یوم ِ مزدور پر کہا گیا ایک شعر

مطمئن سویا ہوا ہے خاک پر مزدور، دیکھ
مخملی بستر پہ تجھ کو نیند کیوں آتی نہیں

ذوالفقار نقوی
اس شعر لفظ مخملی غلط لکھا گیا ہے ۔۔۔
مخملیں ۔۔۔۔پڑھیں ۔۔۔

مطمئن سویا ہوا ہے خاک پر مزدور، دیکھ
مخملیں بستر پہ تجھ کو نیند کیوں آتی نہیں
 

سیما علی

لائبریرین
دیکھیں اس ڈھونے ڈھلانے کی ملے کیا اجرت
جسم کو بوجھ تو انساں کو مزدور سمجھ
(شاد عظیم آبادی)
 

سیما علی

لائبریرین
آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے
آدمی مزدور ہے راہیں بنانے کے لیے
حفیظ جالندھری
 
Top