اختر انصاری :::::: سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا ::::::Akhtar Ansari

طارق شاہ

محفلین



غزل

سینہ خُوں سے بھرا ہُوا میرا
اُف یہ بدمست مے کدہ میرا

نا رسائی پہ ناز ہے جس کو
ہائے وہ شوقِ نارَسا میرا

عِشق کو مُنہ دِکھاؤں گا کیونکر
ہجر میں رنگ اُڑ گیا میرا

دلِ غم دِیدہ پر خُدا کی مار
سینہ آہوں سے چِھل گیا میرا

یاد کے تُند و تیز جھونکے سے
آج ہر داغ جَل اُٹھا میرا

یادِ ماضی عذاب ہے یا رب !
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا

منّتِ چرخ سے بَری ہُوں میں
نہ ہُوا جیتے جی بَھلا میرا

ہے بڑا شُغل زندگی، اختر
پُوچھتے کیا ہو مشغلہ میرا


اختر انصاری
1988 - 1909
 
Top