انشا اللہ خان انشا

  1. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا دلِ ستم زدہ بے تابیوں نے لُوٹ لیا ۔ انشاءاللہ خان انشا

    دلِ ستم زدہ بے تابیوں نے لُوٹ لیا ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لوٹ لیا کہانی ایک سنائی جو ہیر رانجھا کی تو اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا یہ موجِ لالۂ خود رو نسیم سے بولی کہ کوہ و دشت کو سیرابیوں نے لوٹ لیا صبا، قبیلۂ لیلیٰ میں اُڑ گئی یہ خبر کہ ناقۂ نجد اعرابیوں نے لوٹ لیا کسی طرح سے نہیں نیند...
  2. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نے کیا کیا ۔ انشاءاللہ خان انشاؔ

    ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نے کیا کیا کیا جبر اختیار کیا، ہم نے کیا کیا داغوں سے اپنے سینہ سوز، ان کو اے نسیم یاں رشکِ نوبہار کیا، ہم نے کیا کیا اُس رشک گل کی خواہشِ بوس و کنار کو اپنے گلے کا ہار کیا، ہم نے کیا کیا؟ دستِ جنوں سے اپنے گریبانِ صبر کو اے عشق تار تار کیا، ہم نے کیا کیا اُس سنگ...
  3. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا ۔ انشا اللہ خان انشا

    ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا تِس پہ یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا تم نے تو نہیں خیر یہ فرمائیے بارے پھر کِن نے لیا راحت و آرام ہمارا میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے کیوں کس لیے، کس واسطے ، کیا کام ہمارا رکھتے ہیں کہیں پاؤں تو پڑتا ہے کہیں اور ساقی تو ذرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا ٹک دیکھ ادھر...
  4. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا مجھے چھیڑنے کو ساقی نے دیا جو جام اُلٹا ۔ انشا اللہ خان انشا

    غزل مجھے چھیڑنے کو ساقی نے دیا جو جام اُلٹا تو کِیا بہک کے میں نے اسے ایک سلام اُلٹا سحر ایک ماش پھینکا مجھے جو دکھا کے اُن نے تو اشارا میں نے تاڑا کہ ہے لفظِ شام اُلٹا یہ بلا دھواں نشہ ہے مجھے اس گھڑی تو ساقی کہ نظر پڑے ہے سارا در و صحن و بام اُلٹا بڑھوں اُس گلی سے کیونکر کہ وہاں تو میرے دل...
  5. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا مجھے کیوں نہ آوے ساقی نظر آفتاب الٹا ۔ انشا اللہ خان انشا

    غزل مجھے کیوں نہ آوے ساقی نظر آفتاب الٹا کہ پڑا ہے آج خُم میں قدحِ شراب الٹا عجب الٹے ملک کے ہیں اجی آپ بھی کہ تُم سے کبھی بات کی جو سیدھی تو ملا جواب الٹا چلے تھے حرم کو رہ میں، ہوئے اک صنم کے عاشق نہ ہوا ثواب حاصل، یہ ملا عذاب الٹا یہ شب گذشتہ دیکھا کہ وہ خفا سے کچھ ہیں گویا کہیں حق کرے کہ...
  6. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نےکیا کیا؟ - سید انشا اللہ خان انشا

    غزل (سید انشا اللہ خان انشا رحمتہ اللہ علیہ) ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نےکیا کیا؟ کیا جبر اختیار کیا ہم نے، کیا کیا؟ اُس رشک گل کی خواہشِ بوس و کنار کو اپنے گلے کا ہار کیا، ہم نے کیا کیا؟ دستِ جنوں سے اپنے گریبانِ صبر کو اے عشق، تار تار کیا، ہم نے کیا کیا؟ رہ رہ کے دل میں ،...
  7. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا پھنس گئے عندلیب ہو بیکس - سید انشا اللہ خان انشا

    غزل (سید انشا اللہ خان انشا رحمتہ اللہ) پھنس گئے عندلیب ہو بیکس ہائے تنہائی اور کُنجِ قفس ہاتھا پائی ہوئی کچھ ایسی کہ پھر اُن کی اُنگلی کی چڑھ گئی جھٹ نس جبکہ دیکھا کہ چھوڑتا ہی نہیں تب تو ٹھہری کہ دیں گے بوسہ دس ایک، دو، تین، چار ، پانچ، چھ ، سات، آٹھ ، نو ، دس...
  8. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم، اچھا - انشا اللہ خاں انشا

    غزل (سید انشا اللہ خان انشا) اچھا جو خفا ہم سے ہو تم، اے صنم، اچھا لو، ہم بھی نہ بولیں گے خدا کی قسم، اچھا مشغول کیا چاہیے، اِس دل کو کسی طور لے لیویں گے ڈھونڈ، اور کوئی یار ہم اچھا گرمی نے کچھ آگ اور بھی سینہ میں لگائی ہر طور غرض، آپ سے ، ملنا ہے کم اچھا جو شخص مقیمِ رہِ دلدار...
  9. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا کھولے جب چاند سے اس مُکھڑے کا گھونگھٹ عاشق - انشا اللہ خاں انشا

    غزل (سید انشا اللہ خان انشا) کھولے جب چاند سے اس مُکھڑے کا گھونگھٹ عاشق کیوں نہ پھر لیوے بلائیں تری چٹ چٹ عاشق نہیں معلوم اجی تم نے یہ کیا پڑھ پھُونکا کہ تمہیں دیکھتے ہی ہوگئے ہم چٹ عاشق میکشی تم کرو غیروں سے بہم، تو، اپنے گھونٹ لہو کے پیئے کیوں نہ غٹاغٹ عاشق اے نسیمِ...
  10. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا خیال کیجئے گا، آج کام میں نے کیا - انشا اللہ خاں انشا

    غزل (سید انشاء اللہ خان متخلص بہ انشا) خیال کیجئے گا، آج کام میں نے کیا جب اُس نے دی مجھے گالی، سلام میں نے کیا کہا یہ صبر نے دل سے کہ "لو خدا حافظ" حقوقِ بندگی اپنا، تمام میں نے کیا جنوں یہ آپ کی دولت، ہوا حصول مجھے، کہ ننگ و نام کو چھوڑا ، یہ نام میں نے کیا مزا یہ دیکھئے گا، شیخ جی...
  11. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا کلامِ انشا ء -میر انشاء اللہ خاں

    کلامِ انشاء تعارف شاعر: انشا‌تخلص، میر انشاء اللہ خاں نام، بیٹے ہیں حکیم میر ماشاء اللہ خان کے، مصدر جن کا تخلص تھا۔ عجب شخص خوش اختلاط اور صاحب استعداد ہے۔ سوائے قصیدوں کے مثنویان زبان عربی میں اُنہوں نے نظم کی ہیں، اور ترکی کی غزلیں بھی ان کی خالی کیفیت سے نہیں ہیں۔ زبان فارسی میں صاحب...
  12. فرخ منظور

    کلیاتِ انشا اللہ خان انشا ڈاونلوڈ کریں۔

    مشہور کلاسیکی شاعر انشا اللہ خان انشا کی کلیاتِ انشا اللہ خان انشا ڈاونلوڈ کریں۔ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  13. جیہ

    انشا اللہ خان انشا کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں۔ انشاء اللہ خان انشاّ‌کی مشہور غزل

    انشاء اللہ انشاء کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ان کی یہ غزل سکول کے زمانے سے میری پسندیدہ ہے۔ یہی وہ غزل ہے جسے انشاء نے آخری مرتبہ منظر عام پر آکر کہی تھی۔ مولانا محمد حسین آزاد نے انشاء اور اس غزل کے بارے میں اپنی کتاب آب حیات میں جو نقشہ کھینچا ہے، وہ پر تاثیر ہے کمر باندھے ہوئے چلنے...
  14. پ

    انشا اللہ خان انشا جس شخص نے کہ اپنے نخوت کے بل کو توڑا - سید انشاءاللہ خان انشا

    جس شخص نے کہ اپنے نخوت کے بل کو توڑا راہِ خدا میں اس نے گویا جبل کو توڑا اپنا دلِ شگفتہ تالاب کا کنول تھا افسوس تو نے ظالم! ایسے کنول کو توڑا تھا ساعتِ فرنگی - دل چپ جو ہو رہا ہے کیا جانئے کہ کس نے ہے اس کی کل کو توڑا دارا و جم نے تجھ سے کیا کیا شکست پائی اے چرخ! تو نے کس کس اہلِ...
  15. پ

    انشا اللہ خان انشا شعلے بھڑک رہے ہیں یوں اپنے تن کے اندر - سید انشاءاللہ خان انشا

    شعلے بھڑک رہے ہیں یوں اپنے تن کے اندر دوں لگ رہی ہو جیسے گرمی میں بن کے اندر جو چاہو تم- سو کہہ لو- چپ چاپ ہیں ہم ایسے گویا زباں نہیں ہے اپنے دہن کے اندر ق گل سے زیادہ نازک جو دلبرانِ رعنا ہیں بیکی میں شبنم کے پیراہن کے اندر ہے مجکو یہ تعجب سووینگے پانوں پھیلا کر یہ رنگ گورے گورے...
  16. رضوان

    نواب انشاء اللہ خان

    سید انشاء اللہ خان انشاء (1756ء 1817ء) سید انشاء اللہ خان انشاء میر ماشااللہ خان کے بیٹے تھے۔ جو ایک ماہر طبیب تھے۔ ان کے بزرگ نجف اشرف کے رہنے والے تھے۔ مغلیہ عہد میں ہندوستان تشریف لائے۔ کئی پشتیں بادشاہوں کی رکاب میں گزارنے کے بعد جب مغل حکومت کو زوال آیا تو ماشاء اللہ خان دہلی چھوڑ کر...
Top