ابن انشا انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو

شمشاد

لائبریرین
سنتے ہیں پھر چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو
انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو

دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو
بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو

بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولے بھی بن جاتے ہو

پیت میں ایسے لاکھ جتن ہیں، لیکن اک دن سب ناکام
آپ جہاں میں رسوا ہو گے، وعظ ہمیں فرماتے ہو

ہم سے نام جنوں کا قائم، ہم سے دشت کی آبادی
ہم سے درد کا شکوہ کرتے؟ ہم کو زخم دکھاتے ہو؟
شیر محمد خان (ابن انشا)
 

جیا راؤ

محفلین
دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو
بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو

ہم سے نام جنوں کا قائم، ہم سے دشت کی آبادی
ہم سے درد کا شکوہ کرتے؟ ہم کو زخم دکھاتے ہو؟

واہ ۔
بہت ہی خوب !
انشاء جی کے اشعار کی تو کیا ہی بات ہے !
 

ملائکہ

محفلین
بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولے بھی بن جاتے ہو

بہت ہی اچھے:)
 

شمشاد

لائبریرین
محسن بھائی انشاء جی کو گزرے ابھی اتنی مدت نہیں ہوئی، آپ غالب کا کیوں نہیں چھپوا لیتے، قالب تخلص رکھ لیں۔ کیا خیال ہے۔
 

مومن فرحین

لائبریرین
سنتے ہیں پھر چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو
انشا صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو

دل کی بات چھپانی مشکل، لیکن خوب چھپاتے ہو
بن میں دانا، شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو

بے کل بے کل رہتے ہو، پر محفل کے آداب کے ساتھ
آنکھ چرا کر دیکھ بھی لیتے ہو، بھولے بھی بن جاتے ہو

پیت میں ایسے لاکھ جتن ہیں، لیکن اک دن سب ناکام
آپ جہاں میں رسوا ہو گے، وعظ ہمیں فرماتے ہو

ہم سے نام جنوں کا قائم، ہم سے دشت کی آبادی
ہم سے درد کا شکوہ کرتے؟ ہم کو زخم دکھاتے ہو؟
شیر محمد خان (ابن انشا)

عمدہ کلام
 
Top