اردو شاعری

  1. طارق شاہ

    بشیر بدر ::::::جگنو کوئی سِتاروں کی محِفل میں کھو گیا :::::: Dr. Bashir Badr

    غزل جگنو کوئی سِتاروں کی محِفل میں کھو گیا اِتنا نہ کر ملال ، جو ہونا تھا، ہوگیا پروَردِگار جانتا ہے تُو دِلوں کا حال مَیں جی نہ پاؤں گا، جو اُسے کُچھ بھی ہوگیا اب اُس کو دیکھ کر، نہیں دھڑکے گا میرا دِل کہنا کہ، مجھ کو یہ بھی سبق یاد ہو گیا بادل اُٹھا تھا سب کو رُلانے کے واسطے آنچل...
  2. محمداحمد

    افتخار عارف کوئی مژدہ نہ بشارت نہ دعا چاہتی ہے

    غزل کوئی مژدہ نہ بشارت نہ دعا چاہتی ہے روز اک تازہ خبر خلق خدا چاہتی ہے موج خوں سر سے گزرنی تھی سو وہ بھی گزری اور کیا کوچۂ قاتل کی ہوا چاہتی ہے شہر بے مہر میں لب بستہ غلاموں کی قطار نئے آئین اسیری کی بنا چاہتی ہے کوئی بولے کے نہ بولے قدم اٹھیں نہ اٹھیں وہ جو اک دل میں ہے دیوار اٹھا چاہتی...
  3. راحیل فاروق

    ہوں مگر بے‌نشان ہوں میں بھی

    ہوں مگر بے‌نشان ہوں میں بھی اے زمین آسمان ہوں میں بھی اپنے اندر جہان ہوں میں بھی ارے سن داستان ہوں میں بھی کس قدر بے‌زبان ہوں میں بھی کیا ترا رازدان ہوں میں بھی لغزشوں کا ہیں آپ بھی سامان بندہ‌پرور جوان ہوں میں بھی ہار جاتا ہوں مانتا نہیں ہار سنگ‌دل سخت‌جان ہوں میں بھی تیرے بن تیرے ساتھ...
  4. راحیل فاروق

    کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا

    کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا کہاں کے ماضی و فردا کہ حال بھول گیا بساط ایسی کہ گویا ابھی الٹتی ہے اناڑی ایسے کہ شاطر بھی چال بھول گیا اسے مکالمہ کہیے جمالِ فطرت سے جواب ڈھونڈنے نکلا سوال بھول گیا بڑی ہی یاس کے عالم میں گھر کو نکلا ہے چمن کے بیچ میں صیاد جال بھول گیا ہمیں تو عشق میں خود عشق...
  5. طارق شاہ

    مخدُوم مُحی الدِّین :::::یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیِے :::::: Makhdoom Mohiuddin

    غزل یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیِے جلو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیِے چٹک رہی ہے کسی یاد کی کلی دِل میں نظر میں رقصِ بہاراں کی صُبح و شام لیِے ہجومِ بادۂ و گُل میں ہجُومِ یاراں میں کسی نِگاہ نے جُھک کر مِرے سلام لیِے مہک مہک کے جگاتی رہی نسیمِ سَحر لبوں پہ یارِ مسیحا نفس کا نام لیِے...
  6. راحیل فاروق

    غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آنے لگی

    غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آنے لگی رہ نشینوں کو سواروں پہ ہنسی آنے لگی چمکے آنسو تو تبسم کا گماں ہونے لگا آنکھ روئی تو نظاروں پہ ہنسی آنے لگی اس قدر لوگ ہنسے چار طرف سے کہ معاً ایک پاگل کو ہزاروں پہ ہنسی آنے لگی غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبیٰ غمِ ذات چارہ گر آج تو چاروں پہ ہنسی آنے لگی ہوئے...
  7. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::::: اور بھی ہو گئے بیگانہ وہ غفلت کرکے :::::: Hasrat Mohani

    غزل اور بھی ہو گئے بیگانہ وہ، غفلت کرکے آزمایا جو اُنھیں ، ضبطِ محبّت کرکے دِل نے چھوڑا ہے، نہ چھوڑے تِرے مِلنے کا خیال بارہا دیکھ لِیا ، ہم نے ملامت کرکے دیکھنے آئے تھے وہ، اپنی محبّت کا اثر کہنے کو یہ کہ، آئے ہیں عیادت کرنے پستیِ حوصلۂ شوق کی اب ہے یہ صلاح بیٹھ رہیے غَمِ ہجراں پہ قناعت...
  8. طارق شاہ

    اختر انصاری :::::: سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا ::::::Akhtar Ansari

    غزل سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا اُف یہ بدمست مے کدہ میرا نا رسائی پہ ناز ہے جس کو ہائے وہ شوقِ نارَسا میرا عِشق کو مُنہ دِکھاؤں گا کیونکر ہجر میں رنگ اُڑ گیا میرا دلِ غم دِیدہ پر خُدا کی مار سینہ آہوں سے چِھل گیا میرا یاد کے تُند و تیز جھونکے سے آج ہر داغ جَل اُٹھا میرا یادِ ماضی عذاب...
  9. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: یہ ستم اور کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو :::::: Nasir Kazmi

    غزل یہ سِتَم اور ، کہ ہم پُھول کہیں خاروں کو اِس سے تو آگ ہی لگ جائے سمن زاروں کو ہے عبث فکرِ تلافی تجھے، اے جانِ وفا ! دُھن ہے اب اور ہی کُچھ ،تیرے طلبگاروں کو تنِ تنہا ہی گُذاری ہیں اندھیری راتیں ہم نے گبھراکے، پُکارا نہ کبھی تاروں کو ناگہاں پُھوٹ پڑےروشنیوں کے جھرنے ایک جھونکا ہی اُڑا...
  10. راحیل فاروق

    چیل کووں نے پڑھے مرثیے گل‌زاروں کے

    چیل کووں نے پڑھے مرثیے گل‌زاروں کے آشیانے ہی بڑی دور تھے مکاروں کے معجزے اب کے گداؤں ہی کو مطلوب نہیں منتظر اہلِ کرم بھی ہیں چمتکاروں کے بکتے ہیں آج بھی لوگوں کے جگر کے ٹکڑے گاہک اچھے تھے مگر مصر کے بازاروں کے حال پر اہلِ گلستاں کے خدا رحم کرے اب تو صیاد ہیں بچے بھی چڑی‌ماروں کے کام دکھلا...
  11. سیدہ شگفتہ

    کونین میں اللہ کی پہچان ہے حسین

    منقبت حضرت امام حسین ابن علی کونین میں اللہ کی پہچان ہے حسین ہر صاحب عرفان کا ایمان ہے حسین دیوان ہے خالق کا یہ قرآن ہے حسین تولے گا جو ایمان وہ میزان ہے حسین لہجے سے خدا ہو وہ ثناخوان ہے حسین جنت کا جو مالک ہو وہ سلطان ہے حسین دنیا میں بھی وارث ہے نگہبان ہے حسین خالق کی فتح کا یہاں اعلان ہے...
  12. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::::: تاثیر پسِ مرگ دِکھائی ہے وفا نے:::::: Qamar Jalalvi

    غزل تاثیر پسِ مرگ دِکھائی ہے وفا نے جو مجھ پہ ہنسا کرتے تھے، روتے ہیں سرہانے کیا کہہ دیا چُپ کے سے، نہ معلوُم قضا نے کروَٹ بھی نہ بدلی تِرے بیمارِ جفا نے ہستی مِری، کیا جاؤں مَیں اُس بُت کو منانے وہ ضِد پہ جو آئے تو فَرِشتوں کی نہ مانے اَوراقِ گُلِ تر، جو کبھی کھولے صبا نے تحرِیر تھے...
  13. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: چند افسانے سے لوحِ دِل پہ کندہ کرگیا :::::: Hafeez Ahmed

    غزل چند افسانے سے لَوحِ دِل پہ کندہ کرگیا مصلحت اندیش تھا، رُسوائیوں سے ڈر گیا کتنی یخ بستہ فِضا ہے، کتنے پتّھر دِل ہیں لوگ ایک اِک شُعلہ تمنّا کا ، ٹھٹھر کر مر گیا ذہن میں میرے رَچا ہے اب نئے موسم کا زہر ! سوچ کے پردے سے، رنگوں کا ہر اِک منظر گیا ایک مُدّت سے کھڑا ہُوں آنکھ کی دہلیز پر...
  14. طارق شاہ

    امیر امام :::::: جو اَب جہانِ بَرَہنہ کا اِستعارہ ہُوا ::::: Ameer Imam

    غزل جو اَب جہانِ بَرَہنہ کا اِستعارہ ہُوا مَیں زندگی تِرا اِک پیرَہَن اُتارا ہُوا سِیاہ خُون ٹپکتا ہے لمحے لمحے سے ! نہ جانے رات پہ شب خُوں ہے کِس نے مارا ہُوا جکڑ کے سانسوں میں تشہیر ہو رہی ہے مِری میں ایک قید سپاہی ہُوں جنگ ہارا ہُوا پھر اُس کے بعد وہ آنسو اُتر گیا دِل میں ذرا سی دیر...
  15. طارق شاہ

    اسؔد بھوپالی :::::: کچھ بھی ہو، وہ اب دِل سے جُدا ہو نہیں سکتے :::::Asad Bhopali

    غزل کچھ بھی ہو، وہ اب دِل سے جُدا ہو نہیں سکتے ہم مُجرم ِتوہِین وفا ہو نہیں سکتے اے موجِ حوادِث ! تجھے معلوُم نہیں کیا ہم اہلِ محبّت ہیں، فنا ہو نہیں سکتے اِتنا تو بتا جاؤ، خفا ہونے سے پہلے وہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے اِک آپ کا در ہے مِری دُنیائے عقِیدت یہ سجدے کہِیں اور ادا ہو...
  16. راحیل فاروق

    عاشق گلہ کرے تو کرے کیوں سماج کا

    عاشق گلہ کرے تو کرے کیوں سماج کا خود کام کا نہ کاج کا دشمن اناج کا لت شاعری میں پڑ گئی ہے اقتدار کی ورنہ ہمیں دماغ کہاں تخت و تاج کا چارہ گراں امید کا دامن نہ چھوڑیے بیمار کو تو چاؤ بہت ہے علاج کا مجھ کو تو آب و ناں ہی بہت ہے جہاں پناہ پیاسا ہوں خون کا نہ میں بھوکا خراج کا جو جی میں آئے...
  17. طارق شاہ

    فراز احمد فراؔز :::::جب سب کے دِلوں میں گھر کرے تُو ::::::Ahmad Faraz

    غزل جب سب کے دِلوں میں گھر کرے تُو پِھر کیوں ہَمَیں در بَدر کرے تُو یہ حال ہے شام سے تو اے دِل! مُشکِل ہے کہ اب سَحر کرے تُو آنکھوں میں نِشان تک نہ چھوڑے خوابوں کی طرح سفر کرے تُو اِتنا بھی گُریز اہلِ دِل سے کوئی نہ کرے، مگر کرے تُو خوشبُو ہو ، کہ نغمہ ہو، کہ تارا ہر ایک کو، نامہ بر...
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::اِسم تبدیلی سے کیا ہوتا ہے::::::Shafiq Khalish

    غزل. اِسم تبدیلی سے کیا ہوتا ہے عیب کب اِس سے چھپا ہوتا ہے اچھے اوصاف ہوں سب پر ظاہر جُھوٹ بھی سب پہ کُھلا ہوتا ہے بات بے بات ہو تقرار جہاں جہل پہ جہل ڈٹا ہو تا ہے باز گشت اپنی سماعت پہ گراں دہنِ جاہل کا رَٹا ہوتا ہے وہ بھی کیا شخص ہے محِفل میں، خلؔش ! مَیں ہی قابل ، پہ ڈٹا ہوتا ہے...
  19. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: کیوں نہ سرسبز ہو ہماری غزل ::::: Nasir Kazmi

    غزل کیوں نہ سرسبز ہو ہماری غزل خُونِ دِل سے لِکھی ہے ساری غزل جتنی پیاری ہے تیری یاد مجھے! لب پہ آتی ہے ویسی پیاری غزل سالہا سال رنج کھینچے ہیں مَیں نے شیشے میں جب اُتاری غزل جب بھی غُربت میں دِل اُداس ہُوا مَیں تِرے ساتھ ہُوں، پُکاری غزل دَمِ تخلیق پچھلی راتوں کو یُوں بھی ہوتی ہے مجھ پہ...
  20. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسَرِ پیکار :::::: Hafeez Ahmed

    غزل کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسر ِپیکار مِرا وجُود ہےتفہیمِ جُستجُو کا شِکار مَیں جِس کی کھَوج میں اِک عُمر سے ہُوں سرگرداں وہ میرا چاند رہا دُھند میں پَسِ دِیوار غرُورِ شوق کی مشعل اُٹھا کے نِکلا تھا ہُوا ہُوں رات کی سنگِنیوں میں تِیرہ فِشار نجانے کِتنے زمانوں سے ہُوں یہاں محصُور ہے...
Top