غزل: تم محبت سے کبھی مجھ کو منانے آتے۔۔۔ ورنہ دو چار نئے زخم لگانے آتے

غزل
تم محبت سے کبھی مجھ کو منانے آتے
ورنہ دو چار نئے زخم لگانے آتے
تم کہ یادوں میں رلانے تو چلے آتے ہو
کاش خوابوں میں سہی، خوب ہنسانے آتے
گر یقیں تجھ پہ نہ ہوتا تو ستمگر ہم کیوں
تیرے کوچے کی طرف جان گنوانے آتے
تم مقدر سے ملے تھے مگر اے جان ِ وفا
ساتھ کیوں چھوڑ گئے، اتنا بتانے آتے
جبکہ قدرت ہےقلم پر، نہ ہے اندازِ بیاں
پھر کہاں سے ہیں یہ انمول خزانے آتے
بعدِ میت بھی نہ اِجلاؔل ہوا اُن سے کہ وہ
قبر پر میری ہی دو آنسو بہانے آتے
(سید اجلؔال حسین - ۳۱ جنوری، ۲۰۱۳؁ )
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی صاحب، آداب! ہمیشہ کی طرح حوصلہ افزائی کے لئے تہِ دل سے ممنون۔۔۔ آپ فنلینڈ میں کہاں مقیم ہیں؟ میرا چھوٹا بھائی لاہٹی میں رہتا ہے۔

سدا خوش رہئے!
زبردست۔ لاہتی تو یہاں سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے۔ ان کا کوئی اتا پتا :)
 
ہاہاہا، انہیں بتائیے کہ یہاں Tarttila میں Päivölän Opisto نامی کالج میں ہوتا ہوں :)
آپ سمجھیں تو میرے facebook profile پر add ہو جائیں، اس پر میرا بھائی بھی ہے۔ ویسے بھی یہ ایک اوپن فورم ہے، یہاں نمبر دینا ذرا مشکل ہو گا اور PM کی سہولت مجھے نظر نہیں آئی اس سائٹ پر۔
ای میل حذف، قیصرانی
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ سمجھیں تو میرے facebook profile پر add ہو جائیں، اس پر میرا بھائی بھی ہے۔ ویسے بھی یہ ایک اوپن فورم ہے، یہاں نمبر دینا ذرا مشکل ہو گا اور PM کی سہولت مجھے نظر نہیں آئی اس سائٹ پر۔
ای میل حذف، قیصرانی
ای میل حذف کر دیا ہے۔ دراصل جب آپ کسی یوزر کے نام پر کلک کرتے ہیں تو ایک چھوٹی ونڈو کھل جاتی ہے۔ اس پر لکھا ہوگا گفتگو کا آغاز کریں۔ اسی کو پی ایم سمجھ لیجئے :)
 
Top