ابن انشاء

  1. جیا راؤ

    ابن انشا دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو۔۔۔۔۔ انشاء جی

    دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو، یہ کیونکر ہو یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نہ گپت رہے، نہ پھوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو ہم سانجھ سمے کی چھایا ہیں، تم چڑھتی رات کی چندرما ہم جاتے ہیں، تم آتے ہو، پھر میل کی...
  2. شمشاد

    ابن انشا جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا

    جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا کبھی شہر بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جنوں آباد کیا کبھی بستیاں بن، کبھی کوہ و دمن، رہا کتنے دنوں یہی جی کا چلن جہاں حسن ملا وہاں بیٹھ رہے، جہاں پیار ملا وہاں صاد کیا شبِ ماہ میں جب بھی یہ درد اٹھا، کبھی بیت کہے (لکھی چاند نگر)...
  3. شمشاد

    ابن انشا انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو

    سنتے ہیں پھر چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ آنکھ چرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولے بھی بن جاتے ہو پیت میں ایسے...
  4. فرخ منظور

    ابن انشا دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ - ابن انشا

    دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ اس شہر میں پھرتا ہے اک وحشی و آوارہ شاعر ہے کہ عاشق ہے جوگی ہے کہ بنجارہ دروازہ کُھلا رکھنا سينے سے گھٹا اٹھے، آنکھوں سے جھڑی بر سے پھاگن کا نہيں بادل جو چار گھڑی بر سے دروازہ کُھلا رکھنا ہاں تھام محبت کی گر...
  5. فرخ منظور

    ابن انشا جلےتو جلاؤ گوری - ابن انشا

    جلےتو جلاؤ گوری جلےتو جلاؤ گوری، پيت کا الاؤ گوری ابھی نہ بُجھاؤ گوری ابھی سے بُجھاؤ نا پيت ميں بِجوگ بھی ہے، کامنا کا سوگ بھی ہے پيت بُرا روگ بھی ہے، لگےتو لگاؤ نا گيسوؤں کا ناگنوں سے، بيرنوں ابھاگنوں سے جوگنوں بیراگنوں سے کھيلتی ہی جاؤ نا عاشقوں کا حال پوچھو، کرو تو خيال پوچھو...
  6. فرحت کیانی

    ابن انشا ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

    ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہُوا جی مچلتا تھا ایک اک شے پر مگر جیب خالی تھی، کچھ مول لے نہ سکا۔ لوٹ آیا لئے حسرتیں سینکڑوں ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں۔ خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے۔ آج میلہ لگا ہے اسی شان سے آج چاہوں تو ایک اک دکان مول لوں۔ آج...
  7. فرحت کیانی

    ابن انشا آتی ہے پوَن، جاتی ہے پوَن

    جوگی کا بنا کر بھیس پھرے برہن ہے کوئی ، جو دیس پھرے سینے میں لیے سینے کی دُکھن آتی ہے پوَ ن ، جاتی ہے پوَن پھولوں نے کہا، کانٹوں نے کہا کچھ دیر ٹھہر، دامن نہ چھڑا پر اس کا چلن وحشی کا چلن آتی ہے پوَ ن ، جاتی ہے پوَن اس کا تو کہیں مسکن نہ مکاں آوارہ بہ دل ، آوارہ بہ جاں لوگوں کے ہیں...
  8. حجاب

    ابن انشا جب عمر کی نقدی ختم ہوئی - ابن انشا

    اب عمر کی نقدی ختم ہوئی اب ہم کو ادھار کی حاجت ہے ہے کوئی جو ساھو کار بنے ہے کوئی جو دیون ہار بنے کچھ سال مہینے لوگو پر سود بیاج کے دن لوگو ہاں اپنی جان کے خزانے سے ہاں عمر کے توشہ خانے سے کیا کوئی بھی ساھو کار نہیں کیا کوئی بھی دیون ہار نہیں جب نام ادھار کا آیا ہے کیوں سب نے سر کو جھکایا ہے...
  9. رضوان

    ابنِ انشا

    کل چودہويں کي رات تھي، شب بھر رہا چرچا تيرا کچھ نے کہا يہ چاند ہے، کچھ نے کہا چہرا تيرا ہم بھي وہيں موجود تھے ہم سے بھي سب پوچھا کيے ہم ہنس دئيے ہم چپ رہے، منظور تھا پردہ تيرا اس شہر ميں کس سے مليں، ہم سے چھوٹيں محفليں ہر شخص تيرا نام لے، ہر شخص ديوانہ تيرا دو اشک جانے کس لئے، پلکوں...
  10. محب علوی

    ابنِ انشاء کے مضامین

    کبوتر بڑے کام کا جانور ہے۔يہ آباديوں ميں جنگلوں ميں، مولوی اسمعيل ميرٹھي کي کتاب ميں غرض يہ کہ ہر جگہ پايا جاتا ہے ۔کبوتر کي دو بڑي قسميں ہيں۔ نيلے کبوتر ۔سفيد کبوتر ، نيلے کبوتر کي بڑي پہچان يہ ہے کہ وہ نيلے رنگ کا ہوتا ہے سفيد کبوتر بالعموم سفيد ہي ہوتا ہے۔کبوتروں نے تاريخ ميں بڑے بڑے...
  11. adilch

    ابن انشا کل چودھویں کی رات تھی۔۔۔۔۔(ابن انشا)

    کل چودھویں کی رات تھی۔۔۔۔۔(ابن ان http://nahiadil.blogspot.com/2005/08/blog-post_28.html ------------------------------------------------------------------------------------------------- کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا کچھ نے کہا...
Top