اردو شاعری

  1. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::: جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے ::::::Josh Maleehabadi

    غزل جو بادشاہ، پُرسِشِ حالِ گدا کرے اُس پر کبھی زوال نہ آئے خُدا کرے حاصِل اگر ہو وحدَتِ نَوعِ بَشر کا عِلم تو پِھر عَدُوئے جاں سے بھی اِنساں وَفا کرے میرا بُرا جو چاہ رہا ہے، بہر نَفَس اللہ ہر لِحاظ سے، اُس کا بَھلا کرے ہم ساکنانِ کُوئے خرابات کی طرح یارب! کبھی فقِیہ بھی ترکِ رِیا کرے...
  2. فہد اشرف

    کیفی اعظمی: سومنات

    سومنات بت شکن کوئی کہیں سے بھی نہ آنے پائے ہم نے کچھ بت ابھی سینے میں سجا رکھے ہیں اپنی یادوں میں بسا رکھے ہیں دل پہ یہ سوچ کے پتھراؤ کرو دیوانو کہ جہاں ہم نے صنم اپنے چھپا رکّھے ہیں وہیں غزنی کے خدا رکّھے ہیں بت جو ٹوٹے تو کسی طرح بنا لیں گے انہیں ٹکڑے ٹکڑے سہی دامن میں اٹھا لیں گے انہیں پھر...
  3. طارق شاہ

    فراز احمد فراؔز :::::: حیران ہُوں خود کو دیکھ کر مَیں :::::Ahmad Faraz

    غزل حیران ہُوں خود کو دیکھ کر مَیں ایسا تو نہیں تھا عمر بھر مَیں وہ زِندہ دِلی کہاں گئی ہے ہنستا تھا اپنے حال پر جب مَیں آدابِ جُنونِ عاشقی سے ایسا بھی نہیں تھا بے خبر مَیں واسوخت کبھی نہ مَیں نے لِکھّی رویا بھی کبھی جو ٹُوٹ کر مَیں صیّاد پرست جو بھی سمجھیں زنداں کو سمجھ سکا نہ گھر مَیں...
  4. طارق شاہ

    احمد اقبال ::::: لفظ خالی ہیں معانی سے پریشاں ہیں خیال :::::: Ahmed Iqbal

    گُل کرو شمعیں! لفظ خالی ہیں معانی سے پریشاں ہیں خیال ایک زنجیرِ شکستہ ہیں دماغوں میں سوال آخرِش خواہشِ پروازسے محرُوم ہُوئی فکر جو منتظرِ حرفِ اجازت ہی رہی ہمسفر اپنے رہے صِرف اُمیدوں کے سراب سوگئے جاگتی آنکھوں میں نئی صُبح کے خواب خواب شرمندۂ تعبیر بھی ہو سکتے تھے ہم سِیہ بخت سہی، سُرخ...
  5. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: مُمکن ہے اِلتجا میں ہماری اثر نہ ہو :::::: Shafiq Khalish

    غزل. مُمکن ہے اِلتجا میں ہماری اثر نہ ہو ایسا نہیں کہ اُس کو ہماری خبر نہ ہو خاک ایسی زندگی پہ کہ جس میں وہ بُت، مِرے خواب و خیال میں بھی اگر جلوہ گر نہ ہو وہ حُسن ہے سوار کُچھ ایسا حواس پر! خود سے توکیا، اب اوروں سے ذکرِ دِگر نہ ہو ہو پیش رفت خاک، مُلاقات پر ہی جب! کھٹکا رہے یہ دِل میں...
  6. طارق شاہ

    محشؔر بدایونی :::: ہمارے ہاتھ تھے سُورج نئے جہانوں کے::::: Mehshar Badayuni

    غزل ہمارے ہاتھ تھے سُورج نئے جہانوں کے سو اب زمِینوں کے ہم ہیں، نہ آسمانوں کے ہزار گِرد لگا لیں قد آور آئینے حَسب نَسب بھی تو ہوتے ہیں خاندانوں کے حرُوف بِیں تو سبھی ہیں، مگر کِسے یہ شعوُر کِتاب پڑھتی ہے چہرے، کِتاب خوانوں کے یہ کیا ضرُور کہ ناموں کے ہم مِزاج ہوں لوگ بہار اور خِزاں نام...
  7. طارق شاہ

    نظیر اکبر آبادی::::::کُچھ تو ہوکر دُو بَدُو، کُچھ ڈرتے ڈرتے کہہ دِیا ::::::Nazeer Akbarabadi

    غزل کُچھ تو ہوکر دُو بَدُو، کُچھ ڈرتے ڈرتے کہہ دِیا دِل پہ جو گُذرا تھا ، ہم نے آگے اُس کے کہہ دِیا باتوں باتوں میں جو ہم نے، دردِ دِل کا بھی کہا ! سُن کے بولا، تُو نے یہ کیا بکتے بکتے کہہ دِیا اب کہیں کیا اُس سے ہمدم ! دِل لگاتے وقت آہ تھا جو کُچھ کہنا، سو وہ تو ہم نے پہلے کہہ دِیا چاہ...
  8. طارق شاہ

    ناصر کاظمی ::::::قِصّے ہیں خموشی میں نہاں اور طرح کے :::::: Nasir Kazmi

    غزل قِصّے ہیں خموشی میں نِہاں اور طرح کے ہوتے ہیں غَمِ دِل کے بَیاں اور طرح کے تھی اور ہی کُچھ بات، کہ تھا غم بھی گوارا حالات ہیں اب درپئے جاں اور طرح کے اے را ہروِ راہِ وفا ! دیکھ کے چلنا اِس راہ میں ہیں سنگِ گراں اور طرح کے کھٹکا ہے جُدائی کا ، نہ ملنے کی تمنّا دِل کو ہیں مِرے وہم و گُماں...
  9. طارق شاہ

    شاذ تمکنت شاؔذ تمکنت :::::: زادِ سفر کو چھوڑ کے تنہا نِکل گیا :::::: Shaz Tamkanat

    غزل زادِ سفر کو چھوڑ کے تنہا نِکل گیا مَین کیا وطن سے نِکلا کہ کانٹا نِکل گیا بہتر یہی تھا اپنی ہی چَوکھٹ پہ رَوکتے اب کیا پُکارتے ہو، کہ جو نِکلا نِکل گیا ہم چل پڑے کہ منزلِ جاناں قرِیب ہے سستائے ایک لمحہ کو، رستہ نِکل گیا کُچھ لوگ تھے جو دشت کو آباد کرگئے اِک ہم ہیں، جن کے ہاتھ سے صحرا...
  10. طارق شاہ

    عبدلحلیم شرؔر :::::: کیا سہل سمجھے ہو کہِیں دھبّا چھٹا نہ ہو :::::: Abdul Halim Sharar

    غزل عبدالحلیم شرؔر کیا سہل سمجھے ہو کہِیں دھبّا چھٹا نہ ہو ظالم یہ میرا خُون ہے رنگِ حِنا نہ ہو یا رب! مجھے ہے داغِ تمنّا بہت عزِیز پہلوُ سے دِل جُدا ہو ،مگر یہ جُدا نہ ہو راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی ! پہلوُ میں دِل نہ ہو ،تو کوئی حوصلہ نہ ہو تم اور وفا کرو، یہ نہ مانُوں گا میں کبھی...
  11. طارق شاہ

    عبدالعزیز فطرتؔ ::::::اپنی ناکام تمنّاؤں کا ماتم نہ کرو :::::: Abdul Aziz Fitrat

    غزل اپنی ناکام تمنّاؤں کا ماتم نہ کرو تھم گیا دَور ِمئے ناب تو کُچھ غم نہ کرو اور بھی کتنے طرِیقے ہیں بیانِ غم کے مُسکراتی ہُوئی آنکھوں کو تو پُر نم نہ کرو ہاں یہ شمشِیر حوادِث ہو تو کُچھ بات بھی ہے گردنیں طوقِ غُلامی کے لیے خَم نہ کرو تم تو ہو رِند تمھیں محفل ِجم سے کیا کام بزم ِجم ہو گئی...
  12. طارق شاہ

    بشیر بدر :::::: آنسوؤں سے دُھلی خوشی کی طرح :::::: Dr. Bashir Badr

    غزل آنسوؤں سے دُھلی خوشی کی طرح رشتے ہوتے ہیں شاعری کی طرح دُور ہوکر بھی ہُوں اُسی کی طرح چاند سے دُور چاندنی کی طرح خوبصورت، اُداس، خوفزدہ وہ بھی ہے بیسویں صدی کی طرح جب کبھی بادلوں میں گھِرتا ہے چاند لگتا ہے آدمی کی طرح ہم خُدا بن کے آئیں گے ورنہ! ہم سے مِل جاؤ آدمی کی طرح سب نظر...
  13. راحیل فاروق

    مار ڈالا تری محبت نے

    مار ڈالا تری محبت نے جان لے لی وفورِ نعمت نے کتنے جذبوں کے سر خرید لیے دل کی دنیا میں غم کی دولت نے خون کا رنگ آنکھ میں پکڑا عشق کی بےنشان عظمت نے جب نہ سمجھا تو سب غلط سمجھا دل کو کافر کیا ہدایت نے کیوں عزازیلِ وقت کیا گزری کیا دیا آپ کو عبادت نے عشق افسانوی ہی اچھا تھا دلکشی چھین لی حقیقت...
  14. طارق شاہ

    باؔقر زیدی ::::: خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ::::: Baquer Zaidi

    نظم اللہ جمیلُ و یحبُ الجمال (اللہ حَسِین ہے اور حُسن سے محبّت کرتا ہے) خالقِ حُسنِ کائنات ہے وہ خالقِ کُلِّ ممکنات ہے وہ خالقِ کائناتِ حُسن ہی حُسن اُس کی ذات و صِفات حُسن ہی حُسن حُسن سے مُنکشف نمودِ خُدا حُسن ہی حُسن ہے وجودِ خُدا سر بَسر حُسنِ نُورِ ذات ہے وہ صاحبِ مظہَرِ صِفات ہے وہ...
  15. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مخمل کے بستروں میں سکوں کی طلب تجھے

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں یہ اشعار اصلاح و تنقید کیلیے پیش کر رہا ہوں۔ کہتا ہے اپنے دل سے نکالوں میں اب تجھے! دانستہ اپنے دل میں بسایا ہی کب تجھے؟ میں خود کو خود میں ڈھونڈ نہیں پایا آج تک حیرت ہے! مجھ میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں سب تجھے واقف نہیں جو حسن کی...
  16. طارق شاہ

    اعجاز رحمانی ::::: راہ دُشوار جس قدر ہوگی::::: Ejaz Rehmani

    غزل راہ دُشوار جس قدر ہوگی جُستُجو اور مُعتبر ہوگی آدمی آدمی پہ ہنستا ہے اور کیا ذِلَّتِ بشر ہوگی پتّھروں پر بھی حرف آئے گا جب کوئی شاخ بے ثمر ہوگی جاگ کر بھی نہ لوگ جاگیں گے زندگی خواب میں بسر ہوگی حُسن بڑھ جائےگا تکلّم کا جس قدر بات مُختصر ہوگی اعجاز رحمانی
  17. راحیل فاروق

    منزلِ عشق تک نہ چاہ نہ راہ

    منزلِ عشق تک نہ چاہ نہ راہ چل مگر کار ساز ہے اللہ وہ پڑے ہیں لغت دھرے کے دھرے کر گئی کام بے زبانئِ آہ ! اہلِ دل زلزلوں کی زد میں جیے تمھیں لرزا گئی فقط افواہ ٭ نہ ہوا چین لمحہ بھر کو نصیب دل ہے دنیا میں...
  18. عاطف ملک

    برائے تنقید: رہبرِ نے سوز پیچھے جو گیا

    محترم الف عین اور دیگر اساتذہ کی خدمت میں اصلاح کیلیے پیشِ کر رہا ہوں۔ "رہبرِ نے سوز" پیچھے جو گیا خود فریبی کے بھنور میں کھو گیا جس کا منصب اشرف المخلوق تھا نفس پرور ہو کے اسفل ہو گیا کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا عقل سے پوچھا دلِ نادان نے تُو تو عاقل تھی، تجھے...
  19. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: بے اعتناعی کی بڑھتی ہُوئی سی یہ تابی :::::: Shafiq Khalish

    غزل بے اعتناعی کی بڑھتی ہُوئی سی یہ تابی کہیں نہ جھونک دے ہم کو بجنگِ اعصابی گئی نظر سے نہ رُخ کی تِری وہ مہتابی لیے ہُوں وصل کی دِل میں وہ اب بھی بیتابی مَیں پُھول بن کے اگر بُت سے اِک لِپٹ بھی گیا زیادہ دِن تو میّسر رہی نہ شادابی مِری نمُود و نمائش ہے خاک ہی سے ، مگر سکُھا کے خاک...
  20. ملک محمد اسد

    غزل بعنوان "پاگل" برائے اصلاح و تنقیدی جائزہ

    ایک غزل احباب کی خدمت میں تم نے سوچا ہی نہ تھا ہجر کے بارے پاگل ننگے پاوں ہیں اور تلوار کے دھارے، پاگل اس قدر تیرگی میں کیسے ٹھکانہ ڈھونڈیں؟ کون دیتا ہے فقیروں کو سہارے پاگل عمر بھر کون بھلا ساتھ تمہارا دیتا؟ تم تو بھولے ہو، دیوانے ہو، بیچارے پاگل نقد ڈھونڈے سے جہاں نیند میسر نہ ہوں واں...
Top