تو ہے مرا لیکن مصلحت سے...
  12. سید اِجلاؔل حسین

    غزل: پت جھڑ کے زمانے ہیں۔۔۔

    غزل پت جھڑ کے زمانے ہیں، گم گشتہ ٹھکانے ہیں ہم ظلم کے ماروں کے، ہر گام فسانے ہیں کب یاد نہ تم آئے، کس لمحہ نہ ہم روئے تم تو نہ رہے اپنے، ہم اب بھی دوانے ہیں کانٹوں پہ چلے آتے، اک بار بلاتے تو معلوم تو تھا تم کو، ہم کتنے سیانے ہیں اک ڈوبتی کشتی ہے، تنکے کا سہارا ہے اب وصل نہیں ممکن، بس...
  13. سید اِجلاؔل حسین

    برائے اصلاح: پت جھڑ کے زمانے ہیں، گمگشتہ ٹھکانے ہیں

    یہ میری ابتدائی غزلوں میں سے ایک ہے۔ آپ حضرات کی تنقید برائے اصلاح کا منتظر رہوں گا۔ سکریہ! غزل پت جھڑ کے زمانے ہیں، گم گشتہ ٹھکانے ہیں ہم ظلم کے ماروں کے، ہر گام فسانے ہیں کب یاد نہ آئے تم، کس لمحہ نہ روئے ہم تم تو نہ رہے اپنے، ہم اب بھی دوانے ہیں کانٹوں پہ چلے آتے، اک بار بلاتے تو کیا...
  14. امجد علی راجا

    بات جیسی بھی ہو بیگم کی اثر رکھتی ہے

    بات جیسی بھی ہو بیگم کی اثر رکھتی ہے کیونکہ منوانے کا وہ خوب ہنر رکھتی ہے کس سے ملتا ہوں، کہاں آتا کہاں جاتا ہوں صبح کی شام کی پل پل کی خبر رکھتی ہے میرے کپڑوں سے بتاتی ہے کہ میں کس سے ملا سونگھنے کا بھی وہ کچھ خاص ہنر رکھتی ہے نوٹ کتنے ہیں مری جیب میں، سکے کتنے ایکسرے جیسی وہ باریک نظر...
  15. سید اِجلاؔل حسین

    دل ہی دل میں کسے بلاتے ہو۔۔۔

    غزل دل ہی دل میں کسے بلاتے ہو کس قدر تنگ دلی دکھاتے ہو ہم تو ہیں منتظر کہ کب،کس دن ہم کو آواز تم لگاتے ہو کیا محبت اِسی کو کہتے ہیں کہ فراموش کرتے جاتے ہو کر لیا وعدۂِ وصال تو...
  16. سید اِجلاؔل حسین

    برائے تنقید و اصلاح: میری پہلی پابندِ بحر غزل از دسمبر 10، 2012

    غزل سخت کافر جناب تم نکلے کر کے الفت عذاب تم نکلے جو بھی دیکھے تھے خواب تم نکلے سب کو پرکھا جواب تم نکلے ہم سے وعدے کئے بہاروں کے اور سوکھے گلاب تم نکلے وحشتوں نے ہمیں کو گھیر لیا جب سے جاناں سراب تم نکلے تم سے نفرت نہ تھی نہ ہونی ہے کیسے مانیں خراب تم نکلے تم کو اک عمر پڑھ کے دیکھا...
  17. سید اِجلاؔل حسین

    غزل: تم محبت سے کبھی مجھ کو منانے آتے۔۔۔ ورنہ دو چار نئے زخم لگانے آتے

    غزل تم محبت سے کبھی مجھ کو منانے آتے ورنہ دو چار نئے زخم لگانے آتے تم کہ یادوں میں رلانے تو چلے آتے ہو کاش خوابوں میں سہی، خوب ہنسانے آتے گر یقیں تجھ پہ نہ ہوتا تو ستمگر ہم کیوں تیرے کوچے کی طرف جان گنوانے آتے تم مقدر سے ملے تھے مگر اے جان ِ وفا...
  18. سید اِجلاؔل حسین

    تو اور تم کا اکھٹا استعمال۔۔۔

    اساتزہ سے ایک معاملے پرمشورہ درکار ہے۔ کیا ایک ہی شعر کے ایک مصرع میں ' تُو' اور دوسرے میں مجبورا ' تم' استعمال کیا جا سکتا ہے؟ ردیف کی وجہ سے مصرعِ ثانی میں 'تُو' استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ شکریہ۔
  19. نعیم ملک

    کیا کوئی بتا سکتا ہے؟

    میں جاننا چاہتا ہوں کہ درج ذیل اشعار کس شاعر کے ہیں۔۔۔ ستم تو یہ ہے کی وہ بھی نہ بن سکا اپنا قبول ہم نے کیے جس کے غم خوشی کی طرح اسی لئے میرے گیتوں میں سوز ہوتا ہے کہ کھوکھلا ہوں میں اندر سے بانسری کی طرح رہنمائی فرمائیے
Top