انشا اللہ خان انشا کھولے جب چاند سے اس مُکھڑے کا گھونگھٹ عاشق - انشا اللہ خاں انشا

کاشفی

محفلین
غزل
(سید انشا اللہ خان انشا)

کھولے جب چاند سے اس مُکھڑے کا گھونگھٹ عاشق
کیوں نہ پھر لیوے بلائیں تری چٹ چٹ عاشق

نہیں معلوم اجی تم نے یہ کیا پڑھ پھُونکا
کہ تمہیں دیکھتے ہی ہوگئے ہم چٹ عاشق

میکشی تم کرو غیروں سے بہم، تو، اپنے
گھونٹ لہو کے پیئے کیوں نہ غٹاغٹ عاشق

اے نسیمِ سحری اُس سے یہ کہیو کہ ترا
رات سے اب تو بدلتا نہیں کروٹ عاشق

اک غزل اور نئے قافیہ میں کہہ انشا
جس کے سُنتے ہی وہ معشوق ہو جھٹ پٹ عاشق
 

فرخ منظور

لائبریرین
عمدہ غزل ہے ۔ شکریہ کاشفی صاحب۔ یہ شعر دیکھیے گا اس میں شاید ن ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے۔ پھونکا ہونا چاہیے۔
نہیں معلوم اجی تم نے یہ کیا پڑھ
پھُوکا
کہ تمہیں دیکھتے ہی ہوگئے ہم چٹ عاشق
 

فاتح

لائبریرین
ایک اور بے حد خوبصورت غزل ہے۔ بہت شکریہ!
ذرا دیکھیے گا کہ مطلع میں "چٹ چٹ" ہے یا "چٹ پٹ"؟
 

کاشفی

محفلین
عمدہ غزل ہے ۔ شکریہ کاشفی صاحب۔ یہ شعر دیکھیے گا اس میں شاید ن ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے۔ پھونکا ہونا چاہیے۔
نہیں معلوم اجی تم نے یہ کیا پڑھ
پھُوکا
کہ تمہیں دیکھتے ہی ہوگئے ہم چٹ عاشق

شکریہ جناب سخنور صاحب۔۔خوش رہیں۔۔ درست کر دیا ہے۔۔شکریہ بہت بہت۔
 

کاشفی

محفلین
ایک اور بے حد خوبصورت غزل ہے۔ بہت شکریہ!
ذرا دیکھیے گا کہ مطلع میں "چٹ چٹ" ہے یا "چٹ پٹ"؟

شکریہ جناب فاتح صاحب۔۔خوش رہیں۔۔

پہلے میں نے چٹ پٹ ہی لکھا تھا لیکن محفوظات کو غور سے دیکھنے پر معلوم ہوا کہ چٹ چٹ ہی ہے۔۔ کیونکہ کہ جب کسی کی بلائیں لیتے ہیں تو انگلیوں سے چٹ چٹ کی آوازیں ہی آتی ہیں۔۔
 

کاشفی

محفلین
میرے خیال میں چٹ چٹ بلائیں لینا ہی محاورہ ہے۔ چٹ پٹ بلائیں لینا کبھی نہیں سنا۔ :)

آپ درست فرما رہے ہیں اس کے لیئے پریکٹیکل بھی کر سکتے ہیں۔۔ اگر کسی کی ساس ہوں اور اپنے داماد کی بلائیں لیں ہاتھ کو گھما کر داماد کے سر پر پھیریں اور پھر اُنہی ہاتھوں کی انگلیوں کو اپنے سر پر پھوڑیں چٹ چٹ پٹ پٹ تو آوازیں چٹ چٹ کی آئیں گی۔۔ شکریہ بیحد۔۔
 
Top