غزل
(ساغر نظامی)
دل سے دل کو ملائے جاتے ہیں
ہم اُنہیں آزمائے جاتے ہیں
ہوش رخصت ہوئے کبھی کے مگر
آنکھ سے وہ پلائے جاتے ہیں
اُن کی ساقی گری معاذ اللہ
چُپکے چُپکے پلائے جاتے ہیں
یہ جمالِ جبیں، یہ قشقہ سُرخ
روح و دل تھرتھرائے جاتے ہیں
عشق محدود و حُسن لامحدود
ہم سے آگے وہ پائے جاتے ہیں
شک نہ کر...
غزل
(ساغر نظامی)
بنا لیں گلستاں دل کو، نظر کو باغباں کرلیں
ہمارے بس میں ہو تو، اپنی دنیا جاوداں کرلیں
تعیّن وجہِ تسکیں ہے، تجاوز وجہ بربادی
قفس کو کیوں خیالوں میں حریف آشیاں کرلیں
ہَوا طوفانِ رنگ و بو کا ساماں لے کے آئی ہے
چمن والے ابھی سے انتظامِ گلستاں کرلیں
جنہیں مدِّنظر ہو امتحاں معیارِ...
غزل
(ساغر نظامی)
اللہ اللہ یہ میکدے کا نظام
مقتدی ہے کوئی نہ کوئی امام
جام پر لب ہے، لب پر تیرا نام
روز و شب، شام و صبح، صبح و شام
ہے یہ دنیائے عاشقی کا نظام
مرگ آغاز، زندگی انجام
دلِ نازک امینِ سوزِ تمام
عشق فطرت کا آتشیں پیغام
ہے مآلِ جفا، وفا انجام
عشق آزاد اور حُسن غلام
ماسِوا کا بھلا...
غزل
(ساغر نظامی)
میں نے جو کبھی دل سے اِک سجدہ کیا ہوتا
کعبہ مری عظمت پر سجدے میں گرا ہوتا
کیوں روک دیا تم نے آنکھوں کے اشاروں سے
دلچسپ تھا افسانہ کہنے تو دیا ہوتا
یہ آنسوؤں کی بارش اور جوشِ تصّور میں
اے ڈوبی ہوئی آنکھو! میں ڈوب گیا ہوتا
تونے جسے اے ظالم تلووں سے مسل ڈالا
شاید یہی اِک آنسو...
غزل
(ساغر نظامی)
جلوہء ماہتاب نے لُوٹا
تیرے اندازِ خواب نے لُوٹا
روئے سیمیں نقاب نے لُوٹا
ملحدانہ کتاب نے لُوٹا
عشقِ خانہ خراب نے مارا
حُسنِ رنگیں نقاب نے لُوٹا
بے حجابی کے سب شکار ہوئے
ہم کو تیرے حجاب نے لُوٹا
عافیت تیرے احتراز میں تھی
عَدمِ اجتناب نے لُوٹا
زہد اُن پر لُٹا دیا ساغر
جو بچا...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
ہے ترا گال مال بوسے کا
کیوں نہ کیجے سوال بوسے کا
مُنہ لگاتے ہی ہونٹھ پر تیرے
پڑ گیا نقش لال بوسے کا
زلف کہتی ہے اُس کے مکھڑے پر
ہم نے مارا ہے جال بوسے کا
صبح رخسار اُس کے نیلے تھے،
شب جو گذرا خیال بوسے کا
انکھڑیاں سُرخ ہوگئیں چٹ سے...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا")
واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا
ہم سچ مچ ایسے روئے کہ یاں چٹ سے غش کیا
دروازے سے جو آپ نہ نکلے تو ہم نے آہ
سر کو پٹک کے رات کو چوکھٹ سے غش کیا
ساقی نہیں صراحیِ مے کی کچھ احتیاج
آگے ہی ہم نے اُس کی تو غٹ غٹ سے غش کیا
ہو کر دو چار، بات وہ کیا کرسکے بھَلا
ہو جس...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا")
جگر کی آگ بجھے جلد جس میں وہ شے لا
لگا کے برف میں ساقی صراحیء مے لا
قدم کو ہاتھ لگاتا ہوں، اُٹھ کہیں گھر چل
خدا کے واسطے اِتنے تو پانو مت پھیلا
نکل کے وادیء وحشت سے دیکھ، اے مجنوں
کہ زور دھن میں اب آتا ہے ناقہء لیلا
گرا جو ہاتھ سے فرہاد کے کہیں تیشہ
دردنِ کوہ سے...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
بستی تجھ بن اُجاڑ سی ہے
کم بخت یہ شب پہاڑ سی ہے
شاید کہ ہوئی سرایتِ عشق
کچھ سینے میں چیرپھاڑ سی ہے
ہرچند کہ بولتے نہیں وہ
باہم پر چھیڑچھاڑ سی ہے
سو رہتے ہیں ایک ساتھ لیکن
تلوار کی بیچ آڑ سی ہے
اِنشا اللہ شاید آیا
اُس کوچے میں بھیڑ بھاڑ سی ہے
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
چاہتا ہوں تجھے نبی کی قسم
حضرتِ مرتضیٰ علی کی قسم
مجھے غمگین نہ چھوڑ روتا، آج
تجھے اپنی ہنسی خوشی کی قسم
صاف کہہ بیٹھے نہ، جی میں جو ہو
آپ کو اپنی سادگی کی قسم
میں دلائی قسم تو کہنے لگے
ہم نہیں مانتے کسی کی قسم
صدقے ہوتا ہوں جس گھڑی، اِنشا...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
ضعف آٖتا ہے دل کو تھام تو لو
بولیو مت بھلا سلام تو لو
کون کہتا ہے بولو، مت بولو
ہاتھ سے میرے ایک جام تو لو
ہمصفیرو چھٹو گے، مت تڑپو
دم ابھی آکے زیرِ دام تو لو
انہیں باتوں پہ لوٹتا ہوں میں
گالی بھر دے کے میرا نام تو لو
اِک نگہ پر بکے ہے اِنشا...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
جاڑے میں کیا مزا ہو وہ تو سمٹ رہے ہوں
اور کھول کر رضائی ہم بھی لپٹ رہے ہوں
اب آپ کے دموں میں ہم آچکے، ہٹو بھی
خوش آوے پیار کس کو جب دل ہی کھٹ رہے ہوں
کیوں کر زبان سے ان کی اپنا بچاؤ ہووے
ذات و صفات سب کے جب وہ اُکٹ رہے ہوں
آتے تھے ساتھ میرے،...
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا" مغفور رحمتہ اللہ علیہ)
کیسی ہی کیوں نہ ہم میں تم میں لڑائیاں ہوں
جب کھِلکھلا کے ہنس دو باہم صفائیاں ہوں
کیوں کر نہ گدگداہٹ ہاتھوں میں اُس کے اُٹھے
وہ گوری گوری رانیں جس نے دبائیاں ہوں
جی چاہتا ہے بولیں پر بولتے نہیں ہیں
ہوویں اگر تو باہم ایسی رکھائیاں ہوں
ممکن ہے...
معروف ٹی وی اداکار غیور اختر لاہور میں انتقال کر گئے
صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف ٹی وی اداکار غیور اختر لاہور میں انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ رات دس بجے میاں میر دربار میں ادا کی جائے گی۔
لاہور: (دنیا نیوز) غیور اختر طویل عرصہ سے فالج کے عارضہ میں مبتلا تھے وہ چند روز سے سروسز ہسپتال میں...
غزل
(ڈاکٹر مظہر حامد)
کوئی سمجھے یا نہ سمجھے دل تری محفل میں ہے
ہوں نہ ہوں میں تیرے دل میں، تو مرے ہی دل میں ہے
فکرِ دنیا، فکرِ جاں، فکرِ بتاں، فکرِ خدا
درد کس کس کا نہ جانے اک دلِ بسمل میں ہے
کیا خبر اب دیکھنا ہیں اور کتنے انقلاب
کون جانے اور کتنا کرب مستقبل میں ہے
دیکھنا یہ ہے کہ پہلے لب...