کچھ تصاویر میرے کیمرے سے
کچھ دن قبل ہمارے گھر کے قریب ایک تیزرفتار گاڑی پھلسن کی وجہ سے پیپلز کالونی کے قریب ایک نالے میں گرگئی ،
تین بچے معمولی زخمی ہوئے ، ہم اس موقع پر موجود تھے سو تصاویر حاضر ہیں ۔
معروف بزرگ شاعر ’’ بہزاد لکھنوی ‘‘ کا ایک گیت
دل بہت ہے اُداس
چلو پریم نگر کو ہو آ ئیں
وہاں اپنا جیون کھو آئِیں
وہاں رہتا ہے بہزاد حزیں
برباد وفا مخلص بے کیں
اس سے کچھ سن کر رو آئیں
چلو پریم نگر کو ہو آئیں
ایک ترا بہزاد ہے مضطر
دل میں ہے اس کے تیر ا نشتر
اور پھٹا...
الف بے پے کا کھیل/الف بے میں بات چیت (سلسلہ نمبر 24) کے ساتھ حاضر ہوں ۔
یعنی یہ اعزاز میرے ہاتھ لگا ۔ اور یوں بھی یہ میری آج کا پہلا مراسلہ ہے ۔
سو سب دوستوں کو ’’ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ ‘‘
غزل
کچھ دیکھنا محال اسے دیکھ کر ہوا
میں آئنہ مثال اسے دیکھ کر ہوا
سب دیکھتے رہے مجھے محفل میں رشک سے
میرا عجیب حال اسے دیکھ کر ہوا
پھر چاہتی ہے شب کہ کوئی وصل ہوطلوع
یہ سلسلہ بحال اسے دیکھ کر ہوا
شاید تمام عمر کی خوشیاں سمیٹ لے
وہ دکھ جو اب کے سال اسے دیکھ کر ہوا
جیسے کوئی...
غزل
کیا کہیں یاد آنا ہو جس کوجہاں یاد آتا نہیں
یوںبھی ہوتا ہے کچھ کچھ یہاں مہرباں یاد آتا نہیں
رہ گزر ، چوکھٹیں ، بام و در ، کھڑکیاں یاد آتا نہیں
زندگی کیا ہوئے جن سے روشن رہی کہکشاں یاد آتا نہیں
کھوگئے سب مکیں زلزلے نے اُلٹ دیں وہ آبادیاں
راستو! کچھ کہو تھے جو آباد یاں یاد آتا نہیں...
غزل
یہ شہر، شہرِ غزالانِ خوش نظر بھی ہے
نئی کراچی غریبوں کا مستقر بھی ہے
یہ وقت، دھوپ، خزاں و بہار، رات و دن
یقین کیجئے سحر بعد دوپہر بھی ہے
متاعِ عشق کی بابت بتائیں کیا تم کو
بیان و حرف میں الجھا ابھی ہنر بھی ہے
نہیں وہ شخص سرِ آئِنہ نہیں آتا
حقیقتوں سے تصادُم کا اُس کو ڈر بھی...
اور پھر اس کے تعاقب میں ہوئی عمر تمام
ایک تصویر اڑی تیز ہوا میں ایسی
(توقیر تقی)
کچھ تصاویر دوستوں کی فرمائش پر
(جہاں کہیں سے ملی ہیں لگا رہا ہوں بے ترتیبی سے)
گزشتہ روز مجھے ایک مشاعرے میں شرکت کا دعوت نا مہ ملا ۔۔ بہر کیف میں اپنے ایک دوست کے ہمراہ وہاں پہنچا تو وہاں کوئی تیس شعراءموجود تھے جن میں زیادہ تعداد بزرگ شعرا ءکی تھی بہرکیف نشست کے اختتام پر معلوم ہوا کہ یہ ارکانیہ طرحی مشاعرہ ہے اور ہردوسرے ماہ پابندی سے برپا کیا جاتا ہے اس میں طرح کے طور...
عمار ابنِ ضیاء، اشرف جہانگیر، محمد امین قریشی ، لیاقت علی عاصم کی تصاویر
لیجیے عمار ابنِ ضیاء اور اشرف جہانگیر کی تصویر۔۔ جب ہم بلوچ کالونی کے قریب ایک چائے خانے میں ملے تھے ۔
(ہلکی ہلکی داڑھی میں عمار اور ۔۔ دوسرے مولینٰا اشرف جہانگیر)
اور یہ تصویر آج دوپہر 2 بجے کی ہے جب ہم...
غزل
امیدِ عاقبتِ کار کے برابر ہے
یہ اک درخت کہ دیوار کے برابر ہے
زیادہ دور نہیں امن و جنگ آپس میں
یہ فاصلہ تری تلوار کے برابر ہے
تجھے خبر نہیں یہ ایک بار کا انکار
ہزار بار کے اقرار کے برابر ہے
کھلی ہے اور کوئی گاہک ادھر نہیں آتا
دکانِ خواب کہ بازار کے برابر ہے
ہو اس کے بعد...
غزل
وسوسے جب بھی مرے د ل کو ڈرانے لگ جائیں
میری آنکھیں مجھے پھر خوا ب دکھانے لگ جائیں
اک ترے درد کی دولت ہی بہت ہے مجھ کو
میں نے کب چاہا مرے ہاتھ خزانے لگ جائیں
قصؑہِ درد سنا تم نے بہ اندازِ دگر
ورنہ پتھر جوسنیں اشک بہانے لگ جائیں
اپنے گھر میں رہو تم ہم چلے صحرا کی طرف
تم بھی...
قصہ ” فاتح“ سے ” مفتوح “ کی پہلی ملاقات کا
(مفتوح کی وضاحت آگے چل کر ہوگی )
شام ۵ بجے کے قریب لوحِ برقیات پر دستک ہوئی ، ہم نے ناب گھما کر رابطہ استوار کیا تو دوسری جناب ” فاتح الدین بشیر “ تھے ، دعا سلام کے بعد معلوم ہو ا کہ جناب شہرِ خرابی ( کراچی) میں سکونت پزیر ہوچکے ہیں پہلے تو خبر...
غزل
کوئی بھی اختیار اچھا برا چلنے نہیں دیتا
وہ سب کچھ کررہا ہے اور پتاچلنے نہیں دیتا
اندھیرا بھی ہے ، پتوں پر پسینہ بھی، مگر اس نے
سحر روکی ہوئی ہے اور ہوا چلنے نہیں دیتا
کبھی اٹھوا رہا ہے سارا سودا ہی دکانوں سے
کبھی بازار میں سکّہ مرا چلنے نہیں دیتا
وہاں درپیش ہے سارے سمندر کا...
غزل
گم ہوتے گئے آپ ہی امکان ہمارے
مشکل ہوئے جو کام تھے آسان ہمارے
بکھرے ہو کہاں اے خس و خاشاک ِ تمنا
غائب ہو کدھر اے سروسامان ہمارے
دریاؤں سے اب سوکھتا ہی جائے گا پانی
اور پھیلتے جائیں گے بیابان ہمارے
ہوگا نہیں موجود تواضح کے لیے کچھ
رک جائیں گے اب آپ ہی مہمان ہمارے
بازار ہیں اب ان کی...
امیر مینائی کا کلام
سركتي جائے ہے رُخ سے نقاب آہستہ آہستہ
نكلتا آرہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ
جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے كرليا پردہ
حيا یکلخت آئي اور شباب آہستہ آہستہ
شب فرقت كا جاگا ہوں فرشتو اب تو سونے دو
كبھي فرصت ميں كرلينا حساب آہستہ آہستہ
سوال وصل پر اُن كو عدو كا خوف...