اردو شاعری

  1. عاطف ملک

    اوڑھ لیں سب گلوں نے قبائیں نئی، کونپلوں پر عجب اک نکھار آگیا

    طویل بحر میں کی گئی ایک کوشش پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں،اس امید پر کہ شاید کوئی شعر احباب کو پسند آ جائے۔ اوڑھ لیں سب گلوں نے قبائیں نئی، کونپلوں پر عجب اک نکھار آ گیا بلبلوں نے خوشی کے ترانے پڑھے،جب چمن میں وہ جانِ بہار آ گیا اک گھڑی کو نظر آپ سے کیا لڑی،مجھ کو واللہ سدھ بدھ نہ کوئی رہی لوگ...
  2. عاطف ملک

    درد پیہم ہے کوئی ساعتِ راحت ہی نہیں

    ایک اور کاوش اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہے اپنی رائےسے آگاہ کریں گے۔ درد پیہم ہے کوئی ساعتِ راحت ہی نہیں میرے ہونٹوں پہ مگر حرفِ شکایت ہی نہیں کوئی خواہش نہیں دل میں کوئی حسرت ہی نہیں زندگی ایسی کہ جینے کی ضرورت ہی نہیں میں تجھے چاند جو کہتا ہوں تو سچ کہتا ہوں بخدا یوں بھی...
  3. عاطف ملک

    ایسا لگتا ہے کہ انجامِ سفر ہے ہی نہیں

    ایک کاوش استادِ محترم ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہے احباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ انجامِ سفر ہے ہی نہیں منزلیں کیا ملیں جب راہ گزر ہے ہی نہیں سب نے سمجھایا مگر مجھ پہ اثر ہے ہی نہیں جز ترے کوئی مرے پیشِ نظر ہے ہی نہیں اپنی آنکھوں میں جلا رکھے ہیں امید...
  4. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی :::::دِل زِیست سے بیزار ہے،معلُوم نہیں کیوں::::::::::Akbar -Allahabadi

    غزل اکبؔر الٰہ آبادی دِل زِیست سے بیزار ہے،معلُوم نہیں کیوں سینے پہ نَفَس بار ہے، معلُوم نہیں کیوں اِقرارِ وَفا یار نے ہر اِک سے کِیا ہے مُجھ سے ہی بس اِنکار ہے، معلُوم نہیں کیوں ہنگامۂ محشر کا تو مقصوُد ہے معلُوم دہلی میں یہ دربار ہے، معلوم نہیں کیوں جِس سے دِلِ رنجُور کو ،پہونچی ہے اذِیّت...
  5. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::کوئی دستور، یا رواج تو ہو:::::Shafiq-Khalish

    غزل کوئی دستور، یا رواج تو ہو عشقِ افزوں کا کوئی باج تو ہو کچھ طبیعت میں امتزاج تو ہو روزِ فردا کا اُن کی، آج تو ہو مُنتظر روز و شب رہیں کب تک! ماسوا، ہم کو کام کاج تو ہو بس اُمید اور آس کب تک یُوں! حاصِل اِس عِشق سے خراج تو ہو دِل تسلّی سے خوش رہے کب تک محض وعدوں کا کُچھ علاج تو ہو ہم نہ...
  6. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::نَظر سے گُفتگُو، خاموش لَب تمُھاری طرح:::::: Dr. Bashir Badr

    غزلِ بشیر بدر نَظر سے گُفتگُو، خاموش لَب تمھاری طرح غزل نے سِیکھے ہیں انداز سب تمھاری طرح جو پیاس تیز ہو تو ریت بھی ہے چادرِ آب دِکھائی دُور سے دیتے ہیں سب تمھاری طرح بُلا رہا ہے زمانہ، مگر ترستا ہُوں کوئی پُکارے مُجھے بے سَبَب تمھاری طرح ہَوا کی طرح مَیں بیتاب ہُوں، کہ شاخِ گُلاب لہکتی ہے...
  7. طارق شاہ

    صفیؔ لکھنوی:::::ذرّے ذرّے میں ہے جلوہ تِری یکتائ کا:::::Safi- Lakhnavi

    غزل صفؔی لکھنوی ذرّے ذرّے میں ہے جلوہ تِری یکتائ کا دِلِ اِنساں میں، جو ہو شوق شناسائ کا موت ہی قصد نہ کرتی جو مسیحائ کا کون پُرساں تھا مَرِیضِ شَبِ تنہائ کا میری خوشبُو سے ہیں، آزاد ہَوائیں لبریز عطرِ دامن ہُوں قبائے گُلِ صحرائ کا تا سَحر چشمِ تصوُّر میں رہی اِک تصوِیر دِل سے ممنُون ہُوں...
  8. عاطف ملک

    لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی

    لیتا ہے خبریں غیر سے اپنے شکار کی دیکھو مزاج پرسی ذرا میرے یار کی نکلی جو آج آہ دلِ دل فگار کی پہنچے گی گونج عرش تلک اس پکار کی تو پاس ہو تو سال ہے خوشیوں کی اک گھڑی اور دور ہو تو پل ہے صدی اضطرار کی جو بات ناگوار ہو ان کے مزاج کو لگتی ہے ان کو بات وہی انتشار کی پہچان لیں جو حق کو تو دیتے...
  9. طارق شاہ

    عدم عبدالحمید عدمؔ:::::دِل تھا ،کہ پُھول بَن کے بِکھرتا چلا گیا:::::Abdul -Hameed- Adam

    غزل عبدالحمید عدمؔ دِل تھا ،کہ پُھول بَن کے بِکھرتا چلا گیا تصوِیر کا جمال اُبھرتا چلا گیا شام آئی، اور آئی کچھ اِس اہتمام سے! وہ گیسُوئے دراز بِکھرتا چلا گیا غم کی لکیر تھی کہ، خوُشی کا اُداس رنگ ہر نقش آئینے میں اُبھرتا چلا گیا ہر چند، راستے میں تھے کانٹے بچھے ہُوئے جس کو تیری طلب تھی...
  10. طارق شاہ

    آتش خواجہ حیدر علی:::::عِشق کے سَودے سے پہلے دردِ سر کوئی نہ تھا ::::: Khwaja Haidar Ali Aatish

    غزل خواجہ حیدر علی آتشؔ عِشق کے سَودے سے پہلے دردِ سر کوئی نہ تھا داغِ دِل خندہ زن، زخمِ جِگر کوئی نہ تھا جوہری کی آنکھ سے دیکھے جواہر بیشتر لعلِ لب سالعل، دنداں سا گُہر کوئی نہ تھا خوب صُورت یُوں تو بہتیرے تھے، لیکن یار سا! نازنیں، نازک بدن، نازک کمر کوئی نہ تھا رہ گئی دِل ہی میں اپنے حسرتِ...
  11. عاطف ملک

    بھروسا جس پہ کِیا تھا اسی نے توڑ دیا

    چند اشعار استادِ محترم اور محفلین کی نذر: بھروسا جس پہ کِیا تھا اسی نے توڑ دیا جو آیا ہم پہ کڑا وقت، اس نے چھوڑ دیا جو میں نے پوچھا بتاؤ مِری خطا کیا ہے؟ مرا سوال مری سمت اس نے موڑ دیا میں بُن رہا تھا حسیں خواب تیری قربت کے ترے فراق نے ہر ایک خواب توڑ دیا اب اپنے رشتہِٕ امید کی بھی کیا...
  12. عاطف ملک

    زخم کھاتا ہوا میں زخم لگاتا ہوا تُو

    چند اشعار: زخم کھاتا ہوا میں زخم لگاتا ہوا تُو درد سہتا ہوا میں درد بڑھاتا ہوا تُو ایک منظر ہے مگر دو ہیں الگ رخ اس کے راکھ ہوتا ہوا میں اور جلاتا ہوا تُو داد بیداد کی تفسیر نہیں اس کے سوا ہنس کے سہتا ہوا میں اور ستاتا ہوا تُو دیکھنے والوں نے دیکھا تھا تماشا یہ عجیب خاک ہوتا ہوا میں خاک...
  13. عاطف ملک

    یادوں کے اک چراغ کو روشن کیے ہوئے

    یادوں کے اک چراغ کو روشن کیے ہوئے وہ چن رہا ہے آس کے جگنو بجھے ہوئے اک بدنصیب کور نگاہی کے شہر میں پھرتا ہے اب بھی دیدہِ بینا لیے ہوئے کیسے کہوں میں شعر؟ غزل ہو تو بھلا کیوں؟ مدت ہوئی وہ چاند سا چہرہ تکے ہوئے بچھڑا جو اپنی اصل سے،گھر کا نہ گھاٹ کا جھونکا ہوا کا لے گیا پتے گرے ہوئے نکلے تری...
  14. عاطف ملک

    خشکی میں جیسے ناؤ چلاتا ہوں روز ہی

    ایک کاوش استادِ محترم اور احبابِ محفل کی بصارتوں کی نذر: خشکی میں جیسے ناؤ چلاتا ہوں روز ہی میں زخم دل کے اس کو دکھاتا ہوں روز ہی لڑتا ہوں روز اس کے تصور سے رات بھر خوابوں میں پھر اسی کو مناتا ہوں روز ہی پہلے تو آئینے میں بناتا ہوں ایک عکس پھر اس کو دل کا حال سناتا ہوں روز ہی ہر روز جا نکلتا...
  15. عاطف ملک

    ترس ہم پر اگر وہ کھا رہے ہیں

    ایک اور کاوش استادِ محترم اور احباب کے ذوق کی نذر: ترس ہم پر اگر وہ کھا رہے ہیں تو پھر ملنے سے کیوں کترا رہے ہیں جو کہتے تھے ہمیں گمراہِ منزل ہمارے پیچھے پیچھے آرہے ہیں کہا تھا تم نے پچھتاؤ گے اک دن ذرا دیکھو تو، ہم پچھتا رہے ہیں تمہارا ذکر ہے، ہم ہیں، قلم ہے کئی دیوان لکھے جا رہے ہیں جو...
  16. عاطف ملک

    فغان و نالہ و شیون پہ اختیار نہ ہو

    فغان و نالہ و شیون پہ اختیار نہ ہو کسی کے ہجر میں یوں کوئی بے قرار نہ ہو لبوں پہ تذکرہ، دل میں خیالِ یار نہ ہو دعا ہے عمر میں میری وہ پل شمار نہ ہو خدایا ضبط عطا کر پہ اس قدر بھی نہ کر کہ حالِ دل مرا ان پر ہی آشکار نہ ہو لگایا جس نے مجھے روگ زندگی بھر کا وہ زندگی میں کبھی غم سے ہم کنار نہ ہو...
  17. عاطف ملک

    آنے لگا ہے راس غمِ عاشقی مجھے

    آنے لگا ہے راس غمِ عاشقی مجھے دینے لگی ہے لطف یہ دیوانگی مجھے وہ دے رہا تھا مجھ کو تسلی کہ خوش ہے وہ اور لگ رہی تھی آنکھ میں اس کی نمی مجھے گو ان کی مثل ہونے کا دعوٰی نہیں رہا کہتے ہیں پھر بھی عکس انھی کا سبھی مجھے مختار ہوں تو کیسے ہوں؟ عاجز ہوں میں تو کیوں؟ الجھن تمام عمر رہی بس یہی مجھے...
  18. سید افتخار احمد رشکؔ

    اردو غزل

    تازہ ترین بے سبب کب تری عداوت تھی میری ہر بات میں حقیقت تھی ایک انگلی سے مجھ پہ تہمت تھی باقی چاروں سے تجھ پہ لعنت تھی بانس پر نہ چڑھا سکا کوئی آئینہ دیکھنا جو عادت تھی جس کو عزت جتا رہا تھا تُو وہ خوشامد ہی تیری ذلت تھی چاپلوسی کا خوب ماہر تھا جس سے مجھ کو بہت کراہت تھی دعوٰی کاتب کو شاعری کا...
  19. عاطف ملک

    اخفائے راز و ضبطِ غمِ بے بہا کا نام

    اخفائے راز و ضبطِ غمِ بے بہا کا نام لینے لگا ہوں آج میں پھر سے وفا کا نام جو میرے جی میں آئے کروں گا وہی حضور گویا ہوائے نفس ہے میرے خدا کا نام دل پر نہیں ہے زور ، مگر ضبط میرا دیکھ لب پر نہ آئے گا کبھی اس بے وفا کا نام کیا چیز ہے کہ حسنِ تخیل کہوں جسے! شعروں میں شعریت ہے بھلا کس بلا کا نام...
  20. عاطف ملک

    ہاتھ جوڑے ہیں التجا کے لیے

    ہاتھ جوڑے ہیں التجا کے لیے مان بھی جاؤ اب خدا کے لیے اشک کرتے ہیں حال دل کا بیان لفظ ملتے نہیں دعا کے لیے حرفِ تسکیں کی بھیک ہے درکار ایک مہجور و بے نوا کے لیے مہر و الفت سے بڑھ کے کیا ہو گا آج انسان کی بقا کے لیے لاکھ مجھ پر زمانہ ڈھائے ستم ہنس کے سہہ لوں تری رضا کے لیے سر ہے در پر ترے...
Top